
ماضی اور حال
منگل 22 نومبر 2016

محمد عرفان ندیم
(جاری ہے)
گفتگو معلومات سے بھر پور تھی اور میری دلچسپی بڑھتی جا رہی تھی، انہوں نے ذرا دیر کے لیے توقف کیا اور گہری سانس لے کر بولے ” برطانیہ میں شیمپو ایک ترک مسلمان نے متعارف کروایا تھا،اس ترک تاجرنے 1759 میں برائی ٹن کے ساحل پر ایک دکان کھولی اور بعد میں یہ مسلمان، بادشاہ جارج پنجم اور ولیم پنجم کا شیمپو سرجن مقرر ہوا تھا۔تم ہوائی جہاز اور پیرا شوٹ کی کہانی بھی سن لو ، رائٹ برادران سے ایک ہزار سال پہلے مسلم موسیقار، انجینئراور شاعر عباس ابن فرناس نے ایک اڑن مشین کی تیاری کی متعدد کوششیں کیں، 852 عیسوی میں اس نے قرطبہ کی ایک مسجد کے مینار سے ایک ڈھیلے لباس اور لکڑی کے پروں کے ساتھ چھلانگ لگائی، اسے توقع تھی کہ وہ ایک پرندے کی طرح ہوا میں تیر سکے گا مگر وہ ناکام رہا، مگر اس لباس نے اس کے نیچے گرنے کی رفتار کم کردی اور اس طرح دنیا کا پہلا پیراشوٹ وجود میں آگیا۔کافی کا مشروب آج دنیا بھرمیں مقبول ہے اور یہ بھی مسلمانوں کی دریافت ہے،سینکڑوں سال پہلے خا لد نام کا ایک عرب چرواہا ایتھوپیا کے علاقے میں بکریاں چرارہا تھا۔ اس نے محسوس کیا کہ اس کے جا نور ایک خاص قسم کی بوٹی کھانے کے بعد چاق و چوبند ہوگئے تھے۔ اس نے اس درخت کے پتوں کو پانی میں ابال کر دنیا کی پہلی کافی تیار کی تھی۔ ایتھوپیا سے یہ کافی یمن پہنچی جہاں صوفی ازم سے وابستہ لوگ ساری ساری رات اللہ کا ذکر کرنے اور عبادت کر نے کے لئے اس کو پیتے تھے۔ پندرھویں صدی میں کافی مکہ معظمہ پہنچی، وہاں سے ترکی پھر 1645 میں وینس پہنچی۔ 1650 میں یہ انگلینڈ لائی گئی۔ ایک ترک مسلمان نے لند ن سٹریٹ پر سب سے پہلی کافی شاپ کھولی۔ عربی کا لفظ قہوہ ترکی میں قہوے بن گیا جو اطالین میں کافے اور انگلش میں کافی بن گی“۔انہوں نے چشمہ اتار کر میز پر رکھا اور میری طرف سوالیہ نظروں سے دیکھا اور بولے ”زریاب قرطبی کا نام تو تم نے سنا ہو گا ،یہ غلام تھااور بغداد سے اندلس گیا تھا وہاں جا کر اس نے اندلسیوں کے طرزِطعام میں حیرت انگیز تبدیلیاں متعارف کروائیں۔ میز کرسی پر کھانا کھانے کا رواج انگریزوں کا نہیں بلکہ اسپینش لوگوں کا ہے، اسپین میں اسے زریاب نے متعارف کروایا تھا۔ صفائی اور خوشنمائی کے لیے کھانے کی میز پر شیٹ ڈالنے کا رواج بھی زریاب سے شروع ہوا۔ اندلس میں بڑی بڑی دعوتوں اور ضیافتوں میں شیشے کے برتنوں کا استعمال عام تھا۔ شیشے کے برتنوں کے علاوہ زریاب نے چمچ اور چھری کانٹے کا استعمال بھی متعارف کروایا۔ یورپ میں اکثرلوگ کئی کئی ہفتے نہیں نہاتے تھے۔زریاب نے اہلِ اسپین کو دن میں دووقت نہانے کے فوائد بتائے۔ اسپین میں لوگ دانتوں کی صفائی پر خاص توجہ نہیں دیتے تھے۔ زریاب نے مقامی جڑی بوٹیوں کواستعمال کرتے ہوئے دنیاکاسب سے پہلا”ٹوتھ پیسٹ“ بنایا۔کپڑوں سے غلاظت اور عفونت کو دور کرنے کے لیے زریاب نے واشنگ پاوٴڈر متعارف کروایا“انہوں نے پہلو بدلا ،ٹانگ پے ٹانگ چڑھائی اور بولے ” اب آتے ہیں تمہارے سوال کی طرف ، علامہ اقبال سے بھی کسی نے یہی سوال کیا تھا کہ اور علامہ نے پورے یقین کے ساتھ اس کا جواب دیا تھا کہ ہاں اسلامی تہذیب دوبارہ عروج حاصل کر سکتی ہے اور اسے دوسری تہذیبوں پر قیاس نہیں کیا جا سکتا کیونکہ اسلامی تہذیب کے پاس قرآن اور نبی مہربان کے اقوال کی صورت میں ابدی ہدایت موجود ہے اوراس ہدایت پر عمل پیرا ہو کر کسی بھی دور میں مسلمان اور اسلامی تہذیب دوبارہ عروج حاصل کر سکتے ہیں “ ۔ان کی بات ختم ہو چکی تھی اور مجھے میرے سوال کا جواب بھی مل گیا تھا ،میں نے ہاتھ آگے بڑھا یااوراور یہ سوچتا ہوا تاریک رات کے سناٹے میں گم ہو گیا کہ کیا اسلامی تہذیب اور مسلمان دوبارہ کبھی عروج حاصل کر سکیں گے؟؟؟ ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
محمد عرفان ندیم کے کالمز
-
ہم سب ذمہ دار ہیں !
منگل 15 فروری 2022
-
بیسویں صدی کی سو عظیم شخصیات !
منگل 8 فروری 2022
-
میٹا ورس: ایک نئے عہد کی شروعات
پیر 31 جنوری 2022
-
اکیس اور بائیس !
منگل 4 جنوری 2022
-
یہ سب پاگل ہیں !
منگل 28 دسمبر 2021
-
یہ کیا ہے؟
منگل 21 دسمبر 2021
-
انسانی عقل و شعور
منگل 16 نومبر 2021
-
غیر مسلموں سے سماجی تعلقات !
منگل 26 اکتوبر 2021
محمد عرفان ندیم کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.