کیا ہم واقعی آزاد ہیں

منگل 10 اگست 2021

Iman Saleem

ایمان سلیم

پاکستان بہت سی قربانیوں اور کوششوں کے بعد وجود میں آیا تھا۔ کتنے ہی لوگوں نے اپنا خون اس پاک سر زمین کے لیے بہایا۔ تب جا کر ہمیں آزادی ملی۔ قائد اعظم جیسے عظیم لیڈر کی رہنمائی میں ہم نے یہ الگ وطن حاصل کیا۔ اور ہمیں آزادی نصیب ہوئی۔ ہر سال 14 اگست کو ہم یوم آزادی مناتے ہیں اور فخر کرتے ہیں کہ ہم پاکستانی ہیں۔ جو کہ بہت اچھی بات بھی ہے۔

ہم آزادی کی خوشیاں مناتے ہیں اور خوش ہوتے ہیں کہ ہم آزاد ہیں۔ لیکن کیا ہم واقعی آزاد ہیں؟ پاکستانی ہونے کی حیثیت سے کیا واقعی ہم آزاد ہیں؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جو نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ ہم آزاد تو ہو گئے۔ لیکن منفی سوچ اور گندے اعمال سے خود کو آزاد نہ کر سکے۔ الگ وطن حاصل تو کرلیا۔ لیکن اس ملک کی حفاظت نہ کرسکے۔

(جاری ہے)

اقبال کا وہ خواب جو پاکستان کے لیے تھا۔

اس کو آج تک تعبیر نہ دے سکے۔ غلامی کی زنجیروں سے تو ہم نے خود کو آزاد کرلیا۔ لیکن اپنے نفس کی قید سے آج تک آزاد نہ ہو سکے۔ کتنے افسوس کی بات ہے کہ اس ملک کے نام پہ ہم نے کتنے ہی نا جائز کام کیے ہیں۔ اس ملک میں رہتے ہوئے بھی کوئی آزاد نہیں۔ ایک انسان کو دوسرے انسان سے ہی خطرہ ہے۔ اس پاک سر زمین پر تو رہتے ہیں۔ لیکن اس ملک کی عزت کرنا بھول بیٹھے ہیں۔

اپنے ملک کا وقار کھو بیٹھے ہیں۔ اپنی ثقافت اور اپنی تہذیب بھول بیٹھے ہیں۔ ہم اپنے ملک کا نام بھول چکے ہیں۔ اپنے ملک کا اصل مطلب بھول چکے ہیں۔ ہم یہ بھول چکے ہیں کہ یہ وطن کیوں آزاد ہوا تھا۔ ہم وہ تمام مقاصد بھلا بیٹھے ہیں۔ جس کی وجہ سے ہمارے بزرگوں نے اس وطن کے لیے اپنا خون بہایا تھا۔ افسوس کہ ہم سب کچھ بھلا بیٹھے۔ ملک اور قوم کی خدمت کی بجائے ہم خود غرض ہوتے چلے گئے۔

ہم نے اپنے ہی ملک میں اپنے ہی لوگوں کو نوچ نوچ کر کھا ڈالا۔ ہم کیسے پاکستانی ہیں؟ جو یوم آزادی تو بہت دھوم دھام سے مناتے ہیں۔ لیکن اپنے وطن کی عصمت کو بھول جاتے ہیں۔ ہم واقعی سچے پاکستانی ہیں۔ جو آج تک اپنے ملک کے لیے کچھ نہ کرسکے۔ لیکن ایک کام ہم نے بہت اچھا کیا۔ اپنے ہی ملک کی عزت، ثقافت بھر پور طریقے سے ختم کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ ہم نے ثابت کر دیا کہ ہم واقعی ایک سچے پاکستانی ہیں۔ ہم نے ثابت کردیا کہ ایمان، اتحاد اور تنظیم جیسی ہم میں کوئی چیز نہیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :