
ہمارا میڈیا
پیر 30 اگست 2021

میجر مسعود الحسن صدیقی (ریٹاٸرڈ)
(جاری ہے)
فحاشی و عریانی۔ بے ہودگی اور اخلاقی اقدار کی پامالی جیسے منفی رحجانات کی تشہیر ہوتی ہے۔
اور ان سے متاثر ہو کر ہماری نٸی نسل کے نمایندے عملی زندگی میں وہی انداز اپنا کر نقصان اٹھاتے ہیں۔ اس قسم کے موضوعات پر مبنی ان پروگراموں نے معاشرے میں رشتوں کے احترام۔ عورت کے مقام اور اعلٰی معاشرتی اقدار کو پس پشت ڈال دیا ہے۔اپنے میڈیا کا مقابلہ دنیا بھر کے نیوز چینلز سے کریں تو معلوم ہوتا ہے کہ یہ ٹرینڈ ہمارے ھاں ہی ملتا ہے کہ کہیں بھی حکومت کے خلاف کوی خبرملے تو اسکو آناً فاناً پھیلا دیا جاے۔ جبکہ دنیا بھر میں صحافی اپنے ملک کی توقیر بڑھانے کے لیے مبالغہ آرای کرتے ہیں۔ بی بی سی اور وایس آف امریکہ اپنے ملک کے اچھے امیج کو ابھارتا ہے۔ انڈیا کا میڈیا آج تک کشمیر کے مظالم پر دہشت گردی اور انتہا پسندوں کے خلاف جنگ کا لیبل لگا کر انڈیا کو مظلوم ثابت کررہا ہے۔ اسراٸیلی میڈیا فلسطینیوں کو دہشت گرد ثابت کرنے کے لیے بے تحاشہ جھوٹ اگلتا ہے۔ جبکہ ہمارے ملک میں آزادی صحافت کے نام پر دشمنوں کے وظیفہ خوار ملک دشمنی کا کھیل کھیل رہے ہیں۔ ہمارے ملک میں ایسے صحافیوں کی کمی نہیں جو چند ٹکوں کے عوض اپنا ضمیر فروخت کر کے دشمن کی کاز کو پروموٹ کرتے ہیں اور جواب میں متعدد بار ان سے ایوارڈز اور انعامات حاصل کرتے ہیں۔ اس قسم کے لوگ صحافت جیسے قابل احترام شعبے کے ساتھ ان صحافیوں کے لیے بھی شرمندگی کا باعث بنتے ہیں جو اس شعبے میں صداقت اور امانت کے زریں اصولوں کی پاسداری کرتے ہوے فرایض سرانجام دے رہے ہیں۔ یہاں سوال اٹھتا ہے کہ کیا پیمرا کے قوانین اس طرح کے ضمیر فروش نام نہاد صحافیوں کی حرکات کو لگام دینے کے لیے ناکافی ہیں؟ آخر کیوں ایسی غیر زمہ دارانہ اور افراتفری پھیلانے والی خبروں کو بنیاد بنا کر عوام کو گمراہ کرنے والوں کے خلاف کوی تادیبی کارروای نہیں کی جاتی؟ یہاں عوام پر بھی ایک بھاری ذمہ داری عاید ہوتی ہے۔ اور وہ یہ کہ کسی بھی خبر پر آنکھیں بند کر کے تسلیم کر لینے کی بجاے تحقیق کی عادت اپنایں۔ اس خبر کے پس منظر میں چھپے مقاصد کو جاننے کی کوشش کریں۔ اور نبی آخرالزمان کی اس حدیث کو یاد رکھیں کہ
”آدمی کے جھوٹا ہونے کے لیے اتنا کافی ہے کہ وہ ہر سنی سنائی بات آگے پھیلا دے “( صحیح مسلم )۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
میجر مسعود الحسن صدیقی (ریٹاٸرڈ) کے کالمز
-
لشکری زبان کا قتل عام
منگل 8 فروری 2022
-
ہم سادگی کیوں نہیں اپناتے ؟
جمعہ 28 جنوری 2022
-
ہمارا میڈیا
پیر 30 اگست 2021
-
جمہوریت اور کھمبا !
جمعہ 27 اگست 2021
-
وزیر اعظم صاحب توجہ فرمایٸے
بدھ 25 اگست 2021
-
مفاد پرستی تباہی کی وجہ
بدھ 18 اگست 2021
-
تیاری جاری رکھیں !
جمعہ 23 جولائی 2021
-
ہم حاضر ہیں۔۔
پیر 12 جولائی 2021
میجر مسعود الحسن صدیقی (ریٹاٸرڈ) کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.