
خاتون اوّل بشریٰ بی بی
جمعرات 27 ستمبر 2018

میر افسر امان
(جاری ہے)
اللہ انسان کی خطائیں جس وقت چاہے معاف کر سکتا ہے۔لیکن جب ہم دیکھتے ہیں کہ عمران خان مغربی معاشرے میں رہے ۔
بلکہ اس میں رچ بس گئے۔ کرکٹ میں نام پیدا کیا۔ پاکستان کا نام بھی روشن کیا۔نوجوان عمران خان کی زندگی کو آئیڈیل بناتے رہے۔ مگر اللہ جب چاہے انسان کو تبدیل کر دے۔ اللہ نے عمران خان کو اسلام کی طرف بڑھنے میں مدد کی۔ بے شک اللہ کی مدد کے بغیر ایسا نہیں ہو سکتا۔ نئے ننے اقتدار میں آنے کے باوجود بھی عمران خان کا اپنی نوجوانی کی زندگی کی طرف ہٹ جانا، مسلمانا ن پاکستان کے لئے بڑی خوش آ ئند بات ہے۔پاکستان کی خاموش اکثریت اپنے حکمرانوں کو ایسا ہی دیکھنا چاہتی ہیں۔ عمران خان کے اسلامی کی طرف آنے پر تحقیق کی جائے تو اس میں بہت سے عوامل ہیں۔ وہ مغرب میں رہ کر بھی اپنے دین کی سوچ رکھتے تھے۔ انہوں نے ایک یہودی خاندان کی چشم و چراغ جمائنا خان کو مسلمان کیا۔ اسے پاکستان لے کر آئے۔مگر اللہ ہدایت دے سیاسی مخالفوں کو اس خاتون کے خلاف ایسا محاذ کھڑا کیا کہ وہ پاکستان کے اس ماحول سے نفرت کرنے لگی۔ اور عمران ں خان سے کہا کہ وہ اس کے ساتھ برطانیہ میں رہے۔ مگر عمران خان کو شاید وہ ماحول پسند نہیں تھا۔ اس لیے ان میں بلا آخر علیحدگی ہوگئی۔ایک ٹی وی اینکر سہیل وارئچ صاحب کے مشہور ومعروف پروگرام” ایک دن جیوکے ساتھ“میں دل برداشتہ انداز میں عمران خان نے کہا کہ سیاسی مخالوں نے اسلام کی طرف آنے والی میری سابقہ اہلیہ جو یہودیت چھوڑ کر اسلام کی طرف بڑھی تھی، اس خاتون کے خلاف پروپگنڈہ کا طوفان گھڑا کیا۔ جس سے وہ پاکستانی معاشرے سے دل برداشہ ہوئی۔
عمران خان نے پاکستانیوں کی ۹۰/ فی صدخاموش اکثریت کے دلوں کی ترجمانی کرتے ہوئے، مدینہ کی کرپشن سے پاک اسلامی فلاحی ریاست کا پروگرام دیا۔پاکستان کے عوام نے اس کا ۷۱ /سال سے انتظار کرتے کرتے اپنے آنکھوں کے آنسو خشک کر چکے ہیں۔ قائد اعظم کی وفات کے بعدپاکستان کے سیاسدان تو پاکستان کو سیکولرز ریاست کی طرف لے گئے۔کبھی روٹی کپڑا مکان، کبھی کسی ڈکٹیٹر نے روشن خیال پاکستان بنانے کی بے سود کوششیں کیں۔مگر اسلام کے بابرکت نظامِ حکومت کی طرف نہ گئے۔ جس کا قائد اعظم نے تحریک پاکستان کے دوران مسلمانا ن اسلام برصغیر سے دعدہ کیا تھا۔ جس کا خواب مفسر قرآن و حدیث، شاعر اسلام، حضرت شیخ علامہ محمد اقبال نے دیکھا تھا۔جس میں رنگ بھرنے کے لیے جمہوری طریقے سے بانی پاکستان حضرت قائد اعظم محمد علی جناح نے تحریک پاکستان چلائی تھی۔ جب لاکھوں مسلمانان برصغیر نے قائد اعظم کی لیڈر شپ میں اللہ کے سامنے یہ نعرہ بلند کیا کہ” پاکستان کا مطلب کیا لا الہ الا اللہ“ تو اللہ نے اپنی مستقل سنت پر عمل کرتے ہوئے، باوجود انگریزوں اور ہندوؤں کی سخت مخالفت کے، مثل مدینہ ریاست مملکت اسلامی جمہوریہ پاکستان طشتری میں رکھ کر مسلمانان برصغیر کو پیش کر دی۔ قرآن کی ایک آیات کا مفہوم ہے کہ” اگر بستیوں کے لوگ اللہ کی بتائی ہوئی ہدایات کے مطابق عمل کرتے تو اللہ ان کی فلاح و بہبود کے لیے آسمان اور زمین کے خزانے کھول دیتا“ کیا مدینہ کی اسلامی ریاست اورخلفائے رشدین کی حکومتوں کے دوران دنیا نے یہ منظر نہیں دیکھا تھا؟ اب اگر عمران خان اگر صدق دل سے پاکستان کو مدینہ کی اسلامی فلاحی ریاست بنانے پر عمل پیرا ہے تو ہمار ا ایمان ہونا چاہیے کہ اللہ کا وعدہ اب بھی موجود ہے۔ اللہ زندہ جاوید ہستی ہے۔ اگر اب بھی پاکستانی عوام اللہ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگیں اور اللہ کے بتائی ہوئی تعلیمات پر عمل شروع کر دیں تواللہ آسمانوں اور زہین سے مسلمانوں کی فلاح و بہبود کے لیے خزانوں کو کھول سکتا ہے۔ہم گزارش کرتے ہیں سب دینی جماعتوں سے کہ وہ سیاسی اختلافات بھول جائیں اور عمران خان کوبانیِ پاکستان قائد اعظم کے وژن کے مطابق پاکستان کو مدینہ کی کرپشن سے پاک اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے ایجنڈے پر عمل کرنے میں معاونت کریں۔پاکستان کے عوام بھی عمران خان کا ساتھ دیں۔
عمران خان خوش قسمت ہیں کہ انہیں صوم و صلوةاور اسلامی پردے والی نیک خاتون بشریٰ بی بی شریک حیات ملی ہے۔یہ عمران خان کے پاکستان کو کرپشن فری مدینہ کی اسلامی فلاحی ریاست بنانے میں مدد گار ہو گی۔ ہم پاکستان کی مٹھی بھر اُن خواتین سے جو موم بتی مافیا اور مغرب کے ایجنڈے پر این جی اوئز بنا کر خواتین کے حقوق کے نام پرکبھی پاکستان، کبھی اسلامی شعار اور کبھی پاک فوج کے خلاف مظاہرے کر تی ہیں۔اس خواتین سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ مغرب کی نکالی اور ایجنڈے کو چھوڑ کر خاتون اوّل بشریٰ بی بی کی طرح اپنا آئیڈیل امہاةالمومنین کو بنائیں۔ مغرب نے عورتوں کو گھر کی ملکہ کے برخلاف شمع محفل بنا دیا ہے۔مغرب میں عورتوں کے حقوق کا بُرے طریقے پامال کیا ہے۔ جبکہ اسلام نے عورتوں کو حقوق دیے ہیں۔ ان عورتوں کو چاہیے کہ اسلامی احکامات پر عمل کریں۔ ان کو بھی آخرت میں اپنے اللہ کو اپنے عمال کا جواب دیناہے۔ اب انہیں خاتون اوّل سے معاونت کرنی چاہیے۔ ان سے مل کر پاکستان کی خواتین کے حقوق، جیسے ونی اور غیرت کے نام پر غیر اسلامی چیزوں کے خلاف اپنی آواز اُٹھانی چاہیے۔ورکنگ خواتین کے مسائل حل کرنے چاہیے۔ باپ کی جائداد میں جہاں کہیں حصہ نہیں دیا جاتا اس کے خلاف آواز اُٹھانی چاہیے۔ پاکستان کی خواتین، خاتون اوّل بشریٰ بی بی کو خوش آمدید کہتی ہیں۔ اور درخواست کرتی ہیں کہ وہ پاکستان کی پسی ہوئی خواتین کے حقوق حل کریں گی۔ اللہ پاکستان کو مدینہ کی اسلامی فلاحی ریاست بنائے۔ آمین۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
میر افسر امان کے کالمز
-
پیٹ نہ پئیں روٹیاں تے ساریاں گلیں کھوٹیاں
جمعہ 24 دسمبر 2021
-
ایران اور افغانستان
ہفتہ 20 نومبر 2021
-
جہاد افغانستان میں پاک فوج کا کردار
منگل 16 نومبر 2021
-
افغانوں کی پشتو زبان اور ادب
ہفتہ 13 نومبر 2021
-
افغانستان میں قوم پرست نیشنل عوامی پارٹی کا کردار
جمعہ 5 نومبر 2021
-
افغان ،ہندوستان کے حکمران - آخری قسط
منگل 2 نومبر 2021
-
افغان ،ہندوستان کے حکمران
ہفتہ 30 اکتوبر 2021
-
افغانستان :تحریک اسلامی اور کیمونسٹوں میں تصادم ۔ قسط نمبر 4
بدھ 27 اکتوبر 2021
میر افسر امان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.