
"روٹی کی کھوج"
اتوار 18 اکتوبر 2020

محمد فیصل
(جاری ہے)
اس کی آنکھوں کے سرخ ڈورے بتارہے تھے کہ وہ رات بھر سو نہیں سکا ہے اور اسے یہ بھی نہیں پتہ تھا اسے ابھی زندگی اور کتنا خراج ادا کرنا ہے۔
حالات بتارہے تھے کہ آج کا دن بھی اس کے لیے کٹھن ہوگا۔مزدوری ملنے کا نام نہیں لے رہی تھی۔۔وہ چلتے چلتے ایک دکان کے سامنے رک گیا جہاں ٹیلی وژن پر کوئی کچھ بتارہا تھا۔۔۔ ایک قیمتی لباس میں ملبوش شخص بتارہا تھا کہ ملک کے حالات اب بدلنے والے ہیں۔زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگیا ہے۔تجارتی خسارے میں کمی آگئی ہے۔کنسٹرکشن انڈسٹری کے لیے خصوصی مراعات کا اعلان کردیا گیا ہے جس کے بعد ملک میں دودھ کی نہریں بہنا شروع ہوجائیں گی۔۔راوی چین ہی چین لکھے گا۔۔ ابھی یہ بھاشن ختم ہی ہوا تھا کہ کچھ پرانے سیاسی "کھلاڑیوں"کی جھلک سامنے آگئی۔۔وہ کہہ رہے تھے کہ اناڑی حکمران نے غریب سے دو وقت کی روٹی بھی چھین لی ہے۔۔اب وہ اس حکومت کے خلاف تحریک چلائیں گے۔۔جلسے ہوں گے جلوس نکالے جائیں گے دھرنے ہوں گے اور عوام کو ان کاحق دلاکر دم لیں گے۔۔۔ وہ پھٹی آنکھوں سے انہیں سن رہا تھا اور سوچ رہا تھا کہ یہ کھلاڑی تو تین تین مرتبہ حاکم بنے ہیں انہوں نے عوام کو ان کا حق پہلے کیوں نہیں دیا۔۔۔
اس کو لگ رہا تھا کہ اس کی ٹانگیں اب اس کے وجود کا بوجھ اٹھانے سے قاصر ہورہی ہیں۔۔ اس نے اپنی جیب میں پڑے سکوں کو شمار کرنا شروع کیا اور ایک تندور کی جانب بڑھ گیا۔۔نان بائی نے اس کے ہاتھ سے لے کر سکے شمار کیے اور تمخسرانہ انداز واپس اس کو تھماتے ہوئے کہا کہ بھائی کس دنیا میں رہتے ہو کیا تمہیں علم نہیں کہ آٹے کا بھاٶ کیا چل رہا ہے۔۔ان سکوں سے تمہارے پیٹ کی آگ نہیں بجھے گی۔۔۔اس کو آج اپنے باپ دادا ہر رشک آرہا تھا کچھ بھی سہی وہ کھانے کے لیے روٹی کا انتظام تو کرلیتے تھے۔۔اس نے تھکے ہارے قدموں واپسی کا سفر شروع کردیا۔۔۔ وہ سوچ رہا تھا کہ اپنے آپ کو تو وہ بہلا لے گا لیکن بچوں کے سوال کا کیا جواب دے گا۔۔۔انہی سوچوں میں غرق وہ نجانے کب گھر پہنچ گیا ۔۔وہ نظریں جھکائے بیٹھا ہوا تھا کہ اچانک اس نے ایک آواز سنی۔۔ کوئی کہہ رہا تھا کہ ابا روٹی کہاں ہے ؟اس نے نظریں اٹھائیں اور آنکھیں موندھتے ہوئے بے ساختہ کہا قبر میں۔۔۔۔۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
محمد فیصل کے کالمز
-
غیرت کے نام پر قتل کا سلسلہ کب رکے گا؟
اتوار 13 فروری 2022
-
ہم کون سا نظام چاہتے ہیں ؟
بدھ 26 جنوری 2022
-
بلدیاتی قوانین پر احتجاج کیا رنگ لائے گا؟
جمعرات 20 جنوری 2022
-
رحمت اللعالمین کے ظالم امتی
منگل 7 دسمبر 2021
-
محسن پاکستان
جمعہ 15 اکتوبر 2021
-
عوام کیا چاہتے ہیں
منگل 21 ستمبر 2021
-
''1971تمہارا آخری چانس تھا''
پیر 9 اگست 2021
-
حقیقی تبدیلی کیسے آئے گی
پیر 10 مئی 2021
محمد فیصل کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.