
8ستمبریوم ِپاک بحریہ
بدھ 11 ستمبر 2019

محمد اکرم اعوان
پاکستان نے ایک امریکی ٹینچ آبدوز اورفرانس سے حاصل کی گئی تین ڈیفائن کلاس آبدوزیں پاک بحریہ میں شامل کیں اوربحریہ مزیدفعال کرنے کے لئے بحری اسپیشل فورس قائم کی۔
(جاری ہے)
محترمہ بے نظیربھٹوشہید نے اپنے دورحکومت میں پاک بحریہ پرخصوصی توجہ دی،ہندوستانی احتجاج اوربین الاقوامی دباؤکے باوجودفرانس سے اگوسٹاآبدوزوں کی خریداری اورٹیکنالوجی کی منتقلی کامعاہدہ کیا ۔جس کے بعدپاک بحریہ کی جنگی صلاحیت تین گنا بڑھ گئی۔اسی طرح برطانیہ کی آبدوزشکن میزائیلوں سے لیس کنک اورویسٹلنڈلینکس ہیلی کاپٹروں کے حصول سے پاک بحریہ کی دفاعی اورجنگی صلاحیت میں بے پناہ اضافہ ہوا۔پاک بحریہ نے ایک آبدواوردوفریگٹیس کے ساتھ امریکی بحریہ کے صومالیہ میں آپریشنزمیں حصہ لیا اور1991میں پاک بحریہ نے صومالیہ میں پاکستانی فوجیوں کی شہادت کے"ریسٹورہوپ"(امیدبحال) آپریشن شروع کیا۔پاک بحریہ نے آپریشن "یونائیٹڈشیلڈ"(متحدہ ڈھال) میں بھی بھرپورطریقہ سے شرکت کی۔سابق وزیراعظم میاں محمدنوازشریف کے دورحکومت (1998) میں ایٹمی صلاحیت کے حصول میں کامیابی کے بعد پاک بحریہ کی صلاحیت میں بہتری کے حوالہ سے خصوصی اقدامات کا سلسلہ جاری وساری ہے۔
کارگل کی جنگ کے دوران ساحلی علاقوں میں سویلین آبادی،فوجی اڈوں کے تحفظ کے ساتھ ہندوستانی بحریہ کی سرگرمیوں ،اس کے جنگی بحری جہازوں کی حرکت پرنظررکھنے اور ہندوستانی بحریہ کوکراچی اوربلوچستان کی بندرگاہوں سے دوررکھنے کے لیے اور کسی بھی قسم کی جارحیت کا منہ توڑجواب دینے کے لئے آبدوزوں اوراپنے بحری جہازوں کومتحرک رکھا۔2001میں پاک بحریہ نے اپنی صلاحیت میں مزیداضافہ کرتے ہوئے کارکردگی میں اضافہ، عالمی دہشت گردی، منشیات سمگلنگ،بحری قزاقوں کی سرکوبی میں عملی طورپرقابل فخر کردار آیااورپاک بحریہ کا وقار بڑھایا۔
پاک بحریہ نے 2010کے سیلاب میں"آپریشن مدد"کے تحت کم وبیش ساڑھے تین لاکھ لوگوں کوخوراک، بستراورادویات مہیا کیں۔بحریہ نے طبی کیمپوں میں 70ہزارلوگوں کو ابتدائی طبی امداد اورسیلاب سے پھیلنے والی وبائی امراض سے بچاؤ کے لئے علاج کی سہولتیں فراہم کیں اورہزاروں کی تعدادمیں گھرتعمیرکئے۔ مملکت خداداد کے اندر جاری دہشت گردی کے خلاف جنگ اور وطن عزیزسے مکمل طورپر دہشت گردی کے خاتمہ میں بھی پاک بحریہ نے انتہائی اہم کرداراداکیااور ملک بھر میں پاک فوج اورپاک فضائیہ کے شانہ بشانہ بے شمار آپریشنز کئے۔اس جنگ کے دوران دہشت گردوں کی پی این ایس مہران پرکی جانے والی دہشت گردانہ کاررائیوں سے پاک بحریہ شدید متاثرہوئی اور املاک کے نقصان سمیت آفیسرزاورجوانوں کی قیمتی جانوں کی قربانی کا بھی سامنا کرناپڑا۔
اگست 2012میں پاک بحریہ نے بحری سٹریٹیجک فورس کمانڈ ہیڈکوارٹرکا افتتاح کیا، جس کا مقصد جوابی جوہری حملے کی صلاحیت کی نگرانی ہے۔ شمالی بحیرہ عرب میں کثیرالملکی"انسپائرڈیونین" مشقوں میں پاکستان کی نمائندگی کی۔پاک بحریہ نے انسانی ہمدردی کے تحت مالدیپ میں پھنسے سیاحوں اورمقامی لوگوں کونکالنے میں بھرپورمدد کی،سری لنکا، بنگلہ دیش اورانڈونیشیامیں سونامی سے متاثرہ لوگوں کی کھانے پینے کی اشیاء اورسفارتی ومالی امدادکی۔
پاک بحریہ پیشہ ورانہ لحاظ سے قابل ،باصلاحیت فورس اورپاکستان کی دفاعی افواج کامضبوط حصہ ہے۔پاک بحریہ مملکت خداد پاکستان کی سمندری حدود،اہم شہری بندرگاہوں، طویل ساحلی پٹی کے دفاع کے لئے ہروقت مستعدد اورمکمل صلاحیت رکھتی ہے۔وطن عزیز کے دفاع، آبی سرحدوں کی نگرانی اوراب سی پیک کے حوالہ سے پاک بحریہ کی اہمیت پہلے سے بھی بڑھ گئی ہے۔پاک بحریہ کے شہیدوں، جری جوانوں پرپوری قوم کوفخرہے۔پاکستانی قوم پاک نیوی کے بہادر، باہمت اوراعلیٰ پیشہ ورانہ خصوصیات کے حامل جواں بازوں کی احسان مندرہے گی اورماضی وحال میں گئی تمام خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
محمد اکرم اعوان کے کالمز
-
آوارہ کتے شہریوں کے لئے وبال جان !
منگل 28 جنوری 2020
-
کہیں پرندے بھوکے نہ رہ جائیں!
جمعرات 23 جنوری 2020
-
وحشی معاشرہ!
بدھ 15 جنوری 2020
-
بادشاہ رعیت سے ہی تاجدارہوتا ہے!
بدھ 8 جنوری 2020
-
اے عقل تم ہمیشہ دیرسے کیوں آتی ہو !
بدھ 1 جنوری 2020
-
ہمارا مسئلہ کیا ہے !
جمعرات 26 دسمبر 2019
-
حکمران اورعوام
جمعرات 12 دسمبر 2019
-
ہمارے تعلیمی مسائل اورسرکاری و نجی تعلیمی ادارے
جمعرات 5 دسمبر 2019
محمد اکرم اعوان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.