پاکستان بھارت پراکسی وار

منگل 25 فروری 2020

Shafaq Kazmi

شفق کاظمی

بہت شوق ہے ہمارے پڑوسی ملک بھارت کو پراکسی کھیلنے کا بہت دفع بھارت کے نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر حکومتی نمائندے اور آرمی کے افسران پاکستان مخالف پراکسیوں پر سر عام دنیا کو بھاشن دیتے آئے ہیں کہ ہم نے پاکستان کے ساتھ یہ کر دیا ہم نے پاکستان کے ساتھ وہ کر دیا لیکن میں بھارت کو پہلے بھی بتا چکی ہوں کہ جہاں پر بھارت کی پراکسی آکر رکتی ہے وہاں سے آئی ایس آئی اپنی پراکسی شروع کرتی ہے نریندر مودی نے کشمیر کو صوبہ بنا کر دنیا کے سامنے جس طرح پیش کیا اس سے بھارتی عوام کو یہ لگنے لگا کہ نریندر مودی کا یہ اقدام بھارت کے حق میں ہے کشمیر آج پاکستان سے الگ ہوگیا ہے اور اس کا الحاق بھارت کے ساتھ ہو چکا ہے لیکن بھارت کی سب سے بڑی کمزوری یہ رہی ہے کہ بھارت صرف وہی تصویر دیکھتا ہے جس میں صرف اور صرف بھارت کا مفاد ہو مفاد کے ساتھ ساتھ ان نقصانات کا اندازہ نہیں  لگاتا جو خود اس کے اپنے ملک کے لیے خطرہ ہو۔

(جاری ہے)

۔۔!!!
بھارت نے اس جگہ کا الحاق اپنے ملک سے کرنے کی کوشش کی جس کی عوام کے دلوں میں کبھی بھارت سے محبت قائم ہوئی ہی نہیں  جہاں صرف اور صرف محبت پاکستان سے پائی جاتی ہے اور اسی محبت کی آڑ میں آئے روز کشمیر کی عوام  اپنی آزادی کی تحاریک کے ساتھ پاکستان سے الحاق کے مطالبے کو اجاگر کئے ہوئے ہیں اس پر آئے روز اپنی جانیں نچھاور کر رہے ہیں تو پھر جب اگر ایک مسلمان قوم پاکستان سے اتنی محبت رکھتی ہو اور ہمارے ازلی دشمن بھارت کے قبضے میں ہو تو پاکستان کیسے اس قوم کو تنہا چھوڑ سکتا ہے یہ وجہ ہے کہ ہم نے بھارت کی اس زبردستی کی  کوشش کو تسلیم نہیں کیا یہ ہی وجہ ہے کہ ہم نے اپنی جانوں کو انکی آزادی پر قربان کرنے کا فیصلہ کر رکھا ہے یہ ہی وجہ ہے کہ آج افواج پاکستان کی توجہ کا مرکز صرف اور صرف #کشمیر ہے۔

۔۔!!!
کشمیر کا مسئلہ جتنی تیزی سے دنیا کے پلیٹ فارم پر گیا ہے یہ بھارت کی کشمیر میں اس پراکسی کا جواب ہے جسے بھارت کھیلنے نکلا ہے بھارت نے اپنی پراکسی کو جس تیزی سے کھیلا ہے اسی تیزی سے بھارت اس پراکسی میں زلیل بھی ہو رہا ہے پاکستان پراکسی اپنی مرضی اور صبر کے ساتھ کھیلتا ہے کیونکہ پاکستان اس بات کو جانتا ہے کہ جلدی کا کام صرف اور صرف شیطان کا ہوتا ہے بد قسمتی سے اس وقت بھارت کی سیاسی اور افواجی سربراہی بھی دو شیطانوں کے ہاتھ میں ہے اور یہ اس پراکسی میں پاکستان کے    +پوائنٹ ہے۔

۔۔!!!
 
تب ہی تو آج بھارت کو دنیا میں زلیل پاکستان نہیں  بلکہ انکے اپنی سیاسی اور افواجی سربراہان کر رہے ہیں انکا میڈیا اس زلالت کو دنیا میں نشر کر رہا ہے اور پاکستان اس سب کا مزہ لے رہا ہے دوسری طرف بھارت کو یہ بھی بتا دینا چاہتی ہوں کہ ہم ویسے تو پورے بھارت میں موجود ہیں لیکن آج ہم نے اپنے پنجے کمشیر میں گاڑ  دیے ہیں ہمارے پنجے اس وقت بھی کشمیر میں موجود تھے جب کارگل کے محاذ پر بھارت امریکہ سے مدد کی بھیک مانگنے چلا گیا تھا یہ پنجے اس لیے نہی گاڑے کہ ہم کشمیر میں کوئی کاروائی کریں یہ پنجے صرف اس لیے گاڑے گئے ہیں کہ ہم جانتے ہیں آنے والے کسی دن بھی کشمیر میں براہ راست محاز کھل سکتا ہے اور اس محاذ میں بھارت کو سرپرائز دینے کے لیے پاکستان کا کشمیر میں موجود ہونا لازمی ہے بھارت کی اوقات یہ ہے کہ بھارت نا تو دنیا کو وہاں پاکستان کی موجودگی کا بتا سکتا ہے کیونکہ وہاں  10 لاکھ کے قریب بھارتی فوج موجود ہے جس کے ناک کے نیچے پاکستان موجود ہے  یہ بھارت کی جنگ سے پہلے کی بے بسی ہے اور جب جنگ شروع ہوگی تو اس بے بسی کو پوری دنیا دیکھے گی۔

۔۔!!!
بھارتیوں ہم نے تیاری ہی صرف اور صرف تم سے نبٹنے کے لیے کی ہے اور ہم آج مکمل طور پر تیار ہیں باقی ہمیں موقع نا بھی ملا تو وقت آنے پر ہم خود موقع نکال لیں گے ابھی تو اس اس پراکسی میں آخری حد تک بھارت کو زلیل کرنا ہے اگر بھارت دلیر ہوتا یا بے بس نا ہوتا تو آج کشمیر پر براہ راست محاز کھل چکا ہوتا ہے بھارت کو اپنی جس دلیری پر غرور تھا اسے افواج پاکستان نے 27 فروری کو مٹی کر دیا ہے اسی غرور کو مٹی ہوتا دیکھ کر ہی بھارت آج کشمیر پر براہ راست محاذ سے افواج پاکستان کے للکارنے کے باوجود بھاگ رہا ہے اور اسی کو میں جنگ سے پہلے بھارت کی شکست کہتی ہوں جسے بھارت آج دنیا کے سامنے تسلیم کرتا پھر رہا ہے۔۔۔!!!

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :