
یومِ سیاہ30 مارچ/ڈاکٹر عافیہ
منگل 31 مارچ 2015

میر افسر امان
(جاری ہے)
صاحبو! کیا ڈاکٹرعافیہ صدیقی ۸۶ سالہ امریکی قیدی ایک پاکستانی مسلمان مظلوم خاتون نہیں ہے؟ کیا اس خاتون کا حضرت ابوبکر صدیق (جس سے مسلمانوں کا روحانی رشتہ ہے) سے خاندانی تعلق نہیں ہے؟کیا ہم سب لوگ ایک مظلومہ امت مسلمہ کے حق میں ایسے پروگرام نہ کریں گے جس کو ۳۰ مارچ کو کراچی سے اس کے تین معصوم بچوں کے ساتھ اغوا کیا گیا تھا۔ اُس کو اغوا کر کے صلیبیوں کے حوالے کرنے والے نے کس شان سے کہا تھا کہ میں نے ۶۰۰ مسلمانوں کو ڈالر کے عوض امریکہ کے حوالے کیا ہے۔ کیا یہ ڈکٹیٹر اس وقت مقافاتِ عمل کے تحت کئی مقدمات میں ملوث نہیں ہے۔ کل تک پاکستانی قوم کو مکادکھانے والا چھپ کر نہیں بیٹھا ہوا؟عافیہ مظلومہ کا کسی کو بھی پتہ نہیں تھا کہ کہاں ہے۔ اس کی بوڑھی ماں، بہن اور خاندان کے دوسرے لوگوں پر کیا گزری تھی، یہ وہی جانتے ہیں۔ بھلا ہوں ایک برطانوی خاتوں صحافی ایورن ریڈلے کا جو طالبان کی قید سے رہا ہوئی تھی اور طالبان کے اخلاق سے متاثر ہو کر مسلمان بھی ہو گئی ہیں جس نے یہ اعلان کیا تھا کہ میں نے بلگرام کی جیل میں قید، ایک قیدی نمبر ۶۵۰ کی سسکیاں اور چیخیں سنی ہیں۔ بعد میں معلوم ہوا کہ وہ مظلوم خاتون اغوا شدہ پاکستانی ڈاکٹر عافیہ صدیقی ہیں۔ اس دوران میں ڈکٹیٹر کے کارندوں نے مہم چلائی ہوئی تھی کہ یہ خطرناک خاتون ہے اس کا تعلق القاعدہ سے ہے۔ یہ نیورولجسٹ، نیوکلیئر سائنٹسٹ ہے۔ جو خطرناک اسلحہ بنانے میں ماہر ہے۔ پاکستانی میڈیا بھی ان کونیورولجسٹ ،نیوکلےئر سائنٹسٹ اور امریکی شہری لکھتا رہا ہے۔ مگر ان کی بہن فوزیہ صدیقی صاحبہ نے اپنے ایک انٹرویو جو نوائے وقت سنڈے میگزین مورخہ ۱ ۱/کتوبر ۲۰۱۰ ء ء میں شائع ہوا تھا کہا ” کہ حکومت کے نمائندے اور بعض نامور صحافی غلط بیانی کر رہے ہیں کہ وہ نیوکلےئر سائنٹسٹ اور امریکی شہری ہے۔بلکہ وہ leaning through ammitaton میں پی ایچ ڈی ہے“ بچوں کی تعلیم میں امریکا سے پی ایچ ڈی کی۔ امریکی عدالت نے عافیہ کو القاعدہ اہلکار نہیں کہا۔ وہ پاکستانی شہری ثابت ہوئی۔ بہر حال ایورن ریڈلے کے انکشاف کے بعد امریکہ نے اسے اپنے ملک میں منتقل کیا اُس پر مقدمہ قائم کیا۔ کہ اس نے جیل کے دوران امریکی سپاہیوں پر رائفل تانی اور فائر کیا۔ کوئی سپاہی زخمی یا مرا نہیں بلکہ عافیہ خود ہی زخمی ہوئی ۔جس کو بعد میں زخموں میں چور چور امریکی عدالت میں پیش کیا گیا تھا جس کو وہاں پر موجود سب لوگوں نے دیکھا۔ پھر بھی متحسَب یہودی جج نے عافیہ کو۸۶ سال کی قید سنائی۔ جو امریکا کی عدالتی تاریخ کا انوکھا فیصلہ ہے۔ اس ناجائز فیصلہ کو سن کر ایک امریکی دانشور نے اُسی موقعہ پر تاریخی بات کی تھی کہ یہ سزا عافیہ کو نہیں بلکہ مسلمانوں کو دی گئی ہے۔ ایک مظلوم مسلمان تعلیم یافتہ پی ایچ ڈی خاتون پر افغانستان اور امریکا میں کیا کیا ظلم کیے گئے یہ ایک طویل داستان ہے جو ۱۲/ سال سے پاکستان اور دنیا میں اخبارات میں بیان کیے گئے ہیں۔ مگر ہمارے حکمران آج تک اُس کی سزا ختم نہ کروا سکے ۔ جبکہ اُس کے ہاتھ سے کوئی قتل بھی نہیں ہوا۔ ریمنڈ ڈیوس جس نے پاکستان کے تین شہریوں کا قتل کیا تھا ۔جو سی آئی اے کا مشہور معروف ایجنٹ بھی تھا اُس کو امریکا کے حوالے کر دیا گیا۔اپنے دوسرے ایجنٹ ڈاکٹر شکیل آفریدی کو واپس مانگنے کی کئی دفعہ کو شش بھی کرتا رہا ہے۔ مگر ہمارے حکمرانوں میں اتنی جرأت بھی نہیں کہ وہ عافیہ صدیقی کو واپس مانگ سکیں۔اللہ عافیہ صدیقی مظلومہ امت مسلمہ کا حامی و مدد گار ہو آمین۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
میر افسر امان کے کالمز
-
پیٹ نہ پئیں روٹیاں تے ساریاں گلیں کھوٹیاں
جمعہ 24 دسمبر 2021
-
ایران اور افغانستان
ہفتہ 20 نومبر 2021
-
جہاد افغانستان میں پاک فوج کا کردار
منگل 16 نومبر 2021
-
افغانوں کی پشتو زبان اور ادب
ہفتہ 13 نومبر 2021
-
افغانستان میں قوم پرست نیشنل عوامی پارٹی کا کردار
جمعہ 5 نومبر 2021
-
افغان ،ہندوستان کے حکمران - آخری قسط
منگل 2 نومبر 2021
-
افغان ،ہندوستان کے حکمران
ہفتہ 30 اکتوبر 2021
-
افغانستان :تحریک اسلامی اور کیمونسٹوں میں تصادم ۔ قسط نمبر 4
بدھ 27 اکتوبر 2021
میر افسر امان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.