
القدس کے بیٹے کہاں ہیں؟
منگل 18 مئی 2021

حیات عبداللہ
(جاری ہے)
کہ جستجو بڑھے دیوانگی بحال رہے
سُنی نہ بات کسی نے تو مر گئے چپ چاپ
مسلم امّہ پر فرنگیوں اور یہودیوں کا یہ ظلم وستم صدیوں سے جاری ہے، تاریخ کھنگال کر دیکھ لیجیے! 493 ہجری (1099 ء) میں جب بیت المقدس پر عیسائیوں نے قبضہ کیا تو 70 ہزار مسلمانوں کو بڑی بے دردی کے ساتھ شہید کیا اور پھر اس قتل پر ان کے دلوں میں موجود بغض و عناد کو قرار نہ آیا تو مسلمانوں کی لاشوں سے اُن کے سَر کاٹ کر الگ کر دیے۔اُن کے ناک، کان، ہاتھ اور پاؤں کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیے۔اس شقی القلبی پر بھی اُن کے سلگتے کلیجوں میں ٹھنڈ نہ پڑی تو ان قیمہ بنی لاشوں کو آگ لگا کر جلا ڈالا۔مئی 1948 سے اب تک اس مقدّس سرزمین پر صہیونی مُلک کو قائم ہوئے 72 سال ہو چکے مگر خونِ مسلم مسلسل بہایا جا رہا ہے، وہ مقدّس سرزمین جس کے متعلق امام حاکم نے حدیثِ رسول تحریر کی ہے کہ مسجدِ اقصٰی میں ایک نماز کا ثواب ڈھائی سو نمازوں کے برابر ہے۔وہ ارضِ مقدّس جہاں نبی مکرّم کو سفرِ معراج کے لیے لایا گیا اور یہیں سے نبیِ کریم نے آسمانوں کا سفر شروع کیا، وہ پاکیزہ سرزمین آج یہودیوں کے ہاتھوں خونِ مسلم سے سُرخ ہے۔
آئیے! ہم فلسطینی مسلمانوں کی لاشوں، اُن کے زخمی لرزتے، سسکتیاور تھرتھراتے وجود کی طرف دھیان دیں کہ اُن کے لیرولیر جسم اور خون سے اٹے بدن ہم سے کچھ کہنا چاہتے ہیں، اُن کے کٹے پھٹے رخسار ہم سے مخاطب ہونا چاہتے ہیں، اسرائیلی فوجی کے گُھٹنے تلے تڑپتی فلسطینی بہن کی بے بسی ہم سے فریاد کناں ہے، اُن کے خون آلود آنسوؤں سے تر آنکھیں ہم سے بہت کچھ کہنے کے لیے بے تاب ہیں، اُن کے دہشت زدہ چہرے ہم سے ہم کلام ہونا چاہتے ہیں کہ اے کھٹور دل مسلمانو! ہم اپنی کھنڈر اور ویران زندگی میں امید کے غنچے چٹکنانے کے لیے تمھاری مدد اور توجہ کے منتظر ہیں، اگر تمھاری گذرگاہِ حیات میں ہماری التجاؤں اور فریادوں کا گذر ہو جائے تو خدارا! ہماری مدد لے لیے کھڑے ہو جائیں۔یہودی فوجیوں کی حراست میں حیفہ کی مریم عساف کے لبوں کا تبسّم القدس کو اسرائیل کے ناپاک وجود سے پاک کرنے کا ایک جنون اور عزم ہی تو ہے۔القدس کی ناقابل شکست بیٹیاں میدان عمل میں ہیں، سوال یہ ہے کہالقدس کے بیٹے کہاں ہیں؟ مسجد اقصیٰ سے محبت کے دعوے دار کہاں گم ہو گئے؟ اور صلاح الدّین ایوبی کے روحانی فرزند نظر کیوں نہیں آ رہے؟ کیا منظر بھوپالی ٹھیک کہتا ہے۔
اٹھو! کہ تم کو جگانے والا، کوئی نہیں ہے
محافظ اپنے ہو آپ ہی تم یہ یاد رکھو
پڑوس میں بھی بچانے والا، کوئی نہیں ہے
تمھیں زمیں پر مٹانے والا، کوئی نہیں ہے
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
حیات عبداللہ کے کالمز
-
چراغ جلتے نہیں ہیں، چنار جلتے ہیں
ہفتہ 5 فروری 2022
-
اشعار کی صحت
ہفتہ 1 جنوری 2022
-
اشعار کی صحت
جمعہ 19 نومبر 2021
-
دل سے نکلے گی نہ مر کر بھی وطن کی الفت
ہفتہ 14 اگست 2021
-
جب بھی اہلِ حق اُٹھے، دوجہاں اٹھا لائے
منگل 8 جون 2021
-
وہ دیکھو! غزہ جل رہا ہے
ہفتہ 22 مئی 2021
-
القدس کے بیٹے کہاں ہیں؟
منگل 18 مئی 2021
-
کوئی ایک گناہ
بدھ 12 مئی 2021
حیات عبداللہ کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.