آئیے زندگی کو آسان بنائیے۔۔۔۔!

جمعہ 18 دسمبر 2020

Mudassar Aslam

مدثر اسلم

توآئیے آج زندگی کے کچھ گُر سیکھتے ہیں۔شاید آپ چائے پی رہے ہیں توپہلے اطیمنا ن سے پی لیجیے۔ہم بعد میں بات کرتے ہیں۔پھر آپ مجھے یہ شکوہ نہ کریں کہ میری وجہ سے آپ کی گرم چائے ٹھنڈی ہو گئی۔ممکن ہے کہ آپ سوچ رہے ہوں کہ میں عنوان سے ہٹ رہا ہوں۔تو سنیے کہ میں آپ کو یہاں زندگی کو آسان بنانے کا پہلا گُر سکھا رہا ہوں اور وہ یہ کہ ایک وقت میں ایک کام کیجیے۔

ہم تو زندگی کو آسان بنانے چلے ہیں تو اُلجھنوں کو کم کر دیجیے ۔اگر آپ کو ہچکی آرہی ہے تو اس کا ہرگز بھی یہ مطلب نہیں کہ کوئی آپ کو یاد کر رہا ہے اور آپ کے بارے میں کچھ بُرا بھلا کہہ رہا ہے۔حوصلہ رکھیے۔پانی پی لیجیے۔دوسروں کے بارے میں ہمیشہ مثبت سوچنے کی کوشش کیجیے۔زندگی آسان ہے،اس کو مشکل مت بنائیے۔

(جاری ہے)

شاید آپ کچھ وجوہات کی بنا پر پریشان ہیں۔

کوئی بات نہیں۔ایک گہرا سانس لیجیے۔ایک لمحے کے لیے سوچیے کہ آپ اس دنیا میں اکیلے پریشان نہیں۔ہر دوسرے شخص کو کسی نہ کسی مسئلے کا سامنا ہے۔تو وہ ایک شاعر نے کہا تھا کہ؛
کبھی ملنا تمہارے مسئلے کا حل نکالیں گے
تو آئیے ہم مسئلے کا حل نکالتے ہیں۔حقیقت یہ ہے کہ پریشانیاں ایک تنگ و تاریک راستے کی طرح ہیں اور اس راستے سے گزرے بغیر آپ اپنی منزل پر نہیں پہنچ سکتے۔

اب ایک بات تو طے ہے کہ آپ نے اس راستے سے ہر صورت گزرنا ہی گزرنا ہے۔تو اب صرف سوچنا یہ باقی ہے کہ گزرنا کیسے ہے۔اب راستے کی دشواریوں کو دیکھ کر اپنی منزل تک پہنچنے کا ارادہ ترک کر دینا تو کسی طور بھی دانشمندی نہیں۔اب ہو سکتا ہے کہ اس راستے سے گزرتے ہوئے کہیں آپ کا بدن تھکن سے چُور ہو جائے اور آگے ایک قدم بڑھانا بھی مشکل لگنے لگے۔اس سفر میں کچھ بھی ہو سکتا ہے۔

لیکن یاد رکھیے جو بات سب سے اہم ہے وہ یہ کہ آپ اُن مشکلات سے کس انداز سے نپٹتے ہیں۔اگر ہم اس انداز کو بدل لیں تو ہماری بہت سی پریشانیوں کا حل ممکن ہے۔اچھا تو آپ پریشان کس وجہ سے ہیں؟ شاید اس لیے کہ آپ کے پاس وسائل نہیں ۔اور آپ کا خیال تھا کہ اگر آپ کے پاس وسائل ہوتے تو آپ بہتر انداز سے اپنے خوابوں کی تکمیل کر پاتے اور خوش رہ پاتے۔آئیے اسی حوالے سے آپ کو ایک بات سناتا ہوں کہ جس کو سننے کے بعد شاید آپ کی سوچ کا یہ انداز بدل جائے۔

تو بات کچھ یوں ہے کہ میں نے سوشل میڈیا پر ایک تصویر دیکھی جس کو دیکھ کر مجھے اس بات کا احساس ہوا کہ زندگی اتنی مشکل نہیں جتنی ہم نے بنا رکھی ہے اور یہ کالم لکھنے پرآمادہ ہوا۔اس تصویر میں منظر کچھ یوں ہے کہ چار بچے کھیل رہے ہیں۔جن کے معصوم چہروں سے غربت کے آثار نمایاں ہیں۔اُن میں سے ایک بچہ ہاتھ میں جوتا اُٹھائے ہوئے ہے۔اور اس جوتے کو موبائل کی طرح پکڑ کر سیلفی کا انداز بنائے ہوئے ہے۔

اور باقی بچوں کی خوشی کے کیا ہی کہنے۔۔۔! وہ مسکراتے ہوئے تصویر بنوا رہے ہیں۔ان کے چہروں پر عجیب سا اطیمنان اوررونق ہے۔اس تصویر کو دیکھ کر مجھے کم از کم اس بات کا تو اندازہ ہو گیا کہ خوشی کا تعلق صرف وسائل سے نہیں ہے۔بلکہ اطیمنان سے ہے۔ہمارے پاس زندگی میں بہت کچھ ہوتا ہے لیکن ہم اس کی وجہ سے خوش نہیں ہوتے بلکہ ہمیں خوش رہنے کے لیے مزید ہی کسی چیز کی تلاش رہتی ہے۔

مزید کی تلاش کرنا غلط نہیں ہے۔لیکن اس بات کا خلاصہ یہ ہے کہ اپنے موجودہ وسائل کو استعمال میں لاتے ہوئے ہی مطمئن رہنا بھی پریشانیوں سے بچنے کا ایک راز ہے جو شاید آپ اب تک سمجھ چکے ہوں گے۔ ہو سکتاہے کہ آپ پریشان ہوں کہ آپ نے زندگی میں کبھی کامیابی حاصل نہیں کی،آپ کو کبھی بھی کچھ ایسا نہیں ملا کہ جس کی وجہ سے آپ خوش ہوپاتے، آپ کو کچھ بھی ایسا نہیں ملا جو آپ حاصل کرنا چاہتے تھے۔

تو ٹھہریے۔۔! ایک کاغذ لیجیے اور اپنے ماضی میں نظر دوڑائیے اور اُن مواقع کو یاد کرنے کی کوشش کیجیے کہ جب آپ کامیاب ہوئے یا کچھ ایسا ہوا کہ جس کی وجہ سے آپ کوخوشی نصیب ہوئی، شاید آپ نے ماضی میں کچھ ایسا کیا ہوجو کوئی دوسرا نہ کر سکا ہو۔اور اسی طرح اپنے موجودہ حالات وواقعات کا مشاہدہ کیجیے۔ان سب واقعات کی ایک فہرست بنائیے تو میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ آپ کے پاس لکھنے کے لیے کچھ ضرور ہوگا اور کاغذ خالی نہیں رہے گا۔

آپ ضرور کچھ نہ کچھ اور شاید بہت کچھ لکھ پائیں گے۔تو ان سب کو ذہن میں رکھ کر خوش رہنا سیکھیے۔یہ بہت آسان ہے ، زندگی کو مشکل مت بنائیے ۔ابھی جلد ہی آگے بھی آپ کو ایسا بہت کچھ ملنے والا ہے ۔بس کوشش جاری رکھیے۔
پیوستہ رہ شجر سے ،اُمید بہاررکھ
ہوسکتا ہے کہ آپ اس وجہ سے پریشان ہوں کہ آپ کی کسی سے کسی بات پرلڑائی ہوئی ہو اور آپ غم وغصہ کی حالت میں ہوں۔

توغصہ کو چھوڑیے۔۔دوسرے کو تحمل سے اسکی غلطی کے بارے میں بتائیے۔اور اگرآپ کی غلطی ہے تو بغیر کسی شرم کے اُس سے معافی مانگ لیجیے۔یہ بہت آسان ہے،زندگی کو مشکل مت بنائیے۔وہ مرزا غالب نے کیا خوب کہا تھا کہ:
کچھ اس طرح میں نے زندگی کوآسان کر لیا
کسی سے معافی مانگ لی ،کسی کومعاف کردیا
ہوسکتا ہے کہ آپ نے کسی کام میں محنت کی ہو اور آپ ناکام ہوگئے ہوں اور آپ اس بات کو سوچ کر بہت پریشان ہوں۔

تو فکر مند ہونے کی بالکل بھی ضرورت نہیں۔یاد کیجیے کہ آپ کوبچپن میں چلنا نہیں آتا تھا لیکن پھر بھی آپ گر گر کر چلنے کی کوشش کرتے رہے اور بالآخر آپ چلنے میں کامیاب ہوگئے۔تو بس اپنے کام کو دوبارہ کر لیجیے، ہو سکتا ہے کہ آپ اس بار کامیاب ہوجائیں۔یہ بہت آسان ہے،زندگی کو مشکل مت بنائیے۔ہوسکتا ہے کہ آپ کو بے چینی اور اضطراب کا سامنا ہو۔

تو اپنا محاسبہ کیجیے کہ کہیں آپ نے کسی کی دل آزاری تو نہیں کی، کسی کا حق تو نہیں کھایا۔اگر ایسا ہے تو فورا اس سے معافی مانگ لیجیے یااُس کا حق اُسے دے دیجیے۔یہ بہت آسان ہے،زندگی کو مشکل مت بنائیے۔ہوسکتا ہے کہ آپ کو شکوک وشبہات کا سامنا ہو اور کسی کام کو کرنے سے پہلے آپ یہ سوچتے ہوں کہ اس کے نتائج شاید بہت بُرے ہوں گے۔تو اپنے آپ سے یہ سوال کیجیے کہ اس بات کا کیا ثبوت ہے کہ جو آپ سوچ رہے ہیں وہ واقعی درست ہو۔

عین ممکن ہے کہ یہ سب آپ کا وہم ہو اور حقیقت اس سے کوسوں دور ہو۔تو اپنے ذہن میں منفی تشریحات کرنے سے گُریز کیجیے اور مثبت سوچیے۔یہ بہت آسان ہے، زندگی کو مشکل مت بنائیے۔ہو سکتا ہے کہ آپ کسی جگہ پر غلط ہوں یا آپ کو کسی بات کا علم نہ ہو تو اپنی غلطی کا اعتراف کر لیجیے اور یہ مان لیجیے کہ آپ کو علم نہیں ہے۔بس میں میں کی رٹ نہ لگائیے۔یہ بہت آسان ہے،زندگی کو مشکل مت بنائیے۔

ہوسکتا ہے کہ آپ کہہ رہے ہوں کہ تین اور چھے نو ہے اور کوئی دوسرا کہہ رہا ہو کہ پانچ اور چار نو ہے اور آپ اُس کو غلط ثابت کرنے پرتُلے ہوئے ہوں۔دوسروں کی رائے کا احترام کیجیے۔یہ بہت آسان ہے،زندگی کو مشکل مت بنائیے۔ہوسکتا ہے کہ آپ ماضی کے کسی واقعے کی وجہ سے پریشان ہوں۔۔آپ نے ماضی میں کچھ کھویا ہو۔۔تو ایک لمحے کے لیے سوچیے کہ اُس کو سوچنے سے کیا آپ اُس میں ذرہ برابر بھی تبدیلی لاسکتے ہیں، کیا آپ اُس کھوئی ہوئی چیز کو دوبارہ حاصل کر سکتے ہیں۔

اگر نہیں تو پھراُسکی فکر چھوڑدیں اور اپنے آپ کو خوامخواہ پریشان نہ کریں۔یہ بہت آسان ہے، زندگی کو مشکل مت بنائیے۔ایک ریسرچ بتاتی ہے کہ ہماری خوشی کا پچاس فیصدتعلق اُن جینز سے ہے جن پر ہمارا کوئی کنٹرول نہیں، دس فیصد تعلق ہمارے حالات سے ہے اور جبکہ چالیس فیصد تعلق ہمارے سوچنے کے انداز اور عمل سے ہے۔تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ گیم تو ہمارے ہاتھ میں ہے۔

اگر ہم اپنے سوچنے کے انداز اور اپنے عمل کو بدل لیں تو ہم اپنے حالات کو بھی بدل کر اپنی زندگی کو آسان بنا سکتے ہیں۔تو پھر دیر کس بات کی؟ آئیے آج ہی اپنے ذہن کے جالوں کو اُتاریے۔اپنے خوف اور شکوک و شبہات کو شکست دیجیے۔یہ سب بہت آسان ہے،زندگی کو مشکل مت بنائیے۔۔اور ہاں آخر میں میرا شکریہ ادا کرنا مت بھولیے گا۔یہ بہت آسان ہے، زندگی کو مشکل مت بنائیے۔۔۔۔!

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :