
ملک کی رگوں میں لسانیت کا زہر
ہفتہ 6 دسمبر 2014

محمد ثقلین رضا
(جاری ہے)
اسے بدقسمتی سے ہی منتج کیاجاسکتاہے کہ پاکستان کی رگوں میں فرقہ واریت کا زہر پچھلے کئی عشروں سے اتنی سرعت سے انڈیلا گیا ہے کہ آج مذہبی طبقات مختلف ٹکڑوں میں بٹے ہوئے تھے تاہم اسلام کے بنیادی عقائد یا محترم ومعتبر ہستیوں پر جب کبھی بھی زک پڑی تو تمام ترطبقات فرقہ وارانہ اختلافات کے باوجود ایک ہی صف میں کھڑے نظرآئے ، پاکستانی قوم کو تقسیم درتقسیم کے عمل سے گزارنے کے خواہشمندوں نے جب یہ دیکھاتو پھر انہوں نے نئی چال چلتے ہوئے لسانیت کا زہر اس قوم کی رگوں میں انڈیلنا شروع کردیا جس کانتیجہ ہے کہ آج پاکستان میں لسانیت کا اس حد تک پرچارک کیاجارہا ہے کہ دوقومی نظریہ تک کی توہین کردی گئی بلکہ بعض چینلوں پر ”پاکستان کا مطلب کیا “ کے نعرے کو الٹے پلٹے اورکئی طرح کے رنگا رنگ آوازوں میں تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور یہ سلسلہ اتنے تواتر سے جاری ہے کہ کئی عشروں تک ’#’پاکستان کامطلب کیا، لاالہ الا للہ“ کے نعرے لگانے والے آج دم بخود ہیں کہ یکا یک پاکستان کے منشور کو کیوں کر تبدیل کردیاگیا
پاکستان کی خالق جماعت مسلم لیگ (آج کی ن لیگ یہی دعویٰ کرتی نظرآتی ہے )کی مشاورت اورمعاونت سے پہلا واریہ کیاگیا کہ سرحد کا نام ”خیبر پختو نخواہ “ رکھ دیاگیا نتیجہ یہ نکلا کہ لسانیت کا نہ ختم ہونیوالا لاوا بہتا دکھائی دیتاہے۔قرآئن بتاتے ہیں کہ ”خیبرپختونخواہ“نام میں لفظ ’#’خیبر“ مسلم لیگ کی منشا سے شامل کیاگیا باقی پختونخواہ صوبائی حکمران جماعت اے این پی کی مرضی سے رکھا گیا جو بذات خود لسانیت کا واضح عکس دکھائی دیتاہے اس نام پر ہزارہ اوردوسرے علاقوں میں احتجاج ہوا تاہم بعض دیگر کئی وجوہات کے علاوہ سیاسی عوامل اورکچھ وعدے وعید کی بناپر وہ احتجاج موخرکردیا گیا۔ آج یہ سلسلہ ختم نہیں ہوا بلکہ پنجاب کی رگوں میں یہ زہر اتنی تیزی سے انڈیلا گیا ہے کہ آج پنجاب کے باسی ایکدوسرے سے پوچھتے نظرآتے ہیں کہ آخر پنجاب کو لسانیت کی بنیاد پر تقسیم کرنے کی ضرورت کیوں پیش آگئی“ ساٹھ پینسٹھ سالوں میں محرومیاں جنوبی پنجاب کے باسیوں کا مقدر تو رہیں لیکن کیا سندھ اوربلوچستان کے محروم علاقوں سے بھی یہ لوگ گئے گزرے تھے ۔ رہی بات یہ کہ کیا پنجاب کی انتظامی بنیادوں پر تقسیم ممکن نہیں؟کیونکہ عرصہ دراز سے لسانیت کازہر بھرنے والوں نے محض اس بنیاد پر بھی پنجاب کی مخالفت کی تھی کہ ”بڑابھائی ہونے کے ناطے یہ صوبہ چھوٹے بھائیوں کے حقوق غصب کررہاہے “ لیکن جب یہ پروپیگنڈہ بھی اثر نہ کرسکاتو پھر سرائیکی وسیب کی محرومیوں کو اس حد تک ہوا دی گئی کہ اب لوگ آپے سے باہر دکھائی دیتے ہیں وفاقی حکومت کے نظریات نے اس پر جلتی کاکام کیا،قرآئن بتاتے ہیں کہ ایک عرصہ سے پنجاب پر حاکمیت کا خواب کسی طورپر پور ا نہ ہوتے دیکھ کر وفاق کے حاکمین نے لسانیت کا زہر پھر سے گھولنا شروع کردیاہے اور آج ملک بھر میں نئی بحث چھڑی دکھائی دیتی ہے کہ ”بہاولپور جنوبی پنجاب “ صوبہ بنایاجائے، اس پر ”سرائیکستان “ کے حامی بھی منظرعام پرآچکے اور پہلے مطالبات کی شکل میں پھر مظاہروں اوراب دھمکی آمیز لہجوں میں کہاجارہاہے کہ اگر سرائیکستان نہ بناتو پھرپاکستان بھی نہیں رہے گا(خاکم بدہن) یہ رجحان بذات خود انتہائی خطرناک شکل اختیار کرتاجارہاہے اور اس پر بلاسوچے سمجھے وفاقی اورپنجاب کی صوبائی حکومت سیاست کررہی ہے
انہیں یہ تک خبر نہیں ہے کہ اس رجحان کے مستقبل کے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔
سوچنے کامقام یہ ہے کہ آج دوقومی نظریہ کی ردکرنے کے بعد لسانیت کا زہر اور لسانیت کی بنیاد پر صوبوں کی تقسیم کاواویلا کیوں کیاجارہا ہے ، یہ بھی سوچئے کہ کیا اس کے پس منظر میں کانگریسی عقائد رکھنے والے لوگ تو موجود نہیں؟یاپھر یہ بھی ہوسکتاہے کہ بین الاقوامی سطح پر کھیلے جانیوالے اس گھناؤنے کھیل میں مقامی لوگ استعمال کئے جارہے ہوں؟ کیونکہ لسانیت کی بنیاد پر صوبوں کی تقسیم اورخاص طورپر پنجاب کی تقسیم کے حوالے سے این جی او زکا تحرک بھی بذات خود حیران کن ہے۔ یقینا اس سازش کا توڑکرنے کیلئے محب وطن قوتوں کو کردار اداکرنا ہوگا اورخاص طورپر دوقومی نظرئیے کی بقا کیلئے بھی کوششیں کرناہونگی۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
محمد ثقلین رضا کے کالمز
-
سرکاری حج عمرے
جمعہ 31 مئی 2019
-
انصاف، حقوق کی راہ میں حائل رکاوٹیں
جمعرات 27 دسمبر 2018
-
قبرپرست
جمعہ 31 اگست 2018
-
محنت کش ‘قلم کامزدور
جمعہ 2 مارچ 2018
-
باباجی بھی چلے گئے
اتوار 28 جنوری 2018
-
پاکستانی سیاست کا باورچی خانہ اور سوشل میڈیا
بدھ 1 نومبر 2017
-
استاد کو سلام کے ساتھ احترام بھی چاہئے
ہفتہ 7 اکتوبر 2017
-
سیاستدان برائے فروخت
منگل 22 اگست 2017
محمد ثقلین رضا کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.