کورونا وائرس ‘ مئی کا مہینہ جنوبی ایشیاء کیلئے خطرناک قرار

جمعرات 6 مئی 2021

Shazia Anwar

شازیہ انوار

ہر گزرتے ہوئے دن کے ساتھ کرونا کے وار شدید ہوتے نظر آرہے ہیں اور مستقبل کچھ مخدوش اور پریشان کن محسوس ہورہا ہے۔ چلیں کچھ بات کرتے ہیں تازہ صورتحال کی‘ جس کے مطابق روزانہ 100کے قریب لوگ اس وائرس کا شکار ہوکر جان سے ہاتھ دھورہے ہیں جبکہ روزانہ رپورٹ ہونے والے کیس بھی5000سے تجاوز کرچکے ہیں۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹرکے مطابق ملک میں کرونا سے اموات کی تعداد 14778 ہو گئی ‘مجموعی کیس 6 لاکھ 87908 تک جاپہنچے جبکہ فعال کیسوں کی تعداد 60072 تک جا پہنچی ہے تاہم 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 3367 مریض کرونا سے شفایاب بھی ہوئے ہیں جس کے بعد مجموعی طور پر صحتیاب ہونے والوں کی تعداد 6 لاکھ 13058 ہو گئی ‘کرونا سے متاثر 3 ہزار 568 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔

اسلام آباد میں کرونا کیس کی تعداد 60 ہزار911‘ خیبر پختونخواہ 91 ہزار439‘ سندھ 2 لاکھ 66 ہزار378‘ پنجاب 2 لاکھ 31 ہزار71‘ بلوچستان 19 ہزار 734‘ آزاد کشمیر 13 ہزار 321 اور گلگت بلتستان میں 5 ہزار 52 افراد کرونا سے متاثر ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)


تو یہ تھی اب تک کی مجموعی صورتحال جس پر ہم سب پریشان ہیں کیوں کہ ہم اپنی ”اوقات“ سے و اقف ہیں ۔ ہم جانتے ہیں کہ ہمارے صحت کے نظام میں اتنی جان نہیں ہے کہ وہ زیادہ لوگوں کا بوجھ برداشت کرسکے اس لئے ضروری ہے کہ بیماری کو خود تک آنے سے ہر قیمت پر روکا جائے ۔

ویکسین لگوائیں اور اس کے ساتھ ساتھ ہر ممکنہ احتیاط کریں ۔ ایسا لگتا ہے کہ آنے والے دن زیادہ مشکل ثابت ہوں گے کیوں کہ امریکی ہیلتھ انسٹیٹیوٹ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ جنوبی ایشیاء میں کووڈ19 کیسوں میں غیرمعمولی اضافے کے نتیجے میں مئی کے وسط تک عالمی سطح پر ایک دن میں وائرس کا شکار افراد کی تعداد ڈیڑھ کروڑ تک پہنچ سکتی ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی آف واشنگٹن کے ہیلتھ میٹرکس اور تشخیصی ڈپارٹمنٹ نے کہا ہے کہ ہمارے تازہ ترین تخمینوں سے پتہ چلتا ہے کہ ہندوستان میں کووڈ19 کے کیسوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ بنگلہ دیش اور پاکستان میں کیس میں اضافے کے نتیجے میں دنیا بھر میں وائرس سے متاثرہ افراد کی ایک دن میں تعداد ڈیڑھ کروڑ تک پہنچ سکتی ہے۔

اس اندازے کے مطابق یکم اگست تک خدانخواستہ پاکستان میں کیسوں کی تعداد یومیہ2 لاکھ 40 ہزار اور اموات کی تعداد یومیہ 28ہزار 549 تک پہنچ سکتی ہے۔ان میں سے 639 5اموات سندھ‘ پنجاب میں 12ہزار 460‘ خیبر پختونخوا میں 6978‘ بلوچستان میں 796‘ گلگت بلتستان میں 115‘ آزاد جموں و کشمیر میں 1088اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 1473 اموات کے امکان ہیں۔
جولائی 2020 ء میں انسٹی ٹیوٹ نے پیش گوئی کی تھی کہ نومبر 2020 ء تک امریکا میں کووڈ 19 اموات 200,000سے تجاوز کر سکتی ہیں۔

یاد رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے یونیورسٹی آف واشنگٹن کے ہیلتھ میٹرکس اور تشخیصی ڈپارٹمنٹ کی جانب سے پیش کئے گئے اعدادوشمار کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ وہ اموات کو ایک لاکھ تک محدود رکھ سکتے ہیں لیکن ان کی پیش گوئی درست ثابت ہوئی اور آج امریکا میں اموات کی تعداد 5 لاکھ 72 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ اب تک دنیا میں سب سے زیادہ 3 کروڑ 20 لاکھ سے زائد افراد وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں۔

اس ہفتے جاری کی جانے والی اپنی تازہ ترین رپورٹ میں انسٹی ٹیوٹ نے جنوبی ایشیا کو عالمی سطح پر ہاٹ اسپاٹ قرار دیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ مئی کے وسط تک استحکام سے قبل خطے میں انفیکشن اور اموات کی تعداد میں اضافہ جاری رہے گا۔
اسے اللہ کی خاص رحمت کے علاوہ اور کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ کرونا وائرس کی سابقہ دونوں لہروں میں ہمیں اتنے بڑے پیمانے پر جانی نقصان کا سامنا نہیں کرنا پڑا جتنا اِس وبا کی وجہ سے کئی ایک ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ملکوں میں ہوا ہے۔

اس لئے عوام کو سمجھنا ہو گا کہ حکومت اور انتظامیہ لاک ڈاؤن اور کرونا ایس او پیز پر عملدرآمد کے حوالے سے سختی اِس لئے کر رہی ہیں کہ جب تک ملک بھر میں ہر ایک فرد کو کورونا سے بچاؤ کی ویکسین نہیں لگ جاتی‘احتیاط اور احتیاطی تدابیر ہی بچاؤ کا واحد ذریعہ ہیں لہٰذا تمام تر کاروباری اور نجی مجبوریوں کے باوجود گھر سے باہر نکلتے ہوئے احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہئے۔


اس وقت پاکستان میں 40 سے 50 سال کی عمر کے افراد کو کرونا ویکسین لگنے کا عمل جاری ہے۔ہمارے ہاں لوگ مختلف وجوہات کی وجہ سے ویکسین لگوانے سے کترارہے ہیں جب کہ حکومت کی جانب سے مختلف عمر کے لوگوں کو نہایت سہولت اور منصوبہ بندی کے ساتھ ویکسین لگائی جارہی ہے اور ایک اچھی خبر یہ ہے کہ عالمی اتحاد ”کوویکس“پاکستان کی 20 فیصد آبادی کو مفت ویکسین فراہم کرے گا۔

پاکستان کرونا سے متعلق عالمی اتحاد کوویکس کا رکن ہے۔کوویکس کے تحت پہلی قسط میں پاکستان کو اسٹرازنیکا کی 12 لاکھ خوراکیں ملیں گی۔ کرونا ویکسین کی پہلی کھیپ 7 مئی کو پاکستان پہنچے گی۔پاکستان اب تک 25 لاکھ سے زائد شہریوں کو ویکسین لگا چکا ہے۔مشیر صحت ڈاکٹر فیصل کے مطابق اگلے ماہ تک پاکستان کی خریدی گئی دو کروڑ کے قریب ویکسین کی خوراک پاکستان پہنچ جائے گی۔

پاکستان میں مجموعی طور پر 10 کروڑ لوگوں کو کرونا ویکسین لگائی جائے گی۔
حکومت کی جانب سے ہر شہری کیلئے ویکسین کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے کوششیں کی جارہی ہیں تاہم ویکسین کی فراہمی تک ہر شہری کو تمام تر احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے خود کو اور اپنے اہل خانہ کو اِس موذی مرض سے محفوظ رکھنا ہوگا۔جان ہے تو جہان ہے کہ مصداق شاپنگ‘ سیر و تفریح‘ باہر نکل کر کھانا‘ دوستوں کے ساتھ چائے کے ہوٹلوں پر ڈیرہ جمانا اورجلسے جلوسوں میں شریک ہونا تو بشرط زندگی چلتا ہی رہے گا۔

اس وقت ضرورت ہے انتہائی احتیاط کرنے کی ۔ اپنے ہاتھوں کو بار بار صابن سے دھوئیں‘ ماسک پہنیں ‘ دوسروں سے کم از کم چھ فٹ کا فاصلہ رکھیں اور غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں‘ آپ کو اور پوری دنیا کو اس وائرس سے محفوظ رکھے۔(آمین)

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :