افزائش نسل کی بڑھوتری کے ثمرات و نقصانات

جمعرات 16 ستمبر 2021

Saleem Saqi

سلیم ساقی

کل کی بات ہے کہ میں اک ٹاک شو دیکھ رہا تھا تو وہاں آئے مہمان نے مذاق مذاق میں افزائش نسل کے بارے میں ایک بات کی جو مجھے بہت بھلی لگی کہبچے دو ہی اچھے آج کے دور میں اس لئے بھی اچھے ہیں ایک تو ماں کی صحت چست تندرست رہے گی اور دوسرا باپ کے سر سے فائنینشلی ٹینشن قدرے حد تک پرے رہتی ہے
اس کالم کا محور ایک لفظ "فیملی پلاننگ" کے گرد گھومے گا اب فیملی پلاننگ کیا ہے اسے بعد میں ڈسکس کروں گا
یہ بات سننے کی دیری تھی کہ میرے دماغ میں کافی سوالوں نے بوچھال برپا کر دیا کہ آیا کہ کیا ایسا کرنا ٹھیک ہے؟
کیونکہ یہاں دین اور سائنس میں تضاد دیکھنے کو ملتا ہے
ہمارے نبی(صلی الہ علیہ وآلہ وسلم) کا فرمان ہے ذیادہ بچے پیدا کرنے والی عورت جنتی ہوتی ہے
دوسری طرف ہمارا دین کہتا ہے جب کوئی بچہ پیدا ہوتا ہے یا کوئی نئی نویلی دلہن کسی گھر بیاہ کر لائی جاتی ہے تو وہ اپنا رزق ساتھ لاتی ہے
اگر ہم ذکر کریں ماں کی صحت کا تو جب ہمارا دین کہتا ہے کہ زیادہ بچے پیدا کرنے والی عورت جنتی ہے اور جنت بہت ہی اچھی چیز ہے نیکوں کاروں کا ملتی ہے تو پھر ہم کیسے اور کیونکر جنت میں جانے والی عورت کو جنت میں جانے سے روک سکتے ہیں؟
جب اس سوال نے میرے ذہن میں جنم کیا تب ساتھ ہی میں ایک سوال اور امڈ آیا کہ
"بچے دو ہی اچھے" والا مقولا آجکل پیدا ہونے والے جینڈر کق دیکھ کر بھی آپلائی کیا جاتا ہے اگر تو پیدا ہونے والا بچہ(نر) ہوا اور دوسرا آنے والا بھی نر ہوا تو ہماری چال باز ذہنیت کا فطور دیکھیے گا کہ ہم فورا کہہ ڈالیں گے کہ ڈاکٹر کہتے ہیں بچے دو ہی اچھے اس لئے اب یہ بچہ پیدا کرنے والا کام بند سٹاپ۔

(جاری ہے)

۔
لیکن اگر دوسری طرف پہلے پیدا ہونے والی بچی(مادی) اور دوسری بھی ہوئی بچی تو پھر یہ چال بازی تب تک جار رکھیں گے جب تک نر پیدا نہیں ہو جائے گا اور 90٪ چانسز آپ دیکھیے گا کہ جیسا ہی نر پیدا ہو جائے گا بیشک چاہے وہ دس بچیوں کے بعد ہی کیوں نہ پیدا ہوا ہو یہاں یہ افزائش نسل کا کام بند کر دیں گے کیوں؟ کیوں کہ اب وارث جو پیدا ہو گیا۔
اب بات کرتے ہیں رزق کی پھر ان تمام تر باتوں کے جواب ڈھونڈنے کو نکلیں گے دیکھتے ہیں کیا نتیجہ نکلتا ہے
جب دین کہتا ہے کہ پیدا ہونے والا بچہ یا بچی اپنا رزق پیدا ہونے کے ساتھ اپنے ساتھ لاتا ہے پھر ان کو کھلانے پلانے اور پہنانے کے ڈر سے انھیں پیدا کرنا کیوں چھوڑ دیتے ہو؟
اب چلتے ہیں ذرا تلخ کلامی کی طرف اگر ہم بات کریں
بچے دو ہی اچھے اور بچے زیادہ پیدا کرنے والی جنتی عورت کی طرف،تو جہاں تک بات ہے بچے دو ہی اچھے تو جہاں تک میری ابزرویشن ہے تو اس سوچ سے کسی کو نہ تو کوئی تکلیف ہے نہ ہی کوئی چڑ اور اگر بات کریں ذیادہ بچے پیدا کرنے کی تو زیادہ بچے پیدا کرنے کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ آپ کوئی اور کام ہی نہ کریں بس وہ جیسے پنجابی میں کہتے ہیں
"انھے واہ" بچے ہی پیدا کرتے جائیں نہ کوئی کام نہ دھندا اور پھر بیٹھ جائیں رونہ رونے کہ ڈاکٹر نے صحیح ہی کہا تھا بچے دو ہی اچھے بالکل نہیں بلکہ کام کاج بھی ضروری ہے زندہ رہنے کے لئے رب تعالیٰ نے اگر فرمایا ہے کہ پیدا ہونے والا بچہ اپنا رزق ساتھ لے کر آتا ہے تو ساتھ اسکی قسمت میں یہ بھی لکھا ہوتا ہے کہ اس تک وہ رزق پہنچنا کیسے ہے
یہ تو تُک کوئی نہیں بنتا کہ گھر پہ ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھیں رہیں اور کہیں کہ اللہ نے فرما رکھا ہے کہ ہر بچہ اپنا رزق ساتھ لے کر آتا ہے تو رزق کے ہاتھ پاؤں تھوڑی ہیں جو ہم تک چل کر آئے گا ہمیں خود جا کر اسے اپنی دپلیز تک لانا پڑتا ہے
چلیں چند سیکنڈز کے لئے مان لیتے ہیں کہ بچے دو ہی اچھے اب ایک چھوٹا سا سوال میری طرف سے ایسی سوچ رکھنے والوں کے لئے کہ اگر خدانخواستہ ان دو بچوں کو تقدیر کے اڑے تو کیا کرو گے؟؟ کیوں کہ آپ نے تو دو اچھے بچوں کے بعد کام ہی ٹھپ کر دیا ایسے میں آپ کیا کرو گے؟
اگر ہم بات کریں کہ باپ کے سر زیادہ بچوں کی وجہ سے فائینینشلی ٹینشن رہتی ہے تو میں بتاتا چلوں کہ رب تعالیٰ نے ایک لفظ کفایت شعاری کا بھی فرما رکھا ہے اگر سادہ لفظوں میں بتاؤں تو
"چادر دیکھ کر پاؤں پھیلاؤ"
اگر جیب میں دس روپے ہوں اور شاپنگ ہم سو کی کر لیں اور پھر ڈھونگ بھی ہم ہی پیٹیں کہ یہ زیادہ بچوں کی وجہ سے ہوا یہ کہاں کا انصاف ہے بھائی؟؟
یعنی "الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے"
خرچ کرو لیکن اپنی اوقات و بساط کے مطابق اولاد پر خرچ کرنا صدقہ ہے اچھی بات ہے لیکن اپنی اوقات کے مطابق خرچ کرنا
اپنی اوقات سے باہر خرچ کرنا بے وقوفی ہے سراسر احماقت ہے
بات گھما پھرا کر ایک ہی پوائنٹ پر آ کر رک جاتی ہے کہ فیملی پلاننگ اب فیملی پلاننگ کیا ہے؟ کیا فیملی پلاننگ میں صرف بچے پیدا کرنے ہی آتے ہیں؟ فیملی پلاننگ کو ہم غلط مطلب میں لیتے ہیں فیملی پلاننگ کو ہم اگر پوزیٹو وے میں لیں تو ہمیں کیا نظر آتا ہے
پلاننگ کا مطلب کسی چیز جو پلان کرنا سیٹ کرنا کوئی بھی گول سیٹ کرنا کہ آیا کہ ہم نے آنے والے وقتوں میں کیا کرنا ہے اگر بات کریں فیملی پلاننگ کی تو پازیٹیو وے میں کہیں تو یہ بنتا ہے کہ ہم نے فیملی کو کیسے لے کر چلنا ہے آنے والے وقتوں میں اگر ہم پر کوئی آفت آتی ہے کوئی مصیبت آتی ہے تو اسے کیسے حل کرنا ہے اس سے کیسے نپٹنا ہے
اگر بنا پلاننگ کیئے کسی بھی چیز کو لے کر چلیں تو چپقلشیں ہی ہوں گی پنگیں ہی ہوں گے لب لباب یہ کہ ہمیں ہمیشہ پازیٹیو رہنا چاہیے پازیٹیو سوچنا چاہیے کسی بھی بات کو نیگیٹو نہیں لینا چاہیے۔

۔۔۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :