
حضرت خالد بن ولیدؓ نے زہر کو ہراکر قلعہ فتح کرلیا
پیر 29 مارچ 2021

ماں جی اللہ والے
(جاری ہے)
پادری نے چالاکی سے آپ ؓ کے سامنے ایک تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ'' آپؓ فی الوقت ہمارے قلعہ کا محاصرہ اٹھا لیں،اگر آپؓ نے دوسرے قلعے فتح کرلئے تو ہم اپنے قلعہ کا قبضہ بغیر کسی لڑائی اور مزاحمت کے آپؓ کے حوالے کردیںگے ۔
'' حضرت خالد بن ولید ؓنے فرمایا کہ'' نہیںہم پہلے اسی قلعہ کو فتح کریں گے اور پھربعد میں کسی دوسرے قلعے کا رخ کریں گے۔'' یہ سن کر بوڑھے پادری نے اپنے پاس سے زہر کی ایک پڑیا نکالی اور بولا''اگر آپؓہمارے قلعے کا محاصرہ ابھی ختم نہیں کریں گے تو میں اس پڑیا کا زہر کھا کر خودکشی کر لوں گا اورپھر میرا خون تمہاری گردن پر ہو گا۔''حضرت خالد بن ولید ؓ نے فرمایا'' ناممکن ہے کہ تیری موت نہ آئی ہو اور تو مر جائے۔''بوڑھا پادری بولا''اگر تم ایسا یقین رکھتے ہے تو لو پھر یہ زہر کی پڑیا پھانک کر دکھاؤ۔'' یہ سن کر حضرت خالد بن ولیدؓنے زہر کی پڑیا پادری کے ہاتھوں سے لی اور یہ دعا(بِسْمِ اللہ الَّذِیْ لَا یَضُرُّ مَعَ اسْمِہٖ شَیْءٌ فِی الْاَرْضِ وَلَا فِی السَّمَاء ِ وَھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْم)پڑھ کر زہر کی پڑیا پھانک لی اور اوپر سے پانی پی لیا۔اب تو بوڑھے پادری کو مکمل یقین ہوگیاتھا کہ آپ ؓ اس خطرناک زہرکو پی کر چند لمحوں میں موت کی وادی میں پہنچ جائیں گے ،یوں کسی نہ کسی طرح قلعہ کا محاصرہ بھی ختم ہو جائے گا۔زہر کا اثردیکھنے کے لئے پادری غور سے ٹکٹکی باندھے آپؓ کو دیکھنے لگا۔آپؓ کے بدن سے پسینہ نمودار ہونے لگا،پادری دل ہی دل میں خوش ہونے لگا کہ زہر کا اثر شروع ہوچکا ہے لیکن اللہ نے آپؓ کو زہرکی ہلاکت سے محفوظ رکھا،آپؓ کے بدن سے چند منٹ پسینہ نمودار ہونے کے بعد آپؓ کی کیفیت بالکل نارمل ہوگئی۔پادری نے اپنی آنکھوں کے سامنے حضرت خالد بن ولید ؓ کا جذبہ ایمانی دیکھا تو حیران پریشان رہ گیا۔حضرت خالد بن ولیدؓنے پادری سے مخاطب ہو کر فرمایا''دیکھ لو ، اگر موت نہ آئی ہو تو زہر بھی کچھ نہیں بگاڑ پاتا۔''پادری کوئی جواب دئیے بغیر آپؓ کے پاس سے واپس قلعہ بھاگ کھڑا ہوا اوراپنی قوم سے کہا''اے لوگو،میں ایسی قوم سے مل کر آیا ہوں، خدا تعالیٰ کی قسم ،اسے مرنا تو آتا ہی نہیں، وہ صرف مارنا ہی جانتے ہیں۔ جتنا زہر ان کے ایک آدمی نے کھا لیاہے اگر اتنا پانی میں ملا کر ہم تمام اہل قلعہ پی لیتے تو یقیناََ مر جاتے مگر اس آدمی کا مرنا تو درکنار ، وہ بے ہوش بھی نہیں ہوا، میری مانو تو قلعہ اس کے حوالے کر دو اور ان سے لڑائی نہ کرو۔''معمر پادری کی بات سن کر عیسائیوں نے وہ قلعہ بغیر لڑائی کے حضرت خالد بن ولیدؓ کے حوالے کردیا۔مسلمانوں کو یہ فتح بغیر کسی جنگ کے صرف حضرت خالد بن ولیدؓ کی قوت ایمانی کی بدولت حاصل ہوئی تھی ۔
حضرت خالد بن ولید ؓکی بے مثال کامیابیوں کی وجہ سے رسول اللہ ؐنے آپؓ کوسیف اللہ یعنی اللہ کی تلوار کے لقب سے نوازا تھا۔آپؓ زندگی بھر شہادت کی خواہش دل میں لیے جنگوں میں لڑتے رہے، آپؓکے بدن کا کوئی حصہ ایسا نہ تھا جہاں تیر، تلوار، نیزے یا کسی دوسرے ہتھیار کا زخم موجود نہ ہو لیکن شہادت نہ مل سکی۔ علماء کرام اس کی وجہ بتاتے ہیں کہ آپؓ کو چونکہ سیف اللہ کا لقب دیا گیا تھا اس لیے انہیں میدان جنگ میں شہادت نصیب نہیں ہو سکی
کیونکہ کسی کو مجال نہیں تھی کہ اللہ کی تلوار کوشکست دے سکے۔زندگی بھرحضرت خالد بن ولید ؓکے ہاتھ میں تلوار کا دستہ رہا اور وہ اللہ کی راہ میں جہاد کرتے رہے اور فتوحات حاصل کرتے رہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ماں جی اللہ والے کے کالمز
-
ربیع الاول کے چند اہم واقعات
جمعہ 22 اکتوبر 2021
-
شیخ الاسلام حضرت میاں میرصاحب ؒ
ہفتہ 16 اکتوبر 2021
-
حضرت بہلول داناؒ نے معمہ کیسے حل کیا
جمعہ 24 ستمبر 2021
-
موت کی ٹرین میں زندگی کا آخری سفر
بدھ 9 جون 2021
-
حضرت سخی سلطان باھو ؒ کی کرامات
پیر 7 جون 2021
-
مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی جارحیت
منگل 18 مئی 2021
-
رمضان میں امت کو ملنے والے پانچ تحفے
پیر 19 اپریل 2021
-
حضرت شہباز قلندرؒ کے جلال سے ظالم راجہ کا قلعہ الٹ گیا
منگل 6 اپریل 2021
ماں جی اللہ والے کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.