
ہم زندہ قوم ہیں؟
ہفتہ 1 مئی 2021

منزہ ناظم خان
ہم سب کی پہچان۔۔ہم سب کا پاکستان۔۔
وہ قوم جو ملک پر پڑنے والی مشکل گھڑی میں بھی اپنا مفاد تلاش کرتی ہے۔مثال کچھ یوں لے لیں کہ ،کروناوائرس جس سے پوری دنیا متاثر ہوئی اور تاحال ہورہی ہے اس قوم کے افراد نے اس المیہ میں بھی اپنے مفاد کو ترجیح دیتے ہوئے ہر ممکن حد تک منافع کمایا ۔
(جاری ہے)
اس مشکل گھڑی میں ۲ روپے والا ماسک ۲۰روپے میں بیچااور سینیٹائزر کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں نہ صرف یہ بلکہ صحتیاب ہونے والے افراد سے جب پلازمہ مانگا گیا تو انہوں نے منہ مانگی قیمتیں مانگنا شروع کردیں گویا یہ مشکل گھڑی ان کو مالامال کرنے کے لئے ہی نازل ہوئی ہو۔
وہ ملک جہاں روزانہ کی بنیاد پر کئی ننھے بچے بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا جائے لیکن اسکی قوم کو اس سے زیادہ اس بات کی فکر ہو کہ ٹی وی پر دکھائے جانے والے شو میں اک اجنبی شخص نے کتنا سونا جیتا اور اس بات کا غم ہو کہ فلاں ڈرامہ کے اختتام میں اس کا ھیرو مر گیا ۔
ایک سروے کے مطابق پاکستان میں سالانہ تین ہزار سے زائد بچے بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور اکثر کو بعد میں قتل بھی کر دیا جاتا ہے۔لیکن عوام کو صرف دو سے تین دن یہ سانحہ یاد رہتا ہے وہ بھی سوشل میڈیا پر پوسٹ اور ٹوئٹ کی حد تک ۔
رمضان المبارک کے آتے ہی جہاں پوری دنیا میں مسلمانوں کیلئے ڈسکاؤ نٹ دئے جاتے ہیں وہیں دوسری طرف ایک مسلمان ملک میں ایک مسلمان بھائی دوسرے مسلمان بھائی کو اشیائے خورد و نوش اور ضروریات زندگی کی اشیاء تین گنا زیادہ قیمت میں بیچتا ہے اور اس میں کو ئی شرم بھی محسوس نہیں کرتا۔
ہم میں احساس کی شدید کمی ہوگئی ہے ۔ہم نے دوسروں کے بارے میں سوچنا ہی چھوڑ دیا ہے ۔اور اب تو یہ عالم ہے کہ کسی کو ساتھ برا کرنے پر ہمارا ضمیر ہمیں ملامت بھی نہیں کرتا ۔اب انہی تمام صورتحال کے مد نظر میرایہ سوال ہے کہ کیا ایسی قوم کا خود کو زندہ قوم کہنا ٹھیک ہے؟کیوں کہ میرے نزدیک جن کا ضمیر مر جا ئے انہیں زندہ میں شمار نہیں کیا جاتا ۔
وہ قوم جس کے نوجوانوں سے پوچھا جائے کہ مستقبل کا کیا ارادہ ہے تو فخر سے کہتے ہیں باہر جانے کا پلان ہے بس اب باہر سیٹ ہونا ہے ،اور جب وجہ پوچھی جائے تو منہ بنا کر کہتے ہیں کہ پاکستان میں کچھ نہیں رکھا ۔تو کیا ان نوجوانوں کا چلاچلا کر یہ کہنا کہ ہماری پہچان پاکستان ہے،ٹھیک ہے؟جبکہ دل سے وہ اس پہچان پر فخر کرنے بجائے نادم ہیں۔
میں یہ نہیں کہتی کہ اس قوم میں فقط ایسے ہی لوگ ہیں بلکہ اس قوم میں ایسے ایسے ہیرے بھی موجود ہیں جو ہر مشکل گھڑی میں ا پنے ملک اور اسکے باشندوں کی مدد کے لئے کوشاں و تیار رہتے ہیں۔وہ تمام افراد جو ملک کی بہت سی باتوں سے خفا رہتے ہیں وہ کہیں نہ کہیں بحیثیت قوم اپنی ذمہ داریوں سے اور بحیثیت انسان دوسرے انسان کے کام آنے سے چوک رہے ہیں۔ان افراد کو خربوزے کو دیکھ کر رنگ پکڑنے والی مثال کے مصداق قوم میں موجود فرض شناس اور انسان دوست افراد کی صحبت لینی چاہیے۔
پاکستان ہمارے اجداد کی بے شمار قربانیوں کا نتیجہ ہے اس کی بدولت ہی ہم بہت سی غلامی اور ظلم سے محفوظ ہیں۔آج پاکستان کا جو حال اس میں حکومت کے ساتھ ساتھ کہیں نہ کہیں قوم کا بھی ہاتھ ہے ۔اگر ہم بحیثیت شہری اپنے وطن کے لئے اپنے فرائض ایمانداری سے ادا کریں اور دل سے اس کواپنی سرزمین سمجھ کر اس کے لئے کام کریں تو ہم بحیثیت قوم سرشار ہوجائینگے ۔اور پھر فخر سے یہ گنگناپائے گے۔۔
ہم سب کی پہچان۔۔ہم سب کا پاکستان۔۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.