''ہم زندہ جاوید کا ماتم نہیں کرتے''

منگل 24 اگست 2021

Saleem Saqi

سلیم ساقی

قسم خدا کی یہ نہ تو میرے نبی کا دین ہے اور نہ ہی ابن علی نے کربلا میں سر کٹا کر یہ پیغام دیا تھا کہ میرے سوگ کے نام پر تم مسلمان اپنے بدن کو اذیت دینا ( ماتم کرنا،آگ پر چلنا،بدن پر چھریاں چلانا یا مجلسیں سجانا) افسوس کہ ہم امام حسین(رضی اللہ عنہ) کا غم تو مناتے ہیں مگر انکا دیا پیغام پیٹھ پیچھے پھینک دیتے ہیں
انکے سر کٹوانے کے پیچھے مقصد اپنے نانا کے دین کی سر بلندی تھا مگر افسوس کہ دین کی سربلندی کے پرچم کو اونچا کر کے پوری دنیا میں لہرانے کی بجائے ہم فرقہ وریت میں پڑھ کر ایک دوسرے کو دین دار ہونے اور خارجی ہونے کا سرٹیفیکیٹ تھمانے والے بن گئے
غم حسین (رضی اللہ عنہ) منانے کے لئے شیعہ ہونا لازم نہیں ہے کیونکہ آنسوؤں کا کوئی فرقہ نہیں ہوتا اور محرم میں ہر آنکھ اشک بار ہوتی ہے
میں پوچھنا چاہوں گا کیا نعوذباللہ امام حسین (رضی اللہ عنہ) نے سر اس لئے کٹوایا کہ تم ان کے نام کا ماتم کرتے پھرو؟؟ یا اس لئے کٹوایا کہ ان کے نام کی مجلسیں سجا کر زاکر بلواؤ ؟ میں پوچھنا چاہوں گا کہ جس نماز کو جس دین کو انھوں نے بچانے کی خاطر اپنا سر کٹوا دیا کیا تم اس نماز کو پورے طریقے سے ادا کرتے ہو؟ کیا کبھی اس فرض کو جس فرض کی خاطر انھوں نے جام شہادت نوش کیا کبھی اس فرض کو نبھایا؟؟ نبھانا تو دور کی بات کبھی صحیح معنوں میں اس کی گہرائی جانی؟
کیا تمہاری نظر میں محرم کے مہینے میں مجلسیں کروا کر زاکر بلوا کر ماتم کر کے خود کو اذیتیں دے کر تم نے انکی یا ان کے تمام تر گھرانے کی دی ہوئی قربانیوں کا احسان چکتا کر دیا؟؟؟ کیا امام حسین(رضی اللہ عنہ) نے جو دین بچایا اس کا احترم و اکرام صرف محرم میں ہی فرض ہے؟؟؟
یقینا ان تمام تر سوالوں کے جواب میں سبھی کی بولتی بند ہو جائے گی کیونکہ ہم نے صرف کربلا سن رکھی ہے کبھی دیکھی نہیں۔

(جاری ہے)

۔۔۔۔۔
میں یہ نہیں کہتا کہ مجلسیں نہ کرواؤ یا مجلسیں کروانا کوئی گناہ ہے نہیں بالکل ایسا نہیں کہا میں نے بلکہ ایسی محفلیںں اور مجلسیں جہاں اللہ اسکے رسول(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اہل بیت اور اصحاب کا ذکر کیا جاوے ایسی محفلیں تو میں چاہتا ہوں روز سجیں لیکن جیسے کہتے ہیں نا کہ شیطان ہر جگہ ہر شکل میں ہوتا ہے پھر چاہے وہ سنی ہوں شیعہ ہوں بریلوی ہوں یا اہلحدیث ہوں اور یہی شیطان خود سے من گھڑت باتیں بنا کر لوگوں کو اپنے پیروکاروں کو ورغلاتے ہیں کیونکہ ان شیطانوں کے ہم اور آپ جیسے کئی چیلے ہوتے ہیں جو اپنی آنکھوں پر اندھے دھند اعتماد کی کالی سیاہ پٹی باندھ کر انکی پیروی کرتے ہیں اور جیسا یہ کہتے ہیں وہ کرتے چلے جاتے ہیں۔


اور آخری بات یہ کہ میں کبھی فرقہ وریت پر بات نہیں کرتا نہ ہی کسی کو ٹھیس پہنچانا میرا مقصد مگر جب ہمارا ماننا ہمارا عقیدہ ہمارا ایمان یہ ہے کہ امام حسین(رضی اللہ عنہ) شہدا میں ہیں اور شہداء کبھی مرتے نہیں بلکہ ہمیشہ زندہ ہوتے ہیں یہ قرأن کا فرمان ہے تو پھر ہم زندہ لوگوں کا ماتم کیوں کرتے ہیں؟ زندہ لوگوں کی بات تو ایک طرف رہ گئی میرے اور آپ کے پیارے نبی حضرت محمد(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مردہ،لاش یعنی کہ میت پر بھی پیٹنے سے منع فرمایا تو پھر ہم شہدا کو ماتم کیوں کریں؟ غم حسین(رضی اللہ عنہ) ضرور مناؤ لیکن طریقے سے جس عظیم مقصد کے لئے انھوں نے سر کٹوایا اس مقصد کو کبھی ہاتھ سے جانے مت دو ورنہ بربادی تمہارا مقدر بن جاوے گی۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :