
سوشل میڈیا کی تاریخ کا انتہائی مختصر جائزہ
جمعرات 23 جولائی 2020

محمد ریاض
(جاری ہے)
Internet Relay Chats or IRCSکا استعمال پہلی مرتبہ 1988 میں ہوا اور 1990 دہائی تک بہت ہی زیادہ استعمال میں رہا۔
ای میل کے وجود نے دنیا کے مختلف علاقوں میں رہنے والے کروڑوں افراد کے درمیان رابطوں کو بہت ہی زیادہ آسان اور انتہائی سستا بنایا۔ ای میل میں Attachment کے آپشن نے بہت سا مواد ایک صارف سے دوسرے صارف تک آسانی سے پہچانے میں اپناکلیدی کردار ادا کیا ۔
سوشل میڈیا کی سب سے پہلی اور قابل شناخت ویب سائٹ Six Degrees تھی جسکو کو 1997 میں بنایا گیا۔یہ ویب سائٹ اپنے صارف کو اپنا پروفائل بنانے کا موقع فراہم کرتی تھی اور ساتھ ہی ساتھ دوسرے صارفین کے ساتھ دوستی کرنے کا موقع بھی فراہم کرتی تھی۔بیسویں صدی کے آخر میں بننے والی بلاگنگ ویب سائٹس نے سوشل میڈیا کی دنیا میں اک نئی روح پھونک دی جسکے اثرات آج تک قائم دائم ہیں۔ MySpace اور LinkedIn جیسی ویب سائٹس نے اکیسوی صدی کے آغاز میں بہت زیادہ شہرت اور نام کمایا۔ Photobucket اور Flickr ویب سائٹس نے اپنے صارف کو آن لائن فوٹو شئیر کرنے کی سہولت مہیا کی۔
2005 میں Youtube کے منظر عام پر آنے کے بعد سوشل میڈیا میں نئی جہتوں کا آغاز ہوا۔ Youtube نے دنیا جہاں میں بسنے والے کروڑوں صارفین کو آپس میں روابط قائم کرنے اور معلومات کو دوسرے صارفین تک رسائی کو بہت زیادہ سہل بنانے کے ساتھ ساتھ نت نئے رجحانات متعارف کرائے۔
2004 میں Facebook اور 2006 میں Twitter کے وجود کے آنے کے دنیا جہاں کے لوگوں کے لئے آپس میں روابط قائم کرنا اتنا آسان ہوچکا ہے۔ Facebook کے صارفین کے تعداد اس وقت 2.5 ارب کے قریب ہے۔اور صارفین کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔اس وقت دنیا کی سب سے معروف اور ہردلعزیز سوشل میڈیا ویب سائٹ Facebook ہی ہے۔اس ویب سائٹ کے ذریعہ سے اک صارف اپنا پیغام بغیر کسی رنگ و نسل اور علاقائی اور ملکی حدود کی رکاوٹ کے کسی بھی وقت پہنچا سکتا ہے۔ Facebook کے ذریعہ سے اک صارف براہ راست یعنی online ویڈیو پیغام بھی دوسرے صارفین تک پہنچا سکتا ہے۔
سوشل میڈیا میں Faceook اور Twitter کے بعد اس وقت سب سے زیادہ مقبول What'sapp ہے جسکے صارفین کی تعداد تقریبا 1.5 ارب سے زیادہ ہوچکی ہے۔
سوشل میڈیا اسوقت دنیا کا سب سے زیادہ مضبوط اور برق رفتارمیڈیا جانا اور مانا جاتا ہے۔سوشل میڈیا نے زندگی کے ہر شعبہ کے افراد کو آسانیاں مہیاکی ہیں۔ چاہے وہ انڈسٹری ہو یا زراعت، آفس ہو یا پھر فیلڈ کی جاب، ٹیچر ہو یا پھر اک طالبعلم، سرکاری معاملات ہوں، کاروباری معاملات ہوں یا پھر ذاتی زندگی کے معاملات، سوشل میڈیا کے مثبت پہلوؤوں سے کوئی انکار نہیں کرسکتا
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
محمد ریاض کے کالمز
-
اللہ کا ذکر کرنے والا زندہ ہے نہ کرنے والا مردہ
منگل 15 فروری 2022
-
حضرت ابو ذرغفاری کا قبول اسلام
منگل 8 فروری 2022
-
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی سالانہ کرپشن رپورٹ
بدھ 26 جنوری 2022
-
سگیاں بائی پاس لاہور۔زبوں حالی کا شکار
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
پاکستانیوں! مزہ تو آرہا ہوگا تبدیلی کا؟
جمعرات 20 جنوری 2022
-
جسٹس عائشہ ملک سپریم کورٹ تعیناتی پر اعتراض کیوں؟
منگل 11 جنوری 2022
-
شہزادہ "شیخو" کا شہر
بدھ 5 جنوری 2022
-
سمندر پار پاکستانیوں کے لئے "امید"
منگل 4 جنوری 2022
محمد ریاض کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.