
انیس نقاش ۔ ۔ ۔ اسلامی مزاحمت کا ستارہ
جمعہ 26 فروری 2021

صابر ابو مریم
(جاری ہے)
انیس نقاش سنہ1951ء میں پیدا ہوئے او ر سنہ2021ء میں ستر سال کی عمر میں اس دنیا سے رخصت ہوئے ۔ نقاش کا تعلق لبنان کے دارلحکومت بیروت سے تھا ۔ نقاش نے ابتدائی زندگی میں ہی الجیریا میں انہوں نے فرانس کے نوآبادیاتی نظام کے خلاف ہونے والی جد وجہد میں حصہ لیا ۔ نقاش نے سنہ1964ء میں فلسطین میں فتح موومنٹ میں شمولیت اختیار کی ۔ نقاش نے اس زمانہ میں تحریک آزادی فلسطین کے لئے لبنانی اور فلسطینی جوانوں ی تربیت کی تاکہ وہ مزاحمتی تحریک میں شامل ہو کر تحریک آزادی فلسطین میں اپنا کردار ادا کریں ۔ حتیٰ انیس نقاش ان افراد میں شامل ہیں کہ جنہوں نے جنوبی لبنان کے علاقوں میں فلسطینی و لبنانی نوجوانوں کے لئے تربیتی مراکز قائم کئے اور اسرائیلی مظالم کے خلاف جد وجہد کو تیز کیا ۔ جب سنہ1978ء میں اسرائیل کی غاصب افواج نے لبنان پر چڑھائی کی تو انیش نقاش جنوبی لبنان میں مزاحمت کی مدد کرنے کے لئے ڈٹ گئے اور صہیون جارحیت کا ڈٹ کرمقابلہ کرنے میں مزاحمتی گروہوں کے ہمراہ رہے ۔
انیس نقاش نے اپنی زندگی کے انہی ایام میں جنوبی لبنان کے علاقوں کفر شعبا اور بنت جبیل میں دو مختلف مزاحمتی گروہوں کو تشکیل دیا جنہوں نے نہ صرف جنوبی لبنان پر اسرائیلی فوجی چڑھائی کے خلاف مزاحمت کی بلکہ آگے چل کر لبنان کی مزاحمتی تحریک کے قیام میں اپنا کردار ادا کیا ۔ انیس نقاش اپنے زمانے کے ایک با فہم فرد سمجھے جاتے تھے اور یہی وجہ ہے کہ جب سنہ1979ء میں ایران میں امام خمینی کی قیادت میں اسلامی انقلاب آیا تو انیس نقاش نے امام خمینی کے اس اقدام کی حمایت کی اور امام خمینی کے ہمراہ ہو گئے ۔ انیس نقاش فلسطینی مزاحمتی گروہوں اور ایران میں اسلامی انقلاب کے بعد باہمی رابطوں اور بہترین تعلقات کے قیام کے محرکین میں سے ایک اہم محرک تھے ۔ انیس نقاش لبنانی مجاہد جو کہ فلسطینی سرزمین پر فلسطینیوں کے ساتھ بھی موجود رہتے تھے اور بعد ازاں امریکہ اور اسرائیل نے ان کو ایک دہشت گردانہ حملہ میں شہید کیا ، یعنی عماد مغنیہ کے ساتھ قریبی تعلقات رکھتے تھے ۔

خلاصہ یہی ہے کہ دنیائے مزاحمت میں انیس نقاش جیسے روشن ستارے کہ جنہوں نے اپنی زندگی مظلوم اقوام کے حقوق کے دفاع کی خاطر گذار دی اور دنیا سے اس حال میں رخصت ہوئے کہ آنے والوں کے لئے ایک راہ عمل فراہم کر گئے ۔ مقالہ کے اختتام پر پاکستانی عوام کے جذبات کا اظہار اس لئے بھی ضروریی سمجھتا ہوں کہ پاکستان کے عوام فلسطین کاز کے ساتھ سنگین حساسیت کے ساتھ ارتباط رکھتے ہیں اور ہر ایسے شخص کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں کہ جو مظلوم اقوام فلسطین وکشمیر و دیگر کے ساتھ ہوں ان کو خراج تحسین و عقیدت پیش کرتے ہیں ۔ انیس نقاش بھی ایسے ہی افراد میں سے ہیں کہ جن کوان کی عظیم خدمات کی بنیاد پر پاکستان کے عوام بھی خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
صابر ابو مریم کے کالمز
-
اسلام فوبیا کے مقابلہ میں دنیائے اسلام کا اتحاد ناگزیر
جمعرات 27 جنوری 2022
-
پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم اصول جارحیت کی مذمت
جمعرات 30 دسمبر 2021
-
اسرائیل کے ساتھ دوستی اور امن کا خواب
اتوار 19 دسمبر 2021
-
اعلان بالفور اور فلسطینیوں پر مصیبت کے سو سال
منگل 2 نومبر 2021
-
انسانی حقوق اور مغرب کا دوہرا معیار
منگل 26 اکتوبر 2021
-
فلسطین کا مقدمہ اور اقوام عالم
منگل 28 ستمبر 2021
-
ہم پاکستانی ہیں۔پاکستان ہمارا ہے!
جمعرات 9 ستمبر 2021
-
ایران یا امریکہ: فاتح کون ہے؟
پیر 6 ستمبر 2021
صابر ابو مریم کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.