میرے وطن تیری جنت میں آئیں گے اِک دن۔۔۔!

پیر 4 فروری 2019

 Tayyaba Gul

طیبہ گل

سنا ہے بہت سستا ہے خون وہاں کا
وہ بستی جسے لوگ کشمیر کہتے ہیں
بچے اسکول سے آئے تو بہت خوش تھے کہ کل ہمار ی چھٹی ہے کیوں بھئی میں نے بے دھیانی میں پوچھا، کشمیر ڈے ہے بس میڈم نے یہی بتایا۔ بڑے بچے نے کہا کہ شاید کشمیر اس دن پیدا ہوا ہوگا یا اس کا انتقال ہوا ہوگا۔ نہیں بیٹا ایسا نہیں ہے اس دن ہم کشمیر کے ساتھ یکجہتی کا دن (کشمیر ڈے) مناتے ہیں۔

کشمیر جس کے دو حصے ہیں ایک مقبوضہ جموں کشمیر ایک آزاد کشمیر ،اس کا اپنا صدر ہے وزیر اعظم ہے اور اسمبلی ہے۔ دوسرا کشمیر وہ ہے جس پر بھارت نے قبضہ کیا ہوا ہے اور وہاں کے مسلمانوں پر ظلم کی انتہا کی ہوئی ہے ہم پاکستانی اس مقبوضہ کشمیر کی حمایت کرتے ہیں اور ان سے یکجہتی ظاہرکرتے ہوئے5 فروری کو ہر سال کشمیر ڈے مناتے ہیں۔

(جاری ہے)

تم سب بچے بھی مل کر دعا کرو کشمیر کو آزادی ملے اور مسلمانوں پر ظلم ختم ہو۔

بچے میری بات سے مطمئن ہوگئے لیکن میں سوچ رہی تھی کہ ہم کشمیر کے لیے کیا کر رہے ہیں ہم سب بھی چھٹی کا انتظار کرتے ہیں اس چھٹی سے ہمیں کیا لینا دینا ہم بس پکنک پارٹی کے پلان بنتے ہیں۔
ہم روز اخبار میں پڑھ لیتے ہیں اتنے جوا ن شہید،لاشوں سے لپٹ کر روتے ہوئے معصوم بچے،شہیدوں کی پیشانی کو بوسہ دیتی مائیں،بوڑھے کاندھوں پر جوان کی لاش اٹھائے باپ۔

ہم نے اک دن وقف کرتودیا یکجہتی کے لیے اس سے زیادہ کیاکریں؟؟ہماری جفاؤں کا بدلہ وہ ہماری وفاؤں سے دے رہے ہیں۔ ان کے شہید آج بھی پاکستانی پرچم میں دفنائے جاتے ہیں۔ہم اپنے اشعار میں شہادتیں پیش کررہے ہیں رسمی لفظوں سے خراج تحسین پیش کر رہے ہیں،واٹس ایپ پر سٹیٹس لگا رہے ہیں بحرحال جو بھی کررہے ہیں نہ کرنے سے بہتر ہی ہے مگریہ سب تو ہر سال کرتے ہیں وہاں نہ مظالم رکتے ہیں نہ شہادتیں۔

آج 5فروری کا قرض ہے سوچیں کہ ہم کیاکریں؟بھارت کشمیر کو اپنا حصہ سمجھتا ہے جبکہ پاکستان کا اصولی موقف ہے کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔ حق خود ارادیت کشمیریوں کا حق ہے اس حصول کے لیے کشمیری لمبے عرصے سے جدوجہد کر رہے ہیں اور اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں۔ کشمیریوں کی آزادی کا دور بہت لمباہے بھارت اپنی سختیوں میں کمی نہیں لا سکتا۔

5 فروری کو دنیا بھر میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے جلسے، جلوس اور مظاہرے کیے جاتے ہیں اور دنیا کو یاد دلایا جاتا ہے کہ بھارت کشمیریوں سے ان کی آزادی کا حق لیے بیٹھا ہے۔ کاش پاکستان کی حکومت اس طرف بھی توجہ دے اور بھرپور طریقے سے کشمیریوں کا ساتھ دے۔ہم عہد کرتے ہیں کہ کشمیر کی آزادی کا علم اٹھائے اور اس مظلوم قوم کی آزادی تک چین سے نہ بیٹھیں گے۔ تب ہم چھٹیاں منانے بچوں کو لے کر چناروں کے اس پار جائیں اور کہیں کہ اے وطن تیری جنت میں آئیں گے اک دن ، ستم شعاروں سے تجھ کو چھڑائیں گے اک دن۔۔!
 انشاء اللہ اگلے سال کشمیر ڈے منانے کے بجائے کشمیر کی آزادی کا دن منائیں آمین۔
 یاران جہاں کہتے ہیں کشمیر ہے جنت
جنت کسی کافر کو ملی ہے نہ ملے گی

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :