
ناداں گر گئے سجدوں میں
پیر 1 فروری 2021

رومانہ گوندل
(جاری ہے)
اسلام اس دور میں قابلِ عمل نہیں رہا۔ اکیسویں صدی کے تقاضے مختلف ہیں۔ اسی طرح کی آوازیں ہر طرف سے آ رہی ہیں۔ لیکن اصل بات یہ ہے کہ دین نہیں، دین دار قابل قبول نہیں رہے۔ ہمارے ہاں وہ بچے دین پڑھنے بھیجے جاتے ہیں جو جسمانی یا ذہنی طور پر دوسروں سے پیچھے رہ جاتے ہیں اور وہ پڑھتے بھی ان مدروسوں میں ہیں جہان بنیادی ضروریات تک میسر نہیں ہوتی، محض چندے سے چلنے والے ادارے اور اساتذہ کا اپنا علم بھی محدود ہوتا ہے ۔ جہاں سے نکلنے والے بچے تنگ نظری کا وہ سبق لے کے نکلتے ہیں جس کے ساتھ انہیں دنیا کا ہر انسان کافر اور گناہ گار لگتا ہے۔ یہ مدرسے اور ان کو چلانے والے اپنے محدود وسائل میں جو کام کر رہے ہیں وہ قابل تعریف ہے لیکن دین کو صرف ان کے حوالے کر دینا ٹھیک نہیں ہے۔کیونکہ آج کے اس ترقی یافتہ دور کے تقاضے بدل گئے ہیں اور ان بدلے ہوئے تقاضوں میں یہ لوگ کیسی تبلیغ کر یں گئے۔ جن بچوں کو کافروں کی ذبان کہہ کر، انگلش سے دور رہنے کا کہا گیا ہو وہ امریکہ یا انگلینڈ میں رہنے والے غیر مسلموں تک اسلام کا پیغام کیسے پہنچائے گئے۔
ہم یہ بھول گئے ہیں کہ ملکہ سبا کو تبلیغ کرنے والے حضرت سلیمان ایک بادشاہ تھے۔ آج کے اس دور میں بھی اسلام تب پھیلے گا جب ہمارے ڈاکٹر، پائیلٹ اور آکسفورڈ اور کیمبرج جانے والے طالب علم اسلام کو سمجھے گئے کیونکہ اسلام دور بیٹھ کے فتوؤں سے نہیں پھیلتا بلکہ ساتھ گھل مل کے بیٹھنے سے پھیلتا ہے۔ہمیں یہ خود بھی ماننا ہے کہ اسلام دنیا سے کٹ کر جنگل میں جانے کا نام نہیں ہے ، نہ بھوکے پیاسے ، پھٹے پرانے کپڑوں میں مر جانے کا نام ہے۔اور نہ ہی اسلام ترقی اور ایجادات سے روکتا ہے۔ بلکہ اسلام تو سکیھاتا ہے کہ اس کائنات کے رازوں کو جانو ، ان کو تلاش کرو، اس کائنات کو تسخیر کرو اور اس میں چھپی ہوئی نشانیوں سے اپنے رب کو پہچانو ، نعمتیں استعمال کرو لیکن اپنے رب کا ذکر اور شکر کرنا نہ بھولو۔
اسلام بے شک امن کا دین ہے ، دوسروں کو تکلیف دینے سے روکتا ہے لیکن اپنے تحفظ کی اجازت بھی دیتا ہے اور اس کے لیے اسلحہ تیار رکھنے کا حکم بھی دیتا ہے تا کہ دشمنوں کے دل میں رعب رہے۔ در اصل اس دنیا میں اعتدال سے رہنے کا نام ہی اسلام ہے اور یہی بات مسلمان بھول گئے ۔ کچھ نے دنیا سے کٹ جانے کا نام دینداری رکھ لیا اور باقی دین سے کٹ گئے کیونکہ انہیں دنیا میں جینا ہے۔ اس طرح کٹے بٹے ہوئے مسلمان کیسے تبلیغ کے فرائض کو نبھائیں گئے۔
یہ ناداں گر گئے سجدوں میں جب وقتِ قیام آیا
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
رومانہ گوندل کے کالمز
-
عورت محفوظ نہیں
بدھ 25 اگست 2021
-
یہ صرف ایک خبر نہیں تھی
پیر 16 اگست 2021
-
فرعونیت غرق کر دیتی ہے
ہفتہ 31 جولائی 2021
-
خواب زندہ رہتے ہیں
ہفتہ 17 جولائی 2021
-
ہم غیر جانبدار ہیں
جمعرات 8 جولائی 2021
-
اختتامِ رمضان
پیر 10 مئی 2021
-
روزے چھوڑیں، ثواب کمائیں
جمعہ 7 مئی 2021
-
بس تھوڑی سی برداشت
منگل 4 مئی 2021
رومانہ گوندل کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.