
آپ کیوں نہیں کرسکتے؟
پیر 14 دسمبر 2020

عمر فاروق
اس دوران انہوں نے جیالوجی میں ماسٹر کیا اور جاپان کے ایک تربیتی پروگرام میں چلے گئے، یہ 1995 کا زمانہ تھا، بل گیٹس چالیس سال کی عمر میں تھے، یہ ان دنوں نئے نئے مشہور ہوئے تھے، یہ مائیکروسافٹ کے پراجیکٹ کی خاطر جاپان آئے ہوئے تھے، انہوں نے وہاں پر چند سیشنز کیے، اتفاقاً ایرک یو آن کو بھی بل گیٹس کا سیشن اٹینڈ کرنے کا موقع مل گیا، یہ بل گیٹس سے بیحد متاثر ہوئے اور امریکہ جا کر انٹرنیٹ کی دنیا میں نام کمانے کا فیصلہ کرلیا.
انہوں نے ویزے کے لیے اپلائی کیا مگر ان کا ویزہ ریجیکٹ کر دیا گیا تھا، دوبارہ اپلائی کیا مگر اس مرتبہ بھی ریجیکٹ کردیا گیا، تیسری مرتبہ بھی یہی ہوا، چوتھی مرتبہ کوشش کی مگر بے سود، لیکن یہ اس کے باوجود ڈھیٹھ بن کر لگے رہے، بالآخر نو مرتبہ ویزہ ریفیوز کروانے کے بعد انہیں امریکہ جانے کی اجازت مل گئی، امریکہ پہنچ کر انہوں نے "سسکو ویب ایکس" نامی کمپنی میں شمولیت اختیار کرلی، یہ کمپنی "ویڈیو کانفرنسنگ ایپلیکیشن"تیار کرتی تھی، ایرک نے کمپنی کے لیے ایپلی کیشن تیار کی مگر کمپنی نے اسے رد کردیا، انہوں نے کمپنی کو چھوڑا اور 2011 میں 40 انجینئرز کے ساتھ مل کر اپنی کمپنی شروع کرنے کا فیصلہ کیا.
کمپنی کو ابتداء میں سرمایہ کاروں کی تلاش میں خاصی دشواری کا سامنا کرنا پڑا، سرمایہ کاروں کا خیال تھا "ویڈیو ٹیلی فونک ایپلیکیشنز سے مارکیٹ پہلے ہی بھری پڑی ہے لہذا دوبارہ اسی چیز پر سرمایہ کاری کرنے کیا ضرورت ہے" یہ 2012 میں سرمایہ کار ڈھونڈنے میں کامیاب ہوگئے، یہ تھاچر ہرڈ کی کتاب "زوم سٹی" سے متاثر تھے، لہذا انہوں نے کمپنی کا نام "زوم" رکھ دیا اور اسی سال زوم ایپلیکیشن کا بیٹا ورژن لانچ کر دیا، اس میں کم از کم پندرہ شرکاء ویڈیو کال پر بات کرسکتے تھے، پہلے ماہ کے آخر میں کمپنی کے صارفین کی تعداد چار لاکھ تھی، 2013 میں یہ تعداد 30 لاکھ جبکہ 2015 میں یہ تعداد 40 لاکھ تک پہنچ چکی تھی، کمپنی کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہوتا رہا لیکن 2019 میں کورونا آیا اور دیکھتے ہی دیکھتے پوری دنیا زوم پر شفٹ ہونے لگی، یہ ایپلیکیشن مارچ 2020 کے صرف ایک دن میں 2.13 ملین مرتبہ ڈاؤن لوڈ کی گئی،2019 تک اس کے صارفین کی تعداد دس لاکھ تھی، 2020 میں یہ تعداد 330 ملین تک پہنچ گئی، ایک سال پہلے اس کی آمدنی 5.5 ملین تھی، جو 2020 میں 186 ملین ڈالر ہوگئی، ایرک یو آن آج دنیا کے بااثر اور امیر ترین افراد میں شامل ہیں، ان کے پاس زوم کے 19% شیئرز ہیں، یہ 16.5 بلین ڈالرز کے مالک بھی ہیں، بلوم برگ نے انہیں دنیا بھر کے 500 امیر ترین افراد کی فہرست میں 85 نمبر پر رکھا، فوربز میگزین نے انہیں امریکہ کے 400 امیر ترین افراد میں 43 نمبر پر جگہ دی، کیا ایرک یو آن راتوں رات امیر ہوئے؟ کیا انہوں نے کورونا کی وجہ سے کامیابی سمیٹی؟.
ہرگز نہیں،انہیں کامیاب ہونے کیلئے پچاس سال محنت کرنی پڑی،ان کے پاس اپنی کمپنی بنانے کے لیے سرمایہ تک نہیں تھا لیکن آج ان کے ملازمین کی تعداد ہزاروں میں ہے، انہوں نے برسوں کی محنت سے اپلیکیشن تیار کی مگر اس کو لمحوں میں ٹھکرا دیا گیا تھا، یہ انگلش میں بھی کمزور تھے، ان کا 9 مرتبہ ویزہ ریجیکٹ کردیا گیا مگر اس کے باوجود انہوں نے پیچھے ہٹنے سے انکار کردیا، یہ مسلسل لگے رہے،انہوں نے ثابت کیا اگر انسان کرنا چاہے تو یہ ایک "تقریر" سے متاثر ہو کر بھی بہت کچھ کرسکتا ہے، اگر اس کے پاس ہنر ہو تو یہ اپنے ملک سے باہر رہ کر بھی بہت کچھ کرسکتا ہے، کام کرنے والوں کے لیے پوری دنیا کھلی پڑی ہے اور ناکارہ لوگوں کے لیے پوری دنیا بھی تنگ ہے، ایرک یو آن نے بتایا " راتوں رات کامیاب ہونے کیلئےبرسوں محنت کرنا پڑتی ہے" دنیا میں ہر چیز کی ایک قیمت ہوتی ہے، کامیابی اور ناکامی کے لئے بھی قیمت ادا کرنا پڑتی ہے، انسان تھوڑی سی قیمت ادا کر کامیابی سمیٹ لیتا ہے، لیکن یہ اس قیمت سے بچنے کے لیے ناکامی کو گلے لگا لیتا ہے اور پھر ساری عمر اس ناکامی کی قیمت ادا کرتا رہتا ہے، آپ اپنے اردگرد نظر دوڑائیں آپ کو ایسے بیشمار لوگ مل جائیں گے، آپ کو اگر کوئی ایسا شخص مل جائے تو آپ اسے اچھی طرح دیکھیں، اپنے آپ پر نظر دوڑائیں اور خود سے سوال کریں "کہیں میں بھی تو اس جیسا نہیں ہوں"�
(جاری ہے)
�
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
عمر فاروق کے کالمز
-
حقیقت کا متلاشی عام ذہن
ہفتہ 29 جنوری 2022
-
حقیقی اسلام کی تلاش!
جمعرات 13 جنوری 2022
-
کیا شیطان بے قصور ہے؟
بدھ 12 جنوری 2022
-
"عالم اسلام کے جید علماء بھی نرالے ہیں"
منگل 4 جنوری 2022
-
خدا کی موجودگی یا عدم موجودگی اصل مسئلہ نہیں! ۔ آخری قسط
منگل 7 دسمبر 2021
-
خدا کی موجودگی یا عدم موجودگی اصل مسئلہ نہیں!۔ قسط نمبر1
ہفتہ 27 نومبر 2021
-
والدین غلط بھی ہوسکتے ہیں !
پیر 22 نومبر 2021
-
ہم اتنے شدت پسند کیوں ہیں؟ ۔ آخری قسط
بدھ 29 ستمبر 2021
عمر فاروق کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.