
بعد از شادی
جمعہ 14 فروری 2020

مراد علی شاہد
(جاری ہے)
پاکستان میں شادی سوچ سمجھ کر اور بزرگوں کی مرضی شامل حال کر کے جبکہ یورپ میں ”دیکھ بھال “کر کی جاتی ہے اسی لئے پاکستان میں بچے شادی کے بعد ہی پیدا کئے جاتے ہیں۔یہ بھی کہا جاتا ہے کہ شادی وہ لڈو ہے جو کھائے وہ بھی پچھتائے اور جو نہ کھائے وہ اور بھی پچھتائے(اکثر کھا کر ہی پچھتانے کو ترجیح دیتے ہیں)۔ہم پاکستانی تو اگر کسی کزن کے ہاتھوں لڈو کھا لیں (یعنی شادی کزن سے ہو جائے) تو تادم مرگ اسے ہی ہضم کرنے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں البتہ عرب النسل اپنی نسل کی بڑھوتری کے لئے یہ لڈو بار بار کھاکر پچھتانے کو ترجیح دیتے ہیں۔قدرت نے عرب کو وسائل کی کثرت اور اولاد کی بکثرت سے خوب نواز رکھا ہے۔کیونکہ عرب میں ماسوا تیل اور بچے پیدا ہونے کے کچھ اور نہیں ہوتا۔دوحہ قطرمیں رہتے ہوئے میں نے دنیا کی تمام کمیونٹی کو قریب سے دیکھ کر یہ اندازہ لگایا کہ بچہ پیدائش سے قبل ماں کی کوکھ جبکہ بعد از پیدائش باپ کی گود میں ہی رہنا پسند کرتا ہے،ایسے مرد حضرات کو آپ امیر ہوں تو انڈرسٹینڈنگ،مڈل کلاس سے ہوں تو زن مرید اور اگر غریب تو پھر پنجابی ماؤں کا وہی روائتی جملہ ہی کافی ہوتا ہے”جھڈو،ویاہ تو بعد ای بڈھی دے تھلے لگ گیا سی“۔
فیملی پلاننگ کا ایک ماہر انڈیا میں کسی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہہ رہا تھا کہ انڈیا میں ہر دو سیکنڈ بعد عورت ایک بچہ کو جنم دیتی ہے جو ہمارے ملک کے لئے کسی بڑے خطرہ سے کم نہیں ہے۔ہال سے ایک آدمی اٹھ کھڑا ہوا کہ حضور ہمارا وقت کیوں برباد کر رہے ہو چلئے مل کر اس عورت کو تلاش کرتے ہیں،انڈیا کی آدھی آبادی اس عورت کی تلاش میں ہے اسی لئے ان کی آبادی تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے۔ شادی واحد عمل ہے جس میں عورت بوقتِ نکاح خاموش اظہارِ اقرار کرتی ہے،شادی کے بعد وہی بیوی قرار واقعی جو اظہار خاوند کا کرتی ہے وہ تو کہانی گھر گھر کی ہے بس کچھ مان جاتے ہیں کچھ قبول کر لیتے ہیں۔ویسے جس گھر میں یہ محبت بھری کہانی نہ ہو وہ گھر،گھر نہیں ڈرامہ لگتا ہے۔ادبی اصناف میں صنفِ نازک کو ڈرامہ ہی سمجھا جاتا ہے اس لئے جو بھی شاعر دل کی بھڑاس نکالنا چاہتا ہے وہ شعری پیرائے میں اس طرح بیان کردیتا ہے کہ کسی اور کے گھر کے حالات دکھائی دیں حالانکہ وہ اس کے۔۔۔۔۔۔۔۔ہمارا ایک دوست ایسی ہی ایک کہانی کا کردار نبھاتے نبھاتے پانچ بچوں کا باپ ہے،عجب یہ کہ دونوں(میاں بیوی)کو شکائت ہے کہ میرا خیال نہیں رکھا جا رہا ۔جبکہ ان کے بچے الگ سے شکوہ کناں ہیں کہ امی ابو کو ہمارا خیال رکھنے کی ”فرصت“نہیں ملتی۔کہتے ہیں عشق شادی سے قبل اور اولاد نکاح کے بعد ہی ہو تو حلال ہوتی ہے اور دونوں صورتوں میں کسی ایک کو حلال ہونا پڑتا ہے۔شادی کے بعد اگر عشق بیوی سے ہوجائے تو پہلے کے تمام عشق قلیل عرصہ کے لئے دفنا دینے چاہئے وگرنہ زندگی سقیم وثقیل گزرتی ہے۔عقل مند وہ ہے جو پہلے کے عشق کبھی کبھار تازہ کرتا رہتا ہے بقول عالم لوہار،عشق لوہارا تازہ رہندا بھانویں داڑھی ہو جائے چٹّی،
شادی ایک ایسا خطِ فاصل ہے جس کے ایک طرف”شیر کی ایک دن کی زندگی گیدڑ کی سو سالہ زندگی سے بہتر“جبکہ دوسری جانب”جو تن لاگے سو تن جانے“۔جنگل کے بادشاہ شیر نے تمام جانوروں کی ایک میٹنگ بلائی اور پوچھا کہ تم میں وہ کون ہے؟جو میری طرح شیر ہے۔پیچھے بیٹھے ایک کمزور سے چوہے نے ہاتھ اٹھاتے ہوئے کہا حضور میں ہوں وہ”مرد قلندر“۔شیر ،چوہے کی جرات پر اظہار ناراضگی میں دھاڑا کہ تم میری طرح شیر کیسے ہو سکتے ہوں۔چوہے نے دست بستہ عرض کیا حضور شادی سے پہلے میں بھی اپنے آپ کو شیر ہی سمجھتا تھا۔بیوی کے لئے سب سے با اعتماد رشتہ خاوند کا اس لئے بھی ہوتا ہے کہ لاکھ اشیا آزمالیں جو کپڑے اور برتن دھونے کا بھروسہ خاوند پر ہوتا ہے وہ کسی ڈٹرجنٹ پر کہاں۔شادی کے بعد خاوند کی طرف سے سب سے زیادہ بولا جانے والا لفظYES ہوتا ہے۔کیونکہ یہ دنیا کا واحد لفظ ہے جو نہ بھی بولا جائے تو بیوی اسے ”ہاں“ہی سمجھتی ہے۔جو بھی ہومیاں بیوی کا رشتہ واحد رشتہ ہے جس سے تمام مقّدس رشتے پیدا ہوتے ہیں۔مشرقی بیوی اس ڈر سے اپنے خاوند کودوسری کی اجازت نہیں دیتی کیونکہ وہ عمل تقسیم سے ڈرتی ہے خاص کر خاوند کے پیار کی تقسیم سے،بیوی تو ایسا رشتہ ہے کہ اسے اگر ہجوں میں بھی تقسیم کریں تو وٹامن ”بی“اور”وی“ ہی بنتا ہے۔پرسکون زندگی کیلئے ضروری ہے کہ بی اور وی کو ملاکر احتیاط اور پیار سے رکھا جائے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
مراد علی شاہد کے کالمز
-
برف کا کفن
بدھ 12 جنوری 2022
-
اوورسیز کی اوقات ایک موبائل فون بھی نہیں ؟
منگل 7 دسمبر 2021
-
لیڈر اور سیاستدان
جمعہ 26 نومبر 2021
-
ای و ایم اب کیوں حرام ہے؟
ہفتہ 20 نومبر 2021
-
ٹھپہ یا بٹن
جمعہ 19 نومبر 2021
-
زمانہ بدل رہا ہے مگر۔۔
منگل 9 نومبر 2021
-
لائن اورکھڈے لائن
جمعہ 5 نومبر 2021
-
شاہین شہ پر ہو گئے ہیں
جمعہ 29 اکتوبر 2021
مراد علی شاہد کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.