”سوئی ہوئی اُمتِ مسلمہ“

بدھ 12 مئی 2021

Muhammad Hamza Zahid

محمد حمزہ زاہد

“مسلمان زلت کی زندگی پر موت کو ترجع دیتا ہے، آگے بڑھو اور دشمن کو بتا دو کہ مسلمان پیٹھ پر نہیں سینے پر زخم کھاتا ہے” یہ الفاظ اُس سلطان کے تھے جس پر جب صلیبی حکمران بالڈون IV نے حملہ کیا تو اس سلطان نے اپنی فوج کے سامنے یہ تاریخی الفاظ ادا کیے۔ اس عظیم حکمران کا نام سلطان صلاح الدین ایوبی ہے جس کی قیادت میں 88 برس کے بعد بیت المقدس مسلمانوں نے فتح کیا۔


جب 1099 میں  بیت المقدس صلیبیوں کے قبضے میں گیا تو صلیبیوں نے مسلمانوں پر بہت ظلم کیا اور ہزاروں مسلمانوں کا قتلِ عام کیا گیا لیکن جب 1187 میں دوبارہ  بیت المقدس کو مسلمانوں نے فتح کیا تو صلاح الدین ایوبی نے صلیبیوں کے ساتھ بہت اچھا سلوک کیا اور کسی کو غلام نہیں بنایا بلکہ جو بیت المقدس سے جانا چاہتے تھے انہیں جانے دیا اور جو رہنا چاہتے تھے انہیں رہنے دیا۔

(جاری ہے)

 
اگر صلیبی جنگوں کی بات کریں تو جب 1179 میں بالڈون IV کی فوج نے صلاح الدین ایوبی پہ حملہ کیا تو سلطان نے ان کو بُری طرح شکست دی اور رحم دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان سے امن کے معاہدے کر لئے جو بالڈون کی موت تک قائم رہے لیکن اس کے بعد جب  بیت المقدس پر گائے اف لوسیگن (Guy of Lusignan) کی حکومت آئی تو انہوں نے دوبارہ مسلمانوں کو تنگ کرنا شروع کر دیا اور اس طرح 1187 میں صلاح الدین ایوبی نے دوبارہ جنگ میں صلیبی فوج کو عبرتناک شکست دی اور بیت المقدس کو فتح کر لیا۔

تیسری اور آخری صلیبی جنگ کے نتیجہ میں کنگ ریچرڈ اور سلطان ایوبی کے درمیان معاہدے ہو گئے، صلیبیون کو  بیت المقدس میں انکے مقدس مقامات کی زیارت کی اجازت دے دی گئی البتہ  بیت المقدس مسلمانوں کے کنٹرول میں رہا۔
میرا یہ کالم لکھنے کا مقصد ہے کہ مسلمانوں نے ہمیشہ رحم دلی کا مظاہرہ کیا اور آج فلسطین میں ہمارے مسلمان بہن بھائیوں پر ظلم ہو رہا ہے، بیت المقدس پر اسراییلی حکومت کا کنٹرول ہے اور وہ جب چاہتے ہیں مسلمانوں پر ظلم و تشدد کرتے ہیں جبکہ تمام اُمت مسلمہ خاموش بیٹھی دیکھتی رہتی ہے۔

اسراییلی حکومت مسجد الاقصیٰ کی بے حرمتی کر رہی ہے یہاں تک کہ نمازیوں پر گولیاں برسائی جارہی ہیں اور فلسطین کے مسلمانوں کو کُھلے عام مارا جا رہا ہے لیکن ساری دنیا خاموش تماشہ دیکھ رہی ہے، کہاں ہیں انسانی حقوق کے علمبردار؟ کہاں ہے اقوام متحدہ؟ اور افسوس تو اس بات پہ ہے کہ کہاں ہے تمام مسلم ممالک کے مسلمان اور انکے حکمران؟ خُدارا جاگ جاو مسلمانوں آخر کب تک یہ ظلم ہوتا خاموش بیٹھے دیکھتے رہو گے؟ ایک دن یہ آگ ہم سب تک بھی پہنچ جائے گی! فلسطین کے مسلمان کسی صلاح الدین ایوبی کے منتظر ہیں جو انہیں آزادی دلائے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :