
وہ دیکھو! غزہ جل رہا ہے
ہفتہ 22 مئی 2021

حیات عبداللہ
(جاری ہے)
اس قدر ظلم اور خوں ریزی پر بھی عالمِ اسلام کے ٹھہرے اور ساکت وجامد ضمیر میں ارتعاش اور جنبش تک پیدا کیوں نہیں ہو رہی؟ تمام سیاست دان ان آہوں اور سسکیوں میں چُھپے کرب کو محسوس کیوں نہیں کر رہے؟ اسرائیل، غزہ کو کھنڈر بنا دینا چاہتا ہے۔
پاکستان کے مقتدر اور غیر مقتدر سیاست دانو! آپ کو سیاسی گہماگہمی سے فرصت ملے تو فلسطین کے درد کو محسوس کرنے کا کچھ تکلّف ہی کر لیجیے! آپ کو سیکڑوں تباہ شدہ مکانات میں انسانی جسم اُدھڑے بکھرے دِکھائی دیں گے۔کتنے ہی بچے شدید زخموں کے باوجود یوں چیخ پکار کر رہے ہیں کہ دل کانپ اٹھتا ہے۔دنیا میں کتنی ہی رُتیں بدل چکیں، کتنے ہی موسم انگڑائیاں لے چکے مگر اہلِ فلسطین کے درد کا درماں آج تک نہ ہو پایا۔او آئی سی ہو یا عرب وعجم کے حکومتیں، ان سب کے نرم و نازک لبوں پر ہمیشہ کچھ نہ کرنے کے جواز اور بہانے ہی رہے ہیں۔اقبال اشعر کے بہ قول۔درد کے موسم سہانے تھے، سہانے ہی رہے
ہم نے اپنی سی بہت کی وہ نہیں پگھلا کبھی
اُس کے ہونٹوں پر بہانے تھے بہانے ہی رہے
اِس کرّہ ءِ ارض پر یہودی سب سے زیادہ ظالم اور فتنہ گر ہیں۔اسرائیلی فوجی غزہ کے محصور مسلمانوں کو جانور کہتے ہیں۔وہ انھیں کُتّے کا نام دیتے ہیں۔یہودی کہتے ہیں کہ انسان صرف ہم ہیں، غزہ کے مسلمان پنجرے میں قید حیوانوں کی مانند ہیں۔یہودیوں نے اپنے بچوں کے اذہان میں مسلمانوں کے خلاف اس قدر نفرت اور حقارت ٹھونس دی گئی ہے کہ آپ کسی اسرائیلی بچے اس کا پسندیدہ کھیل پوچھیں تو اُس کا جواب ہو گا ”مسلمانوں کو قتل کرنا“ کاش! کہ انقلاب اور تبدیلی کے نعرہ ء جاں فزا کا رُخ فلسطین کی طرف ہوتا۔اے کاش! یہاں ڈولے دِکھا دِکھا کر، ڈنٹر پَیل پَیل اور مکھن پَیڑے کھا کھا کر پہلوانوں کی مانند کرسی پر جھپٹ پڑنے کے لیے دن رات ایک کر دینے والے یہ تمام سیاسی بزرجمہر، اسرائیل کے نتھنے میں کوئی موٹا رسّا ڈالنے کے لیے یک جان ہو جاتے کہ یہودیوں کی غارت گری اس قدر وحشی اور جنگلی درندے کا روپ دھار چکی ہے کہ فلسطین کی عورتوں کے ساتھ ہاتھا پائی اور انھیں اوندھے منہ گرا کر ان کی کمر پر بیٹھنے کی تصاویر اور ویڈیوز تک بنا کر مسلم امہ کی غیرت اور حمیت کا جنازہ نکالا جا رہا ہے۔
ابھی کچھ عرصہ قبل اقوامِ متحدہ نے بھی تسلیم کیا تھا کہ فلسطین کے ایک لاکھ 73 ہزار بچے ایسے ہیں جن کو فوری طور پر مختلف نفسیاتی عوارض سے بچانے کی ضرورت ہے تا کہ وہ ذہنی طور پر متاثر نہ ہوں۔بے شمار فلسطینی بچے سفاکیت کے ساتھ خون میں نہلا دیے گئے لیکن اگر ایک بھی غیر مسلم پر ایسا ظلم کر دیا جاتا تو دنیا میں اب تک بھونچال آ چکا ہوتا مگر فلسطینی لوگوں کی اموات پر ساری دنیا چپ سادھے تماشا دیکھ رہی ہے۔اپنی اپنی سیاسی دکان داری چمکانے کے لیے نت نئے نعرے تخلیق کرنے اور پینترے بدلنے والے سیاست دانو! وہ دیکھو! غزہ جل رہا ہے، وہ دیکھو! نہتّے مسلمان کٹ رہے ہیں، وہ دیکھو! بچوں کی دل دوز چیخیں دل دہلا رہی ہیں، سنو تو سہی! دل فگار سسکیوں نیکلیجوں کو چیر کر رکھ دیا ہے، دھیان تو دو! کہ غزہ کے گلی کوچے خونِ مسلم سے سرخ ہو چکے، آنکھیں کھولو! بستیاں اجاڑ دی گئیں، خدارا غور کرو! کہ چھوٹے چھوٹے بچے مدد کے لیے پکار رہے ہیں، مسلم اُمّہ کی بیٹیاں تمھاری طرف ٹکٹکی باندھ کر دیکھ رہی ہیں، دیکھو تو سہی! عالمی بدمعاش تمھاری عفت مآب بہنوں کی کمر پر چڑھ بیٹھے ہیں، وہ دیکھو مساجد پکار رہی ہیں، وہ مظلوم ومقہور لوگ تمھاری راہیں تَک رہے ہیں، لیکن فلسطین کے مسلمانوں کی آہیں اور چیخیں تمھیں سنائی نہیں دے رہِیں۔اُن لُٹے پٹے لوگوں کی گریہ وزاری تمھارے دلوں میں نرماہٹ کا کوئی مادہ پیدا نہیں کر رہی، اس لیے کہ تمھاری آنکھوں پر اقتدار کی چربی چھائی ہے، فلسطین کے مسئلے پر تمھاری آنکھیں اشکوں سے عاری اور تمھارے دل، درد سے اتنے تہی کیوں ہو گئے ہیں؟ منظر بھوپالی کے یہ اشعار یاد رکھیں۔
دوستو! دعاؤں سے جنّتیں نہیں ملتیں
اپنے بَل پہ لڑتی ہے اپنی جنگ ہر پِیڑھی
نام سے بزرگوں کے عظمتیں نہیں ملتیں
اِس نئے زمانے کے آدمی ادھورے ہیں
صورتیں تو ملتی ہیں، سیرتیں نہیں ملتیں
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
حیات عبداللہ کے کالمز
-
چراغ جلتے نہیں ہیں، چنار جلتے ہیں
ہفتہ 5 فروری 2022
-
اشعار کی صحت
ہفتہ 1 جنوری 2022
-
اشعار کی صحت
جمعہ 19 نومبر 2021
-
دل سے نکلے گی نہ مر کر بھی وطن کی الفت
ہفتہ 14 اگست 2021
-
جب بھی اہلِ حق اُٹھے، دوجہاں اٹھا لائے
منگل 8 جون 2021
-
وہ دیکھو! غزہ جل رہا ہے
ہفتہ 22 مئی 2021
-
القدس کے بیٹے کہاں ہیں؟
منگل 18 مئی 2021
-
کوئی ایک گناہ
بدھ 12 مئی 2021
حیات عبداللہ کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.