
تیاری جاری رکھیں !
جمعہ 23 جولائی 2021

میجر مسعود الحسن صدیقی (ریٹاٸرڈ)
(جاری ہے)
اس وقت سے لے آج تک ہمارے اس ازلی دشمن نے ہر لمحہ ہم پر جنگ مسلط کیے رکھی۔ کبھی کھلے محاذوں پر تو کبھی اندرون ملک اپنے ایجنٹوں کی مدد سے۔ آج ستر دھایوں سے اوپر عرصہ گزرنے کےبعد عساکر پاکستان کے دلوں میں 1947 سے پیدا شدہ یہ عقیدہ پختہ اور مضبوط ہو گیا ہے کہ یہ مسلسل جنگ حق و باطل کا معرکہ ہے۔ اور اس کا اختتام غزوہ ہند پر ہی ہو گا۔وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس مسلسل جنگ کی شکل تبدیل ہوتی رہی ہے اور ہوتی جارہی ہے۔ جوں جوں مملکت خداداد پاکستان کی عساکر استحکام اور ترقی کی منازل طے کررہی ہیں توں توں اس مملکت کے دشمنوں میں اضافہ ہورہا ہے۔ ہمارا ازلی دشمن اہنے ہمنواوں کے ساتھ گٹھ جوڑ کر کے ہمیں نقصان پہنچانے کا کوی موقع ھاتھ سے جانے نہیں دیتا۔
ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ ہمارے ملک میں ضمیر فروشوں کی ایک فوج ظفر موج اس وقت سے سرگرم ہے جب سے ہمیں اللہ نے آزادی سے نوازا۔ اس وقت بھی قاید کے مشن میں روڑے اٹکانے والے موجود تھے اور آج بھی انہی کی نسلیں اس ملک کی جڑیں کمزور کرنے کے لیے سرگرم ہیں۔ لیکن یہاں اگر ہم اس ملک کے قیام۔ بقا اور ترقی کا جایزہ لیں تو نظر آتا ہے کہ اس ملک کا قیام صرف ہمارے اسلاف کی محنت اور قربانیوں کا مرہون منت نہیں تھا بلکہ اس میں اللہ کی رضا اور نصرت بھی شامل تھی۔ یہی وجہ ہے کہ انتہای نا مساعد حالات میں بھی وطن عزیز استحکام اور ترقی کی جانب گامزن ہے۔ یقیناً اس کے پیچھے اللہ کی کوی حکمت پوشیدہ ہے۔ کوی عجب نہیں کہ اقبال جیسےدانا کی وہ بات درست ہو جس میں انہوں نے فرمایا۔
میرا وطن وہی ہے میرا وطن وہی ہے
آنے والے معرکوں میں نہ صرف افواج بلکہ ایک عام آدمی کا بھی اہم کردار ہوگا۔ جس کا ایک نمونہ ہم ففتھ جنریشن وارفیر کی شکل میں دیکھ رہے ہیں۔ اس طریقہ جنگ میں دشمن افواہوں اور بے بنیاد پروپگنڈہ کے ذریعے اپنے حریف کے عوام کو بہکاتا ہے تاکہ وہ اس بہکاوے میں آ کر ایسے اقدامات لیں جن سے ملکی استحکام اور سالمیت خطرے میں پڑ جاے۔ ہم ایک عرصہ سے اس جنگ کا سامنہ کر رہے ہیں۔ جس میں ہمارے عوام کی ایک اچھی تعداد نادانی میں افواہوں اور پروپگنڈے کا اثر لے کر طاغوتی قوتوں کی کاز کو پروموٹ کررہی ہے۔ آے دن کے بے مقصد جلسے جلوس۔ نام نہاد احتجاج۔ ملکی اداروں پر کچڑاچھالنا اور اسی نوع کے بہت سے ایسے کام وہ ہیں جو ملکی ترقی اور استحکام کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔ آج ہمیں من حیث القوم یہ یقین کرلینے کی ضرورت ہے کہ مستقبل میں امت مسلمہ کی قیادت میں ہمارا بہت بڑا حصہ ہے۔ اور اس مقام کو حاصل کرنے کی خاطر پوری قوم کو تیاری کرنا ہوگی۔ دشمن کی بدلتی ہوی چالوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے اندر ان چالوں کو سمجھنے کی صلاحیت پیدا کرنی ہوگی۔اپنے اندر وہ شعور بیدار کرنا ہو گا جس کے تحت ہم انفرادی پسند اور ناپسند سے بالاتر ہوکر ایسی قیادت کا چناو کر سکیں جو ہر مشکل میں ہمارے ساتھ چلے۔ اور بوقت ضرورت خود سہارے نہ ڈھونڈتی پھرے۔ کیونکہ اعلٰی اور قابل قیادت کے بغیر قومیں گروہ کی شکل اختیار کر لیتی ہیں۔ فی زمانہ قیادت کے چناو کی ذمہ داری عوام کے کندھوں پر ہے۔ اس لیے عوام کو اس زمہ داری سے بہ احسن سبکدوش کے لیے اپنی سوچ کو پختگی اور بلوغت کے اس معیار تک پنچانا ہو گا جہاں اپنے ملک و قوم کے دشمن اور خیر خواہ میں پہچان کرسکیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
میجر مسعود الحسن صدیقی (ریٹاٸرڈ) کے کالمز
-
لشکری زبان کا قتل عام
منگل 8 فروری 2022
-
ہم سادگی کیوں نہیں اپناتے ؟
جمعہ 28 جنوری 2022
-
ہمارا میڈیا
پیر 30 اگست 2021
-
جمہوریت اور کھمبا !
جمعہ 27 اگست 2021
-
وزیر اعظم صاحب توجہ فرمایٸے
بدھ 25 اگست 2021
-
مفاد پرستی تباہی کی وجہ
بدھ 18 اگست 2021
-
تیاری جاری رکھیں !
جمعہ 23 جولائی 2021
-
ہم حاضر ہیں۔۔
پیر 12 جولائی 2021
میجر مسعود الحسن صدیقی (ریٹاٸرڈ) کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.