
مجھے ہے حکم اذاں
جمعہ 25 مئی 2018

سید فرزند علی
(جاری ہے)
تیسری ”پیغام اسلام کانفرنس “ کے بعد مفتی اعظم سعودی عرب الشیخ عبد العزیز بن عبد اللہ آل شیخ نے بھی پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور وفاق المساجد پاکستان کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی کو ، اسلام ، مسلمانوں اور ارض الحرمین الشریفین کے دفاع ، سلامتی اور استحکام کیلئے جدوجہد پر خصوصی اعزازی شیلڈپیش کی اور کہا کہ پاکستان علماء کونسل اور حافظ محمد طاہر محموداشرفی کی اسلام ، دنیا بھر کے مسلمانوں اور ارض الحرمین الشریفین کے دفاع ، سلامتی اور استحکام کیلئے جدوجہد قابل قدر ہے ، اسلام مسلمانوں کو ایک دوسرے کی مدد کا حکم دیتا ہے اور انتہاء پسندی ، دہشت گردی جیسے جرائم سے مکمل برأت کا اعلان کرتا ہے۔
اگر عالمی منظر نامے پر ایک نظر ڈالی جائے توایک طرف ارض الحرمین الشریفین کو مسلمان کہلوانے والے حوثی باغیوں سے خطرات لاحق ہیں جو ارض الحرمین پر قبضہ کرکے اپنے ناپاک ارادوں کی تکمیل چاہتے ہیں تودوسری طرف اسرائیل کے ظلم وستم بھی فلسطینیوں پر بڑھتے جارہے ہیں حال ہی میں امریکی سفارتخانے کو القدس میں منتقل کرنے کے موقع پر پرامن فلسطینی مظاہرین کو اسرائیلی طیاروں نے گولیوں کا نشانہ بنایااسی طرح شام میں روس اورایران کی سرپرستی میں بشارالاسد کی دہشتگردی اور مختلف اسلامی ممالک میں داعش کی کاروائیاں بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں ایسی صورتحال میں پاکستان علماء کونسل کی طرف سے عالمی سطح پر اسلامی فکری اتحادکے قیام کی کوشش کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے لیکن سوال یہ ہے کہ کیا یہ کوششیں کامیاب ہوسکتی ہے ؟کیونکہ بدقسمتی سے اسوقت اسلامی ممالک کے حکمران آپش میں انتشار کی وجہ سے عالمی قوتوں کے ہاتھوں کٹھ پتلی بنے ہوئے ہیں جو معمولی فوائد کے عوض دوسرے اسلامی ملک کا نقصان کرنے سے بھی دریغ نہیں کرتے اوآئی سی کے اجلاس بھی قراردادوں کی منظوری کے سوا عملی طور پر کوئی کرداراداکرنے سے قاصر ہے گذشتہ ہفتے بھی اسرائیلی طیاروں کی فلسطینیوں پر فائرنگ اورشہادتوں کیخلاف ترکی میں صدر طیب اردوان کی میزبانی میں اوآئی سی کا ہنگامی اجلاس منعقد کیاگیا جس میں اسلامی ممالک کے سربراہوں کی جانب سے امریکہ اور اسرائیل مخالف سخت ترین تقاریر کی گئی لیکن مشترکہ اعلامیے میں پھر صرف امریکہ ،اسرائیل اور اقوام متحدہ سے ہی محض مطالبات ہی کئے گئے کسی اسلامی ملک نے ہمت نہیں کی کہ وہ امریکہ پر معاشی پابندیاں لگائے ۔
ایسی صورتحال میں عالمی لیڈروں کے ضمیر کو جھنجوڑتے رہنا بھی کسی جہاد سے کم نہیں ہے ہر انسان کو اپنی حیثیت میں کوششیں ضرور کرنی چاہیے اورجہاں بھی موقع ملے اسلامی حکمرانوں کے ضمیر پر دستخط ضرور دیتے رہنا چاہیے تاکہ روزقیامت اللہ کے سامنے سرخروہوسکے اس لئے میں سمجھتاہوں کہ پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی کاذاتی حیثیت میں عالم اسلام کے سفیروں اور ذمہ داران کواسلامی اتحاد کیلئے ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنا یقینا قابل ستائش اقدام ہے میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مسلم حکمرانوں کی غیرت ایمانی کو بھی زندہ کرئے تاکہ وہ کفار کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرسکیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
سید فرزند علی کے کالمز
-
جمعیت علماء اسلام کے باغی
منگل 29 دسمبر 2020
-
دینی جماعتیں احتجاج نہیں اصلاح کریں
جمعہ 3 اگست 2018
-
پاکستانی قوم کو نیاوزیر اعظم عمران خان مبارک ہو
جمعہ 27 جولائی 2018
-
مجھے ہے حکم اذاں
جمعہ 25 مئی 2018
-
حکومتی آپریشن میں دوہرا معیار
پیر 29 دسمبر 2014
-
حکمرانوں کے کرتوت اور مگرمچھ کے آنسو
منگل 16 ستمبر 2014
-
پاکستان بھارت مذاکرات کی منسوخی
جمعرات 21 اگست 2014
-
اقلیتوں کے حقوق اورمذہبی رواداری
جمعہ 4 جولائی 2014
سید فرزند علی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.