
یہ تبدیلی ہے کوئی مذاق نہیں
بدھ 20 فروری 2019

عمر خان جوزوی
(جاری ہے)
اس کے علاوہ اب ان کے پاس بھی کوئی چارہ ہے اورنہ ہی کوئی اور راستہ ۔
منہ میں سونے کے چمچ لیکرپیدا ہونے والوں کوتوحالات وہی لگ رہے ہیں اورلگیں بھی کیوں نا۔؟آٹا،چینی ،دال اورروٹی توانہوں نے کبھی لائی نہیں نہ ہی اشیائے ضروریہ کے بھاؤسے ان کوکوئی سروکارہے۔لیکن حقیقت یہ ہے کہ ملک میں نہ صرف حالات بدلیں ہیں بلکہ حالات کے ساتھ اوربھی بہت کچھ بدل چکا ہے ۔تبدیلی نہیں آئی توفرسودہ نظام میں نہیں آئی ۔اچھے حالات نہیں بدلے توچوروں،ڈاکوؤں،راہزنوں،قاتلوں اورلوٹوں ولٹیروں کے نہیں بدلے ،ایسے قبیل سے تعلق رکھنے والوں کی پانچوں انگلیاں کل بھی گھی میں تھیں اوروہ آج بھی ادھرہی ہیں۔لیکن غریبوں کیلئے اس ملک میں اب پہلے والے حالات نہیں رہے بلکہ ان کے لئے اب بہت کچھ بدل چکا ہے ۔آپ نے اس ملک میں تبدیلی دیکھنی ہوتوکسی غریب کی جھونپڑی میں جھانک کربھوک سے ان کے بلکتے بچوں اورآگ کے ایک شعلے کیلئے ترستے ان کے بجھے چولہوں کودیکھیں ۔تبدیلی کاشک یقین میں نہ بدلیں توآپ بجلی وگیس کے بھاری بلوں پردھاڑیں مارکررونے اورچیخنے وچلانے والوں کی خبر لیں پھر بھی اگر دل کوتسلی نہ ہوتوآپ تبدیلی کے ہاتھوں بھوک،افلاس اوربیماری سے ایڑھیاں رگڑنے اورآخری ہچکیاں لینے والے غریبوں پراک نظر ڈالیں آپ کوتبدیلی کایقین آہی جائے گا۔اوروں کی طرح ہم بھی وزیراعظم عمران خان کی تبدیلی والے نعرے کوایک مذاق سمجھ رہے تھے لیکن صرف دوچہروں پرتبدیلی کی پڑنے والی لکیروں نے ہمیں تبدیلی کااقرار کرنے پرمجبور کردیا ہے ۔قاری نوازہزارہ کے ایک بڑے سرکاری ہسپتال میں برسوں سے اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں ۔ہماری روزان سے ملاقات ہوتی ہے ۔غم والم کے موسم میں بھی چہرے پر ہنسی مسکراہٹ غالباًیہ قاری نوازکاہی خاصاہے۔ایسے ایسے حالات میں جب لوگوں کے ماتھوں پرسوئی ٹھیک 12پراٹکی ان حالات میں بھی ہم نے قاری نوازکے نورانی چہرے پرتبسم کوکھل کھلاتے ہوئے دیکھا ۔کچھ دن پہلے قاری نواز کے چہرے پر برسوں بعد ہم نے مایوسی ،پریشانی اورخاموشی کے آثار دیکھے۔ برسوں سے دوسروں کے چہروں پرہنسی مسکراہٹ بکھیرنے والے اس دن اپنے چہرے پربھی ہنسی مسکراہٹ لانے کی بجائے مایوسی ،پریشانی اورخاموشی میں ڈوبے ہوئے نظرآئے ۔ہم نے مایوسی اورپریشانی کی وجہ پوچھی۔توکئی منٹ کی توقف کے بعد قاری نواز نے ایک سرد آہ بھری اورپھرگویاہوئے ۔جوزوی صاحب! برسوں سے تنخواہ سے تھوڑے تھوڑے پیسے بچا کرمیں جمع کرتا رہا۔طویل انتظارکے بعداب وہ چارپانچ لاکھ ہوگئے تھے ۔اس سال ارادہ اورخواہش تھی کہ بوڑھے ماں باپ کو ان پیسوں کے ذریعے حج کراؤنگا۔ لیکن عمران خان نے توایسی تبدیلی لائی ہے کہ اب ان پیسوں سے ایک بندے کاحج کرانابھی مشکل ہے ۔قاری نواز کے چہرے پرمایوسی اوران کی پریشانی بجا تھی ۔سوہم بھی یہ سن کرآہ بھرتے ہوئے خاموش ہی ہوگئے۔قاری نوازکی اس داستان کو اتنے دن نہیں گزرے تھے کہ تبدیلی کامارااسی طرح کا ایک اورچہرہ بھی ہمیں دیکھنے کوملا۔محمدعابد بھی کسی ادارے میں عام پوسٹ پرنوکری کرکے گھر کانظام چلاتا ہے ۔عابد کاچھوٹا ساکنبہ ہے۔ ایک وہ ،ایک اس کی بیوی اورایک بچہ ۔پندرہ بیس ہزار میں ان کے گھر کاچولہا کسی نہ کسی طرح چل رہاہے۔اوروں کی طرح عابد کوبھی تبدیلی کے نعرے لگاتے ہوئے ہم نے ایک نہیں کئی بار دیکھا۔ لوگ جب عمران خان کے خلاف محاذوں پر محاذ بنارہے تھے اس وقت بھی عابد تبدیلی کے گن گارہے تھے لیکن اب کی بار تووہ بھی تبدیلی سے بیزار دکھائی دیئے ۔جوزوی صاحب! اس تبدیلی نے توتباہ کردیا ہے ۔کل تک تبدیلی کاپرچارکرنے والے کے منہ سے تبدیلی کے خلاف الفاظ نکلتے ہی ہم دنگ سے رہ گئے ۔توقعات کے برعکس ان کے وہ الفاظ سنتے ہی ہم نے پوچھا خیریت توہے۔۔؟کہنے لگے ۔جی کیا خیریت ہے۔چوروں،ڈاکوؤں،لوٹوں اورلٹیروں کی حکمرانی میں پہلے گیس کابل تین سے پانچ سو تک آتاتھا،آج توملک میں چوروں اورڈاکوؤں کی حکومت بھی نہیں پھربھی اب ہمارے گیس کابل تین اورپانچ سونہیں بلکہ تین ہزارہ آگیا ہے۔ بتائیں اس طرح کیسے نظام چلے گا اورہماراکیسے گزاراہوگا۔۔؟لوگ آج بھی تبدیلی کومذاق سمجھ رہے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ ملک میں تبدیلی واقعی آچکی ہے اورپی ٹی آئی کی اس تبدیلی نے چوروں،ڈاکوؤں،راہزنوں،لوٹوں،لٹیروں ،سرمایہ داروں ،نوابوں،چوہدریوں ،سرداروں ،خانوں اوررئیسوں کے علاوہ ہرشخص کوقاری نواز اورعابد جیسی پریشانیوں ،مایوسیوں اورتکلیفوں میں مبتلا کرکے رکھ دیا ہے ۔لوگ تبدیلی کومذاق سمجھ رہے تھے لیکن وہ سچ مچ میں آگئی ہے ۔برسوں سے خانہ کعبہ کاغلاف پکڑنے اورحجراسود کوبوسہ دینے کی خواہش دل میں لئے انتظار کرنے والوں پر حج کے دروازے بند کرکے تبدیلی کے دعویداروں نے ہزاروں نہیں لاکھوں غریبوں کی خواہشوں اورامیدوں کاخون کردیاہے۔ محض چند مہینوں میں مہنگائی نے جورفتار پکڑی ہے اس نے غریب عوام کاجینا حرام کردیا ہے ۔اشیائے خوردونوش کے ساتھ ادویات ،بجلی وگیس کی قیمتوں میں محض چندماہ کے دوران جو اضافہ ہواہے وہ اس ملک کے غریب عوام پرکسی خودکش حملے سے کم نہیں ۔تحریک انصاف کوووٹ عوام نے جیناحرام کرنے کے لئے نہیں دےئے بلکہ مہنگائی ،غربت اوربیروزگاری سے جان چھڑانے کے لئے دےئے مگرافسوس پی ٹی آئی حکومت نے مہنگائی ،غربت اوربیروزگاری ختم کرنے کی بجائے اس میں اضافے کے لئے اقدامات شروع کردےئے ہیں،چندمہینوں میں ملک کے اندرمہنگائی ،غربت اوربیروزگاری اس قدربڑھی ہے کہ تحریک انصاف کوسپورٹ کرنے والے بھی اب کانوں کوہاتھ لگاکرتحریک انصاف کی حمایت کرنے پرمعافیاں مانگ رہے ہیں۔ ،عمران خان تووزیراعظم بننے سے پہلے کہہ رہے تھے کہ اقتدارمیں آکروہ غریب طبقے کواوپرلائیں گے ۔وزیراعظم عمران خان کاغریب طبقے کواوپرلاناکہیں مہنگائی ،غربت اوربیروزگاری کے ذریعے بھوک،افلاس اورفاقوں سے مارکراوپرلانایادنیاسے اڑاناتونہیں ۔۔؟بہرحال پی ٹی آئی کی تبدیلی کو جولوگ مذاق سمجھ رہے تھے ان کواب اخلاقی طورپراپنی شکست اورغلطی تسلیم کرکے ملک میں تبدیلی کااعتراف کرلیناچاہئے کیونکہ مہنگائی ،غربت اوربیروزگاری کے ہاتھوں ملک میں غریبوں کی چیخیں،آہیں اورسسکیاں یہ تبدیلی ہے کوئی مذاق تونہیں۔ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
عمر خان جوزوی کے کالمز
-
دینی مدارس کاموسم بہار
ہفتہ 19 فروری 2022
-
اصل ایوارڈ توعوام دیں گے
منگل 15 فروری 2022
-
5فروری۔۔یوم یکجہتی کشمیر؟
ہفتہ 5 فروری 2022
-
تبدیلی۔۔ہمیشہ یادرہے گی
جمعرات 3 فروری 2022
-
عوام کے اصل مجرم
جمعرات 27 جنوری 2022
-
ایک کالم بہنوں کے نام
جمعرات 20 جنوری 2022
-
مری میں انسانیت کاقتل
منگل 11 جنوری 2022
-
منی بجٹ۔۔عوام کامزیدامتحان نہ لیں
بدھ 5 جنوری 2022
عمر خان جوزوی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.