
سیاست پر بھی ٹیکس ہونا چاہئے
ہفتہ 3 مئی 2014

محمد ثقلین رضا
(جاری ہے)
ایک بچے نے تجویز دی کہ سیاستدانوں کے وعدوں ،تقریروں پر بھی ٹیکس ہو جو جتنے زیادہ وعدے اسے اس کے مطابق ٹیکس کی ادائیگی کرناپڑے۔
صاحبو! وہ کہاجاتاہے ناں کہ ''بچے ہمارے عہد کے چالاک ہوگئے ''اس کاعملی نمونہ تو ہم دیکھ چکے ہیں تاہم ان کی سیاست سے دلچسپی بھی حیران کن ہے کل ہم ایک گلی سے گزررہے تھے کہ جہاں بے شمار بچے کھیل کود میں مصروف نظرآئے ۔
بہرحال ہم اس کے بعد سے مسلسل اسی سوچ میں ہیں کہ بچے کہتے تو درست ہی ہیں کہ سیاستدانوں سے بڑا ڈرامہ باز کوئی نہیں ہوتا ۔ عوام کو طرح طرح کے وعدوں سے دھوکے دینا بھی تو انہیں ''فنکاروں'' کا ہی کما ل ہے۔ رہی بات بچوں کی طرف سے سیاست پر ٹیکس کی تو ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ایک بیحدفارمولہ ہے اگرحکومت ایسا کرلیتی ہے تو اس کی آمدنی میں اربوں روپے اضافہ ہوگا کیونکہ جس طرح مچھلی پانی کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتی اسی طرح سیاستدان بھی بی سیاست کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتے ایسے میں وہ لازمی طورپر اس کی طرف کھنچے چلے جائیں گے حکومت کی آمدنی بھی جاری رہے گی اور سیاست بی کے اصل عاشقوں کا پتہ بھی چل جائیگا تاہم بھولے میاں کی بات بھی سنئے بھولا میاں کہتے ہیں اگر ٹیکس عائد ہوگئے تو سیاستدان انھی مچادیں گے اگرایسا سیاستدان 1000روپے ٹیکس دے گاتو اس کے بدلے میں وہ ایک لاکھ روپے بٹورنے کی کوشش کریگا ۔ ہاں اگر حکومت ٹیکس لگاتی ہے تو ''ہارس ٹریڈنگ'' کے بہت سے مواقع سامنے آسکتے ہیں یہ ''گھوڑے'' ٹیکس کابدلہ پارٹیوں سے لیں گے۔ اس صورتحال میں لولے لنگڑے سیاستدان بھی ''بہتی گنگا ''میں خوب ہاتھ دھوئیں گے۔ ہارس ٹریڈنگ سے ایک لطیفہ یاد آیا کہ کسی چھوٹے گھوڑے سے دوسرے گھوڑے نے پوچھا تم بڑے ہوکر کس ٹریڈ میں جانا پسند کروگے ؟'' چھوٹے گھوڑے نے جواب دیا ''ہارس ٹریڈنگ '' کی طرف ..........ہم مسلسل اسی سوچ میں لگے ہوئے ہیں اگر سیاستدانوں نے دیگر ٹیکسوں کی طرح اس ٹیکس کی چوری بھی شروع کردی مثلا کوئی سیاستدان ''ٹیکس چوری '' کے الزام کے جواب میں اسمبلی فلورپر کھڑے ہوکر کہے '' میں سیاست نہیں کرتا ،حکومت نے خواہ مخواہ مجھ پر ٹیکس عائد کردیا ہے'' توایسے میں حکومت کیا کرے گی۔پھر یہ بھی سوچتے ہیں حکومت کیسے تخصیص کرے گی کہ کون بڑا سیاستدان کون چھوٹا؟ ظاہر ہے ٹیکس کیلئے کیٹیگری تو ضروربنے گی ۔ اگر کیٹیگری بن گئی تو روز روزکا یہ ''رولا ہی مک ''جائیگاکہ کون بڑا سیاستدان کون چھوٹا۔ ظاہر ہے جو سیاستدان خودکوبڑا سیاستدان ظاہر کریگا اسی حساب سے اسے ٹیکس بھی دیناپڑیگا جوجتنا کم ٹیکس دیگا وہ ہی چھوٹاسیاستدان ہوگا۔ رہی بات تقریروں اور وعدوں پر ٹیکس کی تو اس سے متعلق ہم سو نہیں پورے دو سو فیصد متفق ہیں ۔ ایک تو حکومت کی آمدنی بڑھے گی دوسرا سیاست دان خواہ مخواہ لمبی چوڑی تقریریں نہیں کریں گے اورنہ ہی وعدے کئے جائیں گے ۔ پھر سوچ ذہن میں درآتی ہے کہ اگر سیاستدان وعدے کرکے ٹیکس کی ادائیگی کردیتا ہے تو پھروہ وعدہ پورا کرے یا نہ کرے اس کی مرضی......ہم اس میں تھوڑی سی ترمیم کرناضروری سمجھتے ہیں کہ جو سیاستدان وعدے کرے اس پر تھوڑا ٹیکس جو وعدہ کرکے پورا نہ کرے اس پر سو فیصد ٹیکس بمعہ جرمانہ عائد کردیاجائے پھر نہ تو کوئی جھوٹا وعدہ کریگا اور نہ ہی جھوٹی تقریریں ہماری اس تجویز پر بھولے میاں کی باچھیں کھل گئی فورا بول اٹھے ''واہ ثقلین بھائی واہ! کیا تجویز ہے ، اگر حکومت اس پر عمل درآمدکرلیتی ہے تو اس کی آمدنی میں اور زیادہ اضافہ ہوگا ۔ کوئی سیاستدان ہم سے ٹیکس فری زو ن کے وعدے نہیں کریگا ، کسی طرف سے سوئی گیس کے جھوٹے وعدے سننے کو نہیں ملیں گے، انڈر پاس کا وعدہ ہوا تو ہر حال پورا کیاجائیگا کسی طرف سے خواہ مخواہ کی رکاوٹ کوبہانہ بناکر اس کی تعمیر نہیں روکی جائے گی ، شوگر ملوں کا وعدہ ہرحال میں پور ا ہوگا ۔اگر سیاستدان میں وعدے پورے کرنے کی ہمت نہ ہوئی تو ظاہر ہے وہ خواہ مخواہ ''اوکھلی میں سر کیوں دیگا'' کیا خیال ہے آپ کا ؟
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
محمد ثقلین رضا کے کالمز
-
سرکاری حج عمرے
جمعہ 31 مئی 2019
-
انصاف، حقوق کی راہ میں حائل رکاوٹیں
جمعرات 27 دسمبر 2018
-
قبرپرست
جمعہ 31 اگست 2018
-
محنت کش ‘قلم کامزدور
جمعہ 2 مارچ 2018
-
باباجی بھی چلے گئے
اتوار 28 جنوری 2018
-
پاکستانی سیاست کا باورچی خانہ اور سوشل میڈیا
بدھ 1 نومبر 2017
-
استاد کو سلام کے ساتھ احترام بھی چاہئے
ہفتہ 7 اکتوبر 2017
-
سیاستدان برائے فروخت
منگل 22 اگست 2017
محمد ثقلین رضا کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.