
ڈی سی لیہ اور تبدیلی
جمعرات 3 فروری 2022

مظہر اقبال کھوکھر
(جاری ہے)
ایسی صورتحال میں جب سرکاری دفاتر میں سرکاری ملازمین کی کام چوری ، سست روی ، غفلت ، نااہلی اور غیر ذمہ داری ایک عام سے بات ہو اور اچانک کوئی سرکاری اہلکار یا کوئی افسر کام کرنا شروع کر دے اور ذمہ داری سے بڑھ کر ذمہ داری ادا کرنا شروع کر دے تو خوشگوار حیرت تو ہوتی ہے لیه میں آج کل کچھ ایسی ہی صورتحال ہے حال ہی میں تعینات ہونے والے ڈپٹی کمشنر شہباز حسین موضوع بحث بنے ہوئے ہیں مقامی سطح پر اخبارات اور سوشل میڈیا پر ان کا تذکرہ ہورہا ہے۔ شہباز حسین اپنے پیش رو او ایس ڈی بنا دئے جانے والے اظفر ضیاء کی جگہ تعینات ہوئے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر کا چارج سنبھالنے سے پہلے جب شہباز حسین لیه کی حدود میں داخل ہوئے تو انھوں نے لیه کی پسماندہ ترین تحصیل چوبارہ کے تحصیل ہسپتال کا ایک شہری کی حیثیت سے وزٹ کیا اور اس موقع پر غیر حاضر اور غیر اخلاقی رویہ اپنانے والے ملازمین کو برطرف کیا جبکہ چارج سنبھالنے کے بعد انھوں نے ڈسٹرکٹ ہسپتال ، تھل ہسپتال کروڑ لعل عیسن سمیت مختلف ہسپتالوں کے دورے کئے اور صحت کی سہولیات کا جائزہ لیا اس کے ساتھ ساتھ ڈپٹی کمشنر صبح سویرے شہر کی مختلف شاہراؤں اور مختلف گلیوں محلوں کے دورے کر کے صفائی کی صورتحال کا مسلسل جائزہ لے رہے ہیں جبکہ انھوں نے مہینہ صفائی مہم کا آغاز بھی کیا ہے جس کی وجہ سے عملہ صفائی مسلسل اپنے کام میں مصروف نظر اتا ہے شہر کی صورتحال بہتر ہورہی ہے مہینوں سے مختلف سڑکوں اور گلی محلوں میں پڑا کوڑا اٹھایا جارہا ہے ڈپٹی کمشنر نے شہر کی پارکوں کا بھی وزٹ کیا اور سہولیات بہتر کرنے کی ہدایت کی جبکہ جنرل بس اسٹینڈ سمیت شہر بھر سے تجاوزات کے خاتمے کی ہدایت کی ہے۔
اصولی طور پر یہ تمام کام ڈپٹی کمشنر کی ذمہ داری میں شامل ہیں تمام محکمے براہ راست ان کے ماتحت کام کرتے ہیں ان کے کام کا جائزہ لینا ہدایات جاری کرنا اور کام میں سستی کرنے والے اہلکاروں کی سرزنش کرنا ان کے فرائض اور ذمہ داری میں شامل ہے مگر کیونکہ ہمارے ہاں ذمہ داری پوری کرنے کا کوئی کلچر نہیں تو ایسے میں ڈپٹی کمشنر کے ان اقدامات کو سراہا جارہا ہے اور یہ توقع کی جارہی ہے کہ ڈپٹی کمشنر کے یہ اقدامات صرف یہیں تک محدود نہیں رہیں گے شہر کے گرین بیلٹ کو قبضہ گروپوں سے واگزار کرائیں گے ، سرکاری محکموں سے رشوت کرپشن کے خاتمے کے لیے سخت اقدامات کریں گے اور شہر کی خوبصورتی اور تعمیر و ترقی اور خوشحالی کے لیے بھی اپنا بھر پور کردار ادا کریں گے۔
کسی بھی حکومت کو کامیاب کرنے یا ناکام کرنے میں بیوروکریسی اور سرکاری مشینری کا بڑا اہم کردار ہوتا ہے حکومت چاہے جتنے بھی اچھے فیصلے کر لے مگر مگر اس کے اثرات اس وقت تک عام آدمی تک نہیں پہنچیں گے جب تک نچلی سطح پر تحصیل اور ضلعی انتظامیہ ایمانداری سے کام نہیں کرے گی۔ ہم تو پہلے بھی کئی بار انہی صفحات پر عرض کر چکے ہیں کہ تبدیلی وہ نہیں ہوتی جو کاغذوں میں بتائی جاتی ہے دعوؤں میں بتائی جاتی ہے اور وہ تبدیلی یا ترقی ہو ہی نہیں سکتی جو تقریروں اور پریس کانفرنسز کے زریعے بتانی پڑے تبدیلی تو وہ ہوتی ہے جو عوام کے چہروں سے نظر آئے خوشحالی تو وہ ہوتی ہے لوگوں کے رویوں سے نظر آئے ترقی تو وہ ہوتی ہے جو حکومت کی کارکردگی سے نظر آئے آج کل سرکاری دفاتر اور شہر میں ٹی ایم اےکے عملے کو مستعد دیکھتا ہوں تو امید کرتا ہوں کہ تبدیلی آسکتی ہے پاکستان تحریک انصاف جو اپنے منشور اور تبدیلی کے دعوؤں میں مسلسل ناکام نظر آتی ہے اگر وہ ہر ضلعے میں اچھے ایماندار اور مخلص افسر ہی تعینات کر دے تو کم از کم کچھ حد تک تو تبدیلی آسکتی ہے
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
مظہر اقبال کھوکھر کے کالمز
-
ڈی سی لیہ اور تبدیلی
جمعرات 3 فروری 2022
-
صوبے کے نام پر سیاست
بدھ 26 جنوری 2022
-
بات تو سچ ہے۔۔۔
جمعرات 20 جنوری 2022
-
اجتماعی بے حسی کا نوحہ
بدھ 12 جنوری 2022
-
خاموش انقلاب نہیں دھاڑتا طوفان
بدھ 5 جنوری 2022
-
ایک اور سال
جمعہ 31 دسمبر 2021
-
تبدیلی آنے سے پہلے جانے لگی
جمعہ 24 دسمبر 2021
-
ایک اور بحران۔۔۔۔
منگل 14 دسمبر 2021
مظہر اقبال کھوکھر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.