
رحمت اللعالمین کے ظالم امتی
منگل 7 دسمبر 2021

محمد فیصل
(جاری ہے)
نفرت کے جو بیج آج سے چند دہائیوں قبل بوئے گئے تھے اب ہم ان کی فصل کاٹ رہے ہیں۔ ہم ایک ایسا معاشرہ تشکیل دے چکے ہیں جہاں صرف انتہا پسندی کا بیوپار ہورہا ہے۔
پریانتھا کمارا کا قصور کیا تھا ؟ کہاجارہا ہے کہ اس نے کوئی مذہبی پوسٹر دیوار سے اتاردیا تھا جس پر جنونی ہجوم نے اسے توہین مذہب کا مجرم قرار دے دیا اور ایک جیتے جاگتے انسان کو اپنی نام نہاد محبت کی بھینٹ چڑھادیا۔چلیں ہم ایک لمحے کو مان لیتے ہیں کہ اس نے کسی جرم کا ارتکاب کیا تھا تو سوال یہ ہے کہ اس کو سزا سنانا کسی ہجوم کا کام کیسے ہوسکتاہے ؟
یہ ہمارے ملک میں پیش آنے والا پہلا واقعہ نہیں اور مجھے یقین ہے کہ آخری بھی نہیں ہے۔۔ہمیں ابھی اس سے مزید ہولناک واقعات کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ابھی نفرت کی یہ آگ کیا کیا گل کھلائے گی اس کاہمیں اندازہ ہی نہیں ہے۔پریانتھا کمارا جب پاکستان آیا ہوگا تو اسے بتایا گیا ہوگا کہ وہ مسلمانوں کے ملک جارہا ہے اور مسلمانوں کے نبی ص تو پتھر کھاکر بھی دشمنوں کو دعائیں دیتے تھے۔اس کو لگا ہوگا کہ وہ ایک ایسے ملک جارہا ہے جہاں کے رہنے والے اس مذہب کے پیروکار ہیں جس میں کسی کے لیے مسکرادینا بھی سنت ہے اور وہ ان مسلمانوں کے بیچ میں جارہا ہے جن کے مذہب میں دوسرے مذاہب کے لوگوں کو اپنی عبادت گاہوں میں جانے اور اپنے عقیدے پر قائم رہنے کی مکمل آزادی ہے۔۔
میں ان لمحات کو محسوس کرنے کی کوشش کررہا ہوں جب پریانتھا کمارا کی طرف ہجوم بڑھ رہا ہوگا تو وہ کیا سوچ رہا ہوگا ؟ اسے یقیناؐ اپنے بیوی بچے بھی یاد آئے ہوں گے۔ اسے وہ لوگ بھی یادآئے ہوں گے جنہوں نے سری لنکا میں اس کے پاکستان جانے کی مخالفت کی ہوگی۔وہ ہجوم کو اپنی جانب بڑھتے ہوئے خوف کے عالم میں شاید یہ بھی سوچ رہا ہوگا کہ آخر اس کا قصور کیا ہے ؟ اور پھر جب اس کے جسم سے کسی جنونی کا پہلا ہاتھ ٹکرایا ہوگا تو اس نے یقیناؐ رحم کی بھیک بھی مانگی ہوگی لیکن اسے یہ نہیں علم تھا کہ "عاشقوں" کا یہ گروہ جہل کی پیداوار ہےاور جہل سے خیر کی امید رکھنا عبث ہے۔اس نے شاید آخری سانسیں لیتے ہوئے انہیں پاک ہستیوں کا واسطہ بھی دیا ہواور پھر ہر امید ختم ہوتے دیکھ کر اس نے سوالیہ نظروں سے ہجوم سے پوچھا ہو کہ تمہارے نبی ص تو رحمت اللعالمین تھے تم ان کے امتی ہو کر اتنے ظالم کیسے ہوگئے ؟۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
محمد فیصل کے کالمز
-
غیرت کے نام پر قتل کا سلسلہ کب رکے گا؟
اتوار 13 فروری 2022
-
ہم کون سا نظام چاہتے ہیں ؟
بدھ 26 جنوری 2022
-
بلدیاتی قوانین پر احتجاج کیا رنگ لائے گا؟
جمعرات 20 جنوری 2022
-
رحمت اللعالمین کے ظالم امتی
منگل 7 دسمبر 2021
-
محسن پاکستان
جمعہ 15 اکتوبر 2021
-
عوام کیا چاہتے ہیں
منگل 21 ستمبر 2021
-
''1971تمہارا آخری چانس تھا''
پیر 9 اگست 2021
-
حقیقی تبدیلی کیسے آئے گی
پیر 10 مئی 2021
محمد فیصل کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.