عید قرباں پر عوام پر مہنگائی کا طوفان

جمعہ 23 جولائی 2021

Iman Saleem

ایمان سلیم

دوسرے ملکوں کی اگر بات کریں تو جب بھی ملک میں کوئی خوشی کا یا تہوار کا موقع ہو تو حکومت کی جانب سے عوام کے لیے اسپیشل پیکیجز ارینج کیے جاتے ہیں۔ اشیاء پر خصوصی ڈسکاؤنٹ ہوتا ہے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔ لیکن پاکستان میں صورتحال بالکل مختلف ہے۔ یہاں کوئی بھی تہوار آنے سے پہلے ہی مختلف چیزوں کے داموں کو پر لگ جاتے ہیں۔

قیمتوں میں اضافے کے باعث ہر چیز لینا عوام کی پہنچ سے دور ہے۔ عید قرباں قریب آتے ہی ملک بھر میں مختلف اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔ جس کے باعث عوام بہت پریشان ہے۔ پیاز، ٹماٹر سمیت مختلف اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ملک میں یوٹیلٹی اسٹورز بظاہر تو عوام کو فائدہ دینے کے لیے موجود ہیں لیکن ان اسٹورز پر بھی مکمل سامان موجود نہیں۔

(جاری ہے)

کتنی عجیب بات ہے کہ یوٹیلٹی اسٹورز پر مکمل چیزیں ہی دستیاب نہیں۔ اسٹورز پر چینی، تیل ہی موجود نہیں۔ لوگ گھنٹوں گھنٹوں طویل قطاروں میں کھڑے ہو کر ضرورت کی اشیاء ملنے کا انتظار کرتے ہیں۔ صرف یہی نہیں حکومت نے عید قرباں سے پہلے عوام کو پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کا بھی تحفہ بھی دیا ہے۔ سمجھ سے باہر ہے کہ آخر اس ملک میں ہو کیا رہا ہے۔

آخر عوام جائے تو کہاں جائے۔ اگر عوام کے لیے بنائے جانے والے یوٹیلٹی اسٹورز پر بھی اشیاء مہنگی ہوں گی تو پھر ایسے اسٹورز بنانے کا کیا فائدہ جو عوام کو ریلیف نہ دے سکیں۔ ہمیشہ عوام ہی اس مہنگائی کی چکی میں پستی ہے۔ یہی عوام بھاری ٹیکس دیتی ہے اور آخر میں یہی عوام بنادی ضروریات سے محروم ہے۔ ایسے میں پاکستان  کی گورننس کو اگر فلاپ گورننس کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا۔ ہوں تو خان صاحب اور ان کے وزرا ہمیشہ بہت بڑی بڑی باتیں کرتے ہیں۔ تبدیلی کے دعوے کرتے ہیں۔ روزگار دینے اور مہنگائی ختم کرنے کے وعدے کرتے ہیں۔ تو کہاں ہیں وہ وعدے جو عوام سے کیے گئے تھے؟ صرف باتیں کرنے سے کچھ نہیں ہوتا۔ چیزوں کو عملی جامہ پہنانا بھی بہت ضروری ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :