
عوام کی سلامتی ،اولین ترجیح
منگل 24 اگست 2021

شاہد افراز خان
سی پی سی کی قیادت میں چین ایک غریب اور پسماندہ ملک سے آج ایک متحرک اور خوشحال معیشت میں تبدیل ہو چکا ہے۔آج کا چین دنیا کی دوسری بڑی معیشت کہلاتا ہے ، اور لوگوں کی زندگیوں میں بھی نمایاں بہتری دیکھی گئی ہے۔
(جاری ہے)
چینی صدر شی جن پھنگ ، جو سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری بھی ہیں ، اُن کے نزدیک عوام ہی پارٹی کی کارکردگی کو پرکھنے کے "اعلیٰ اور حتمی منصف" ہیں۔
دنیا بھر میں رائے عامہ اور عوامی اعتماد کی مانیٹرنگ سے وابستہ معروف عالمی ادارے "ایڈلمین ٹرسٹ بیرومیٹر" کے سال 2020 میں کیے گئے ایک سروے سے پتہ چلتا ہے کہ چینی عوام کی اپنی حکومت پر اعتماد کی شرح 95 فیصد ہے جو کہ دوسرے ممالک کے سروے نتائج سے کہیں زیادہ ہے۔ صرف یہی نہیں بلکہ امریکہ کی ہارورڈ یونیورسٹی نے بھی اسی طرح کے نتائج کا انکشاف کیا ہے۔اب سوال یہی پیدا ہوتا ہے کہ وہ کیا عوامل ہیں جن کے بل بوتے پر سی پی سی نے 1.4 بلین چینی عوام کی زبردست حمایت حاصل کی ہے۔حقائق کے تناظر میں سی پی سی کے لیے عوام کی حمایت کی بنیادی وجوہات میں پارٹی کی چینی عوام کی فلاح و بہبود کے لیے لگن اور اُس کا عوام دوست گورننس کا فلسفہ ہے جس میں لوگوں کو اولین ترجیح حاصل ہے۔
سی پی سی کے نزدیک عوام ہی پارٹی کی اساس ، پارٹی کا وجود اور پارٹی کی طاقت کا ذریعہ ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہ جماعت عوام کے مفادات کے لیے کام کرتی ہے اور اس کے اپنے کوئی زاتی مفادات نہیں ہیں۔ سی پی سی نے اپنے قیام کے روز اول ہی سے چینی عوام کے لیے خوشحالی کی جستجو اور چینی قوم کی عظیم نشاتہ الثانیہ کو اپنا اصل مقصد اور مشن قرار دیا اور آج ایک سو سال بعد ہمیں اس عوام دوست نظریے کے ثمرات چین کی ترقی کی صورت میں جابجا نظر آتے ہیں۔
سی پی سی نے اپنی پوری تاریخ میں ہمیشہ لوگوں کی فلاح و بہبود کو اولین مقام پر رکھا ہے اور اسی نظریے سے جڑے رہتے ہوئے آج بھی پارٹی ارکان عوام کے مفادات کے لیے اپنی جانوں سمیت سب کچھ قربان کرنے کے لیے تیار ہیں۔اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ عوامی جمہوریہ کے قیام کے لیے جدوجہد کرتے ہوئے 1921 سے 1949 تک 3.7 ملین ارکان نے اپنی جانیں قربان کیں جبکہ اس کے علاوہ بے شمار گمنام ہیروز بھی ہیں۔موجودہ دور کی ہی بات کی جائے تو چین نےوبائی صورتحال سے نمٹنے اور غربت کے خاتمے کے لیے وسیع پیمانے پر شروع کردہ مہم میں عوام کو سب سے مقدم رکھا ہے اور اپنی عوام دوستی کو ٹھوس اقدامات کے ذریعے دنیا کے سامنے ثابت کیا ہے۔تباہ کن وبا کا سامنا کرتے ہوئے سی پی سی نے قلیل مدتی معاشی بدحالی اور عارضی بندش کی قیمت پر لوگوں کی زندگی اور صحت کے تحفظ کو اولین ترجیح دی۔چینی قیادت نے واضح کر دیا کہ معاشی نقصان کو تو برداشت کر لیا جائے گا مگر عوام پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی۔اس ضمن میں عوامی سلامتی کے لیے ہر وہ کام کیا گیا جسے رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا۔سی پی سی کے اراکین نے وبا کے خلاف جنگ میں ہر اول دستے کے طور پر کام کیا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق 39 ملین سے زائد سی پی سی کارکنان نے انسداد وبا کے لیے فرنٹ لائن پر فرائض سرانجام دیے اور ان میں سے تقریباً 400 نے اپنی جانیں عوامی تحفظ کے لیے نچھاور کر دیں۔ یہی وجہ ہے کہ چینی عوام دل و جان سے اپنی حکومت اور پارٹی سے لگاو رکھتے ہیں کیونکہ اُن کے نزدیک یہی وہ مخلص قیادت ہے جو ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن رکھ سکتی ہے اور چینی عوام کے مفادات و حقوق کے تحفظ کی ضامن بن سکتی ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
شاہد افراز خان کے کالمز
-
چین کا معاشی آوٹ لُک 2022
پیر 10 جنوری 2022
-
افغانستان میں چین کے انسان دوست اقدامات
جمعہ 17 دسمبر 2021
-
چین کا عوامی حاکمیت کا تصور
منگل 7 دسمبر 2021
-
اقتصادی تعاون کا نیا ماڈل
ہفتہ 27 نومبر 2021
-
جدوجہد سے عبارت 100 سال
جمعہ 19 نومبر 2021
-
حقیقی وژنری قیادت
ہفتہ 13 نومبر 2021
-
عالمی سطح پر"میڈ اِن چائنا" کی اہمیت
ہفتہ 6 نومبر 2021
-
علاقائی انضمام سے مشترکہ ترقی کا خواب
جمعہ 29 اکتوبر 2021
شاہد افراز خان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.