پاکستانی فلم انڈسٹری کا دوسرا جنم

جمعہ 1 جنوری 2021

Mohammad Shan Khan

محمد شان خان

پاکستانی فلم انڈسٹری کا دوسرا جنمایک وقت تھا جب انڈیا اور پاکستان کی فلمیں آمنے سامنے کے سینما گھروں میں بیک وقت ریلیز ہوا کرتی تھی اور دونوں پر بہت رش ہوتا تھا. لیکن تاریخ ہمیں کچھ ایسے موڑ پر لے جاتی ہے جس سے ہمیں ایسا لگتا ہے جیسے پاکستانی فلم انڈسٹری مر کر دوبارہ زندہ ہوئی ہو. 1948 میں پاکستان کی پہلی فلم "تیری یاد" ریلیز ہوئی جس کے ڈائریکٹر "داؤد چند" تھے.
سفر کا آغاز ہوگیا تھا اور اس انڈسٹری نے اپنے قدم جمانے کا ارادہ کر لیا تھا.

1960 کی دہائی کو پاکستانی سینما کا کامیاب اور گولڈن دور مانا جاتا ہے. بہت سے فلمی ستارے میدان میں آگئے تھے اور سب کے دلوں پر چھا گئے تھے.

(جاری ہے)

بلیک اینڈ وائٹ کا دور ختم ہونے لگا اور پاکستان نے رنگین فلموں کو بنانا شروع کر دیا. "سنگم" پاکستان کی پہلی فلم ہونے کا اعزاز رکھتی ہے. جس کو 23 اپریل 1964 کو ریلیز کیا گیا. لاہور کو فلموں کا گڑھ مانا گیا.

1970 کی دہائی میں پاکستان دنیا کا چوتھا فیچر فلم بنانے والا ملک بن گیا. سب کچھ اچھا چل رہا تھا. انڈسٹری بھی مضبوط ہو چکی تھی. لیکن یہ کامیابی زیادہ دیر تک ٹکنے والی نہیں تھی.
1977 سے فلم انڈسٹری میں زوال کا وقت شروع ہو گیا پاکستان فلموں کی کوالٹی برقرار نہ رکھ پایا. حکومت نے ایک انوکھا قانون نافذ کر دیا تھا. جس کے مطابق فلم میںکر کے پاس ڈگری کا ہونا ضروری قرار دیا گیاجو کہ زیادہ تر کے پاس نہیں تھی.

اس کے ساتھ ساتھ نئے ٹیکس لگائے گئے اور بہت سے سینما گھروں کو لاہور میں بند کر دیا گیا. سن 2000 میں اس انڈسٹری کی کمر ٹوٹ گئی اور فلموں نے لاہور کو خیرباد کہہ دیا. زیادہ تر فلمی ستارے کراچی کا رخ کرنے لگے. 2007 میں کراچی نے لاہور سے فلموں کا گڑھ ہونے کا اعزاز چھین لیا اور یہ انڈسٹری لاہور سے کراچی شفٹ ہو گئی. یہ انڈسٹری جیسا کہ کمر توڑ چکی تھی اس لیے اس کے زخم جلدی بھرنے والے نہیں تھے.

لیکن زوال اور عروج تو زندگی کا حصہ ہے اس انڈسٹری نے کراچی میں دوبارہ جنم لیا. پاکستانی فلم میکروں نے اپنی قابل تعریف صلاحیتوں سے دوبارہ کامیابی کا سفر شروع کیا. 2015 کے بعد سے پاکستان نے یکے بعد دیگرے ہٹ فلمیں ریلیز کی. حکومت نے بھی ساتھ دیا. فروری 2018 میں پاکستان میں پہلی بار فلم پالیسی بنائی گئی. جس کے مطابق پاکستان میں شوٹنگ کرنے پر 70 فیصد ٹیکس کی چھوٹ دے دی گئی.

اس کے ساتھ ہی 5 ارب روپے تک کا فلم فائننس فنڈ مختص کیا گیا. پاکستانی فلموں اور ڈراموں کو چین میں بھی ریلیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا. 2018 پاکستانی فلم انڈسٹری کا ایک کامیاب سال رہا اور دو ارب روپے تک کا فائدہ حاصل ہوا.
فلم انڈسٹری بھی باقی انڈسٹریز کی طرح ملک کی معیشت میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے. فلموں کے ذریعہ ہم ملک میں پیسہ لانے کے ساتھ ساتھ پاکستان کی مثبت تصویر دنیا کو دکھا سکتے ہیں. اس انڈسٹری پر عروج کا وقت آتا ہوا نظر آ رہا ہے. امید کرتے ہیں کہ ماضی کی غلطیوں سے سیکھتے ہوئے اس انڈسٹری کو مزید بہتر بنایا جائے گا.

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :