
عہدوپیماء
جمعرات 1 اپریل 2021

خالد محمود فیصل
(جاری ہے)
ایک طرف عوام مہنگائی چکی میں پس رہی ہے، اس پر خود حکومتی حلقے پریشان ہیں لیکن ریلیف فراہم کرنے کی طرف کوئی پیش رفت نظر نہیں آتی ہے،تعلیم یافتہ افراد کی خاطر خواہ تعداد کو بے روزگاری کا سامنا ہے جو انکے والدین کے لئے بھی پریشانی کا باعث ہے، اس وقت بہت سے طبقات اپنے حقوق کے لئے سراپا احتجاج ہیں،احتساب کے نام پر جو کچھ ہورہا ہے وہ نوشتہ دیوار ہے، نجانے کتنا قومی سرمایہ اس بابت صرف کیا جا چکا ہے، براڈ شیٹ سکینڈل میں ملوث افراد کا کیا سٹیٹس ہے راوی اس پر خاموش ہے۔عام شہری کے نزدیک تبدیلی یہ تھی کہ اسے اس پولیس کلچر سے نجات دی جاتی جسکا اسکو اب بھی سامنا ہے،جہاں اب بھی ٹاؤٹ مافیاز کا اب بھی راج ہے، وہی تفتیشی حربے ، گواہوں کے بیانات کاتذکرہ ،ریمانڈ کی چالبازیاں سب اسی طرح سے ہے عدالت سے وکلاء کی بھاری بھر فیس کی ادائیگی کے بغیر بروقت انصاف کی فراہمی ہی کو تبدیلی خیا ل کرتی ہے، دیوانی مقدمات میں اب بھی داد کے کیس کا فیصلہ پوتے ہی کو سننا پڑے گا، ذخیرہ اندوز اب پہلے سے زیادہ طاقتور ہیں وہ عدالتی، انتظامی خوف سے بھی آزاد ہیں ،اس سے بڑھ کر اور گواہی کیا ہوگی کہ اشیاء کے نرخ وہ خود مقرر کرتے ہیں۔ ایک عام خوانچہ فروش سرکار کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیتا ہے وہ اس تبدیلی کو جوتی کی نوک پر لکھتا ہے جس کا خواب اس قوم کو دکھایا گیا تھا،دوکاندار از خود اشیاء کی قیمتیں بڑھا دیتے ہیں گاہک اس کی باز پرس اس لئے نہیں کر سکتا کہ اس کو کوئی ایسی گوورننس نظر نہیں آتی، جس میں کوئی قبضہ مافیا، ذخیرہ اندوز، ڈاکو، چور نشان عبرت بنا ہو، اگر ایسا ہے تو باعث اطمعینان ہے مگر ایسا ہر گز نہیں تو پھر کون سر پھرا گاہک کسی مافیاز سے ٹکر لے گا۔
جہاں عالم پناہ کپتان خود ارشاد فرماتے ہوں کہ یہ ملک مافیاز کے قبضہ میں ہے، آدھی مدت گذارنے کے بعد موصوف کا یہ ارشاد کہ ہمارا سرکار چلانے کا تجربہ نہیں تھا کس قدر مضحکہ خیز ہے، آپ کے مداح آپکی ایمانداری کو ہی ہر معاملہ کا حل سمجھتے ہیں، لیکن ہر شہری کس قرب سے گذرہا ہے ، اس کا آپ اور آپ کی کابینہ کو قطعی اندازہ نہیں کیونکہ یہی وہی گنے چنے افراد ہیں جو ہر سرکار کے حواری رہے ہیں آج اگر قومی معشیت آخری سانسیں لے رہی ہے ، قبضہ مافیاز کا طوطی بول رہا ہے، قومی دولت کی لوٹ کھسوٹ ہوتی رہی ہے، بدعنوانی کا دور دورہ رہا ہے تو کسی نہ کسی طرح آپکے دائیں بائیں افراد بھی اس کا حصہ رہے ہیں انھیں کی وجہ سے آج آپکو یہ اعتراف کرنا پڑا ہے کہ اس ریاست کا مافیا بڑا طاقتور ہے، یہ تو عوام کو آپکی آمد سے پہلے ہی معلوم تھا، جب آپ اس کو سہانے خواب دکھا رہے تھے تو عوام یہ سمجھتی تھی کہ آپکو اس کا پورا پورا ادراک ہے اور آپ نے اس پر قابو پانے کے لئے کوئی ”سٹریجی “بھی بنا رکھی ہوگی، جب عوام کی بھاری اکثریت آپکی پشت پر تھی تو آپکو ان پر انحصا ر کرنے کی کیا ضروت تھی، انکے نرغے میں آنے کی آپکی مجبوری کیا تھی؟ آپ کی اس غفلت کی بھاری قیمت اس عوام کو ادا کرنا پڑرہی ہے،اب بھی وقت ہے کہ آپ تھانہ کلچر کو تبدیل کر کے، عدلیہ میں انصاف کی بر وقت فراہمی کو یقینی بنا کر، میرٹ کے نفاذ کو لازم قرار دے کر تاریخ میں اپنا نام لکھوا سکتے ہیں ، آڑھائی سال کی مدت کسی بھی انقلابی قدم کے لئے کم نہیں ہوتی۔
ایک لمحہ کے لئے پلٹ کر تو دیکھیں کہ آپ نے اس بیچاری جنتا سے کیا عہد و پیماء کے تھے اپنی وڈیوز کو دوبارہ سنئے ،اپنے خیالات کا جائزہ لیجیے، اپنے عزائم کو جانیں، کیا آپ اپنی ناقص طرز حکومت سے دھوکہ کے مرتکب تو نہیں ہو رہے ؟کیا عوام کا یہی جرم ہے کہ اس نے آپ کے قول پر اعتماد کیا تھا اسکی اتنی بڑی سزا اِسکو تو نہ دیں جو ستر سا ل سے دھوکے ہی کھاتی رہی ہے، آپ نے تو اُمید دلا کر اسکے خواب کو توڑا ہے، آپ اِس مایوسی کو اُمید میں بدل سکتے ہیں بشرطیکہ آپ قومی اہمیت کے فیصلے آزادانہ کرنے کی اپنے اندر ہمت پیدا کر لیں،اس کے لئے اگر اپوزیشن کی مدد بھی درکار ہو تو دست تعاون بڑھانے میں کوئی حرج نہیں ۔یہی جمہوریت کا حسن ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
خالد محمود فیصل کے کالمز
-
بدنما داغ
ہفتہ 19 فروری 2022
-
داستان عزم
منگل 15 فروری 2022
-
پتھر کا دل
منگل 8 فروری 2022
-
آزمودہ اور ناکام نظام
پیر 31 جنوری 2022
-
برف کی قبریں
جمعرات 20 جنوری 2022
-
ملازمین کی مالی مراعات
پیر 10 جنوری 2022
-
مفاداتی جمہوریت
پیر 3 جنوری 2022
-
سعودی حکام کی روشن خیالی
ہفتہ 25 دسمبر 2021
خالد محمود فیصل کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.