
آزادی کے بغیر جشن آزادی۔۔۔۔!!
بدھ 19 اگست 2020

مظہر اقبال کھوکھر
اس میں کوئی شک نہیں کہ آج دنیا کے نقشے میں پاکستان کی جو خوبصورت عمارت نظر آتی ہے اس کی بنیادوں میں ہزاروں لاکھوں قیمتی جانوں کا لہو شامل ہے اس ملک کو دنیا کے نقشے پر قائم کرنے کے لیے ظلم و جبر اور وحشت و بربریت کے ایسے المناک سانحات نے جنم لیا کہ انسانیت کانپ اٹھتی ہے تاریخ کی سب سے بڑی ہجرت کے بعد اس سے جڑی درد و الم ایسی خوفناک داستانیں سامنے آئیں کہ جنہیں سن کر آج بھی روح کانپ اٹھتی ہے مگر۔
(جاری ہے)
کیا اس کو جشن کہتے ہیں کیا ایسے منایا جاتا ہے یوم آزادی اور پھر کیا ایسی آزادی تک پہنچ گئے ہیں کہ جس کا جشن منایا جاۓ یا پھر جشن منا لینا ہی آزادی ہے سمجھ نہیں آتی شہر کی سڑکوں ہر طرف طوفان بدتمیزی برپا کر لینے کو آزادی کہتے ہیں یا موٹر بائیک کے سیلنسر نکال آسمان سر پر اٹھا لینے کو آزادی کہتے ہیں۔ ون ویلنگ کر کے اپنی اور دوسروں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دینا آزادی ہے یا چوکوں چورہاؤں اور گلی کوچوں میں باجے بجا کر دوسروں کا سکون برباد کر دینا آزادی کہلاتا ہے۔ سچ تو یہ ہے یوم آزادی پر جس طرح نوجوان سڑکوں پر نکلے ہوۓ تھے محسوس ہی نہیں ہوتا تھا یہ وہ قوم ہے جو چند روز پہلے کورونا جیسی بڑی آزمائش سے گزری ہے جس کے خوفناک اثرات اب بھی باقی ہیں مگر کسی کو کوئی احساس نہیں تھا ایک لمحے کو ایسا لگتا تھا یہ ملک آزاد ہونے کی خوشی میں نہیں نکلے بلکہ خود کو آزادی مل جانے کی وجہ سے نکلے ہیں جیسے کسی غلام کو ایک دن کی آزادی مل جاۓ تو اسے سمجھ نہیں آتی کہ وہ اس ایک دن کو کیسے مناۓ۔
سچ تو یہ ہے ہمیں آزادی منانے سے بڑھ کر آزادی کو سمجھنے کی ضرورت ہے آزادی کے معنی اور مفہوم پر غور کرنے کی ضرورت ہے آزادی کے احساس کی ضرورت ہے اور آزادی کے لیے دی گئی قربانیوں کی قدر کرنے کی ضرورت ہے اور اس آزادی کے لیے چکائی گئی قیمت کے احساس کی ضرورت ہے یقینا" اگر آزادی کی قیمت پوچھنی ہے تو ان کشمیریوں سے پوچھیں جو ستر برسوں سے آزادی کی تاریخ اپنے خون سے لکھ رہے ہیں جو نسل در نسل اس آزادی کے جدوجہد کر رہے ہیں جن کی تیسری نسل اپنی آنکھوں میں آزادی کے خواب سجا کر اپنے سے کئی گنا طاقتور دشمن کا مقابلہ کر رہے ہیں جو گزشتہ ایک سال سے گھروں میں بند ہیں پوری دنیا دے کٹے ہوۓ ہیں مگر آزادی کی تڑپ لے کر ہمت اور حوصلے سے ہر قسم کے حالات کا مقابلہ کر رہے ہیں بےشک آزادی کی حقیقی قیمت اور قدر و منزلت صرف وہی جانتے ہیں۔
ہمارا کیا ہے ہم بزرگوں کی قربانیوں کو فراموش کر چکے ہیں اور پھر آزاد ہوکر بھی آزاد نہیں ہوۓ جتنے بھی حکمران آئے وہ ملک اور قوم کو حقیقی آزادی اور خود مختاری سے دور لے گئے۔ ذہنی و فکری غلام ، معاشی معاشرتی غلامی ، سیاسی سماجی غلامی ، مذہبی مسلکی غلامی ، الغرض جب قوم غلامی در غلامی کے چنگل میں پھنسی ہو تو اس کے رویے کیسے آزاد ہو سکتے ہیں اس کی سوچ اور فکر کیسے آزاد ہوسکتی ہے جب سوچ اور فکر آزاد نہ ہو تو پھر ایسی ہی صورتحال نظر آئے گی جو آج کل ہمیں یوم آزادی کے موقع پر دیکھنے کو ملتی ہے اور ہر گزرتے دن اور ہر آنے والے ماہ و سال ہماری ذہنی غلامی ہماری آزادی کو صلب کر رہی ہے اور ہماری نوجوان نسل عظیم قربانیوں کی یاد کے اس دن اپنے بزرگوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے بجاۓ باجے بجاتے اور شور شرابا کرتے نظر آتے ہیں جو کہ اس ریاست ، ریاستی اداروں ، درس گاہوں اور ہماری خاندانی تربیت پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔ ہمیں آزادی کا جشن منانے سے پہلے آزادی کی اس منزل کے کے حصول کے لیے جدوجہد کرنی ہوگی جس کے لیے یہ ملک حاصل کیا گیا تھا یقینا" جب ہماری معیشت ، تجارت ، تعلیم ، خارجہ پالیسی ، آزاد ہوگی جب ہمارے حکمران آزادانہ پالیسیاں بنائیں گے ، جب میرٹ کی بالا دستی ہوگی انصاف کا بول بالا ہوگا عدالتوں میں آزادانہ فیصلے ہونگے ، جب پارلیمنٹ میں آزادی سے قانون سازی ہوگی تو پھر ہم آزادی مناتے ہوۓ بھی اچھے لگیں گے اور آزادی کا جشن مناتے ہوۓ بھی.
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
مظہر اقبال کھوکھر کے کالمز
-
ڈی سی لیہ اور تبدیلی
جمعرات 3 فروری 2022
-
صوبے کے نام پر سیاست
بدھ 26 جنوری 2022
-
بات تو سچ ہے۔۔۔
جمعرات 20 جنوری 2022
-
اجتماعی بے حسی کا نوحہ
بدھ 12 جنوری 2022
-
خاموش انقلاب نہیں دھاڑتا طوفان
بدھ 5 جنوری 2022
-
ایک اور سال
جمعہ 31 دسمبر 2021
-
تبدیلی آنے سے پہلے جانے لگی
جمعہ 24 دسمبر 2021
-
ایک اور بحران۔۔۔۔
منگل 14 دسمبر 2021
مظہر اقبال کھوکھر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.