
حیات اقبال اوربے مثل شاعری
جمعرات 22 اپریل 2021

محمد برہان الحق جلالی
(جاری ہے)
قطرے جو تھے مرے عرق انفعال کے
اس زمانے میں انہوں نے بچوں کے لئے بھی بے شمار نظمیں لکھی ہیں، اس کے ساتھ ساتھ مکالماتی بیان مثلا مکڑا اور مکھی، پہاڑ اور گلہری، گائے اور بکری کو بھی نہایت خوبصورت پیرائے میں تخیل کا جز بنا یا۔ کبھی بچے کی دعا کہہ گئے، جو ہر جگہ زبان زد عام ہے۔
لاہور اورینٹل کالج میں 1893 سے لے کر 1897 تک سرآرنلڈ کے زیرسایہ تعلیم حاصل کرنے کے دوران اقبال نے پہلی مرتبہ جدید فکر کا مطالعہ کیا۔ 1899 میں یہاں سے ایم۔ اے فلسفہ کیا، ساتھ ہی عربی شاعری پڑھانا شروع کی اور معاشرتی و معاشی مسائل پر قلم اٹھایا۔
یونیورسٹی آف کیمبرج سے لاء کرنے کے لئے اقبال نے 1905 میں ہندوستان چھوڑا لیکن یہ فلسفہ ہی تھا جس نے ان کی سوچ پر غلبہ کر لیا۔ٹرینٹی کالج میں ہیگل اور کانٹ کا مطالعہ کرنے کے بعد وہ یورپی فلسفہ کے بنیادی رجحانات سے واقف ہوگئے۔ فلسفہ میں دلچسپی نے انہیں1907 میں ہائیڈ لبرگ اور میونخ پہنچایا ۔
اقبال نے ”ایران میں ما بعد الطبیعات کا ارتقاء“ کے موضوع پر ایک مقالہ لکھ کر فلسفہ میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرنے کے ایک برس بعد 1908 میں انہیں انگلستان میں لنکن اِن کے مقام پر بار میں آنے کی دعوت ملی۔ اسی سال وہ وکیل اور فلسفی بن کر ہندوستان واپس آئے، واپسی کے بعد جلد ہی وہ گورنمنٹ کالج لاہور میں فلسفہ کی تدریس کرنے لگے بعد میں انھوں نے کالج کی ملازمت چھوڑ دی اور وکالت کو ہی اپنا پیشہ بنا لیا۔ کچھ عرصہ تک ان کی شاعری خاموش رہی لیکن پھر ان کی قومی و ملّی نظموں کا وہ سلسلہ شروع ہوا جو ان کی شہرت دوام کا باعث بنا۔ ان میں ”شکوہ“، ”شمع و شاعر“، ”خضر راہ“ اور ”طلوع اسلام“ انجمن کے جلسوں میں پڑھی گئیں۔ 1910ء میں فارسی مثنوی”اسرار خودی“ شائع ہوئی اور پھر تین سال بعد ”رموز بے خودی“ منظر عام پر آئی جو ”اسرار خودی“ کا تتمّہ تھی۔ بعدازاں آپکی شاعری کے مجموعے یکے بعد دیگرے شائع ہوتے رہے۔ آخری مجموعہ ”ارمغان حجاز“ ان کی زندگی میں تیار تھا لیکن موت کے بعد شائع ہوا۔ عملی سیاست میں حصہ لیتے ہوئے اقبال 1926ء میں پنجاب قانون ساز اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور 1930 میں مسلم لیگ کے الہ آباد اجلاس میں ان کو صدر چنا گیا۔ اسی جلسہ میں انھوں نے قیام پاکستان کا خاکہ پیش کیا جو بعد ازاں ہندوستان سے الگ پاکستان کے قیام کے مطالبہ کی اساس بنا۔ 1935ء میں پنجاب یونیورسٹی نے اور اگلے سال علی گڑھ یونیورسٹی نے انھیں ڈی لٹ کی اعزازی ڈگریاں دیں۔انہیں ہندوستانیوں کے احساسِ غلامی کا احساس بہت زیادہ تھا۔وہ اپنے نکتہء نظر میں مسلمانوں کی علیحدگی پسندی اور آل انڈیا مسلم لیگ کی حمایت کرنیوالے علیحدگی پسند بن گئے تھے، 1922 میں انہیں سر کے خطاب سے نوازا گیا شکوہ لکھنے پر انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تو انہوں نے جواب شکوہ لکھ کر تمام نقادوں، معترضین کو لاجواب کر دیا کہ دل سے جو بات نکلتی ہے اثر رکھتی ہے۔
وہ سب سے پہلے ایک فکری قوت تھے اور مسلمان ثقافتی زندگی میں ان کا مقام اسی حوالے سے ہے کیونکہ وہ ملت اسلامیہ میں ایک نئی امید پیدا کرنا چاہتے تھے۔ شاعر مشرق علامہ اقبال حساس دل و دماغ کے مالک تھے علامہ اقبال عشق، علم اورعقل کو لازم و ملزوم اور ایک کے بغیر دوسرے کو ادھورا سمجھتے تھے۔ علامہ اقبال کی اہم شعری اصطلاح ”خودی“ ہے۔ خودی سے اقبال کی مراد وہ اعلیٰ ترین انسانی صفات ہیں جن کی بدولت انسان کو اشرف المخلوقات کے بلند درجہ پر فائز کیا گیا ہے انہی دنوں انہوں نے غزل کے ساتھ ساتھ نظم پر بھی توجہ دی، ایک ادبی مجلس میں انہوں نے اپنی اولین نظم ”ہمالہ“ سنائی جس نے آپ کو شہرہ آفاق بلندیوں پہ پہنچا دیا۔اقبال کی شاعری بنیادی طور پر حرکت و عمل اور مسلسل جدوجہد کا مطالبہ کرتی ہے۔
وہ مزا شاید کبوتر کے لہو میں بھی نہیں۔“
پاکستان کی آزادی سے قبل ہی 21 اپریل 1938 کو علامہ اقبال انتقال کر گئے تھے تاہم ایک عظیم شاعرومفکر کے طور پر قوم ہمیشہ ان کی احسان مند رہے گی۔یہی وجہ ہے کہ کلامِ اقبال دنیا کے ہر حصے میں پڑھا جاتا ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
محمد برہان الحق جلالی کے کالمز
-
شان سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ احادیث نبوی ﷺ کی روشنی میں
جمعرات 13 جنوری 2022
-
سیرت النبی ﷺ کے روشن پہلو
بدھ 20 اکتوبر 2021
-
آہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان
پیر 11 اکتوبر 2021
-
ماں کی دعا
منگل 5 اکتوبر 2021
-
اخلاقیات
بدھ 29 ستمبر 2021
-
حضرت داتاعلی ہجویری رحمہ اللہ کی تعلیمات
ہفتہ 25 ستمبر 2021
-
استاد ایک عظیم ہستی
پیر 20 ستمبر 2021
-
سیرت النبی ﷺ کے روشن پہلو
منگل 14 ستمبر 2021
محمد برہان الحق جلالی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.