پاکستان کی موجودہ دور میں اسلامی دنیا میں اہمیت

جمعرات 8 جولائی 2021

Muhammad Ibrahim Abbasi

محمد ابراہیم عباسی

پاکستان جب سے دنیا میں ایک اسلامی ملک کی احثیت سے ابھرا ہے ۔ اس دن سے اب تک پوری دنیا میں خاص اہمیت کا حامل ہے۔ پاکستان کے وجود میں آنے سے اسلامی دنیا کا ایک نیا دور شروع ہوا۔ اسکی پیدائش کے وقت یہ اپنے کچھ بنیادی حقوق سے بھی محروم رہا۔ بعض کو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا اور بعض ابھی تک حاصل نہیں کر سکا۔

وجودیت کے کچھ سالوں میں ہی بڑی سیاسی و سماجی شخصیات کی موت اس ملک کا سب سے پہلا اور بڑا نقصان تھا۔ وہی سیاسی و سماجی رہنما اور کارکنان اللہ کو پیارے ہوئے جنہوں نے اس ملک کو حاصل کرنے میں ہر قسم کی قربانی دی ۔ یہ وہ رہنما اور کارکنان تھے جو اس ملک کے قانون اور معاشرے کو اللہ اور اسکے رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی تعلیمات کی روشنی اور متعین کردہ قانون و ضوابط کے مطابق ترتیب دے سکتے تھے ۔

(جاری ہے)

  ان کا زندہ رہنا اتنا ہی ضروری تھا جتنا کسی جاندار کے لیے آکسیجن کا ہونا۔ مگر اللہ نے اس ملک کے لیے کچھ اور ہی سوچا تھا۔ آزادی حاصل کرنے کے ساتھ ہی ملک پر جھنگ مسلط کر دی گئی۔ جسکی وجہ سے معاشی اور معاشرتی نقصان پہنچا۔ اسی لیے  اللہ نے اس ملک کو شروع سے ہی آزمائش میں ڈال دیا۔
  پاکستان نے شروع سے ہی سپر پاور امریکہ کا ہاتھ تھام لیا۔

کچھ عرصہ گزرنے کے بعد آمریت کا پاکستان سے تعارف ہوا۔ جسکا بعد میں پاکستان کو سیاسی نقصان پہنچا۔ اسی اثناء میں پاکستان نے ترقی بھی کی ۔ یہی دور تھا جب صحیح معنوں میں پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن تھا۔ ہر شعبے میں پاکستان ترقی کر رہا تھا۔ ملک میں انڈسٹریز اور ڈیم بن رہے تھے اور معیشت بہتر ہورہی تھی۔ اس دوران پھر پاکستان کو جنگ لڑنا پڑی۔

پھر ملک میں معاشی زوال آیا۔  اسکے بعد پھر جمہوریت آئی اس دوران ملک دولخت ہوا۔ البتہ اسکے بعد ملک میں نئی قانون سازی کی گئی۔ غریب اور پسماندہ طبقات کے حقوق کے تحفظ کے لیے جو اہمیت کا حامل تھا۔ اس کے پھر آمریت پھر جمہوریت اس طرح کے ملکی معملات چلتے رہے۔ ہر دور ہی موقع مناسبت سے بہت مختلف اور مشکل تھا۔ بڑے نقصانات اٹھانے کے باوجود الحمدللہ پاکستان اس دنیا میں موجود ہے۔


پوری مسلم دنیا میں پاکستان کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ پاکستان نے پوری دنیا میں مسلمانوں کی نمائیندگی کی ۔ مفکرین کی مطابق پاکستان تو اسرائیل کے خاتمے کے لیے بنا ہے۔ پاکستان نے عرب ممالک کے لیے قربانیاں دیں ہیں۔ جب پاکستان ایٹمی طاقت کے طور پر دنیا میں ابھرا تو مسلم دنیا نے اسے اپنی کامیابی سمجھا۔ پاکستان جب مشکل وقت سے گزر رہا تھا تو پاکستان کی مدد کی۔


مگر آج حالات بہت مختلف ہیں۔ پاکستان اس ملک کے سامنے ڈٹ کے کھڑا ہے جس کا ہاتھ بچپن میں پکڑا تھا۔ اس سپر پاور کو آنکھیں دیکھا رہا ہے جسکے ساتھ ملکر  روس جیسے طاقتور ملک کو شکست دی۔ اس سپر پاور کو انکار کر رہا ہے جسکی شروع کی ہوئی جھنگ لڑی۔ اس وقت پاکستان یہ قدم اٹھا رہا ہے جب پوری اسلامی دنیا غلامی میں جی رہے ہیں اور بہت سے مفادات امریکہ سے وابستہ ہیں۔

مسلمانوں میں اتنی طاقت اور حوصلہ نہیں کہ وہ دنیا سے ٹکر لے سکیں جسکی وجہ سے کچھ ممالک امریکہ کے اتحادی بھی ہیں۔  پاکستان کا فیصلہ مسلمانوں میں خودمختاری کا جذبہ پیدا کرے گا۔ پاکستان کا یہ فیصلہ مسلمانوں کی حوصلہ افزائی کرے گا۔ کیونکہ پاکستانی کی معاشی حالت زیادہ اچھی نہیں۔ پاکستان نے عربوں ڈالرز بیرونی قرضے ادا کرنے ہیں۔

کشمیر کے معاملے میں بھی بڑی طاقتوں کو اعتماد میں لینا ہے۔ اپنی تجارت کو فروغ دینا ہے۔ مختصراً یہ کہ پاکستان کو اپنے مفادات کو دیکھنا چاہتے ۔
مگر پھر بھی پاکستان نے یہ قدم اٹھایا آخر کیوں؟ مسلم دنیا کا پاکستان پر اعتماد میں اصافہ ہو گا۔ وہ چاہیں گے کہ جب ان کی کوئی اہمیت اور حیثیت نہیں تو پاکستان ان کی سربراہی اور ترجمانی کرے ۔

تاکہ مسلمانوں کا کھویا ہو مقام واپس حاصل کیا جا سکے۔ اسکے بدلے وہ پاکستان کی مدد بھی کر سکتے ہیں۔ اس سے پاکستان اپنے مسائل کے حل کے لیے بھی ان سے مدد لے سکے گا۔
دوسری طرف دشمن بھی حیران اور پریشان ہونگے کہ پاکستان اتنا سخت فیصلہ کیسے کر سکتا ہے۔  اس لیے ضروری ہے کہ پاکستانی قیادت دوسرے ممالک کے رہنماؤں سے ملے اور ایک اتحاد تشکیل دے تا کہ بھارت اور دوسرے دشمنوں پر دباؤ میں اصافہ ہو۔  
 یہ پاکستان کی حکومت کے پاس نادر موقع ہے کہ پوری اسلامی دنیا کی نمائیندگی کی جائے اور مسلم دنیا کو متحد کیا جائے۔ یہ ثابت کیا جائے کہ
 چین و عرب ہمارا ہندوستاں ہمارا
 مسلم ہیں ہم وطن ہے سارا جہاں ہمارا۔ (اقبال)

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :