مودی جی اپنی اوقات میں رہو

پیر 4 مارچ 2019

Umer Khan Jozvi

عمر خان جوزوی

گائے کوماتا اورپندرہ بیس روپے کے کھلونانمابتوں کوبھگوان اورخداسمجھنے والوں میں عقل،غیرت اورحمیت کہاں۔۔؟ان میں عقل اوررتی برابربھی کوئی غیرت ہوتی توکیایہ گائے کوماتااورانسانی ہاتھوں سے بننے والے کھلونے نمابتوں کوبھگوان اورخدامانتے۔۔؟ جن میں عقل نام کی کوئی چیزہونہ غیرت اورحمیت کاکوئی ذرہ ۔ایسے مودی شودی امن کی زبان کیاسمجھیں۔

۔؟ایسے ہی لوگوں کے لئے کسی نے کیاخوب کہا۔جوخداکونہ سمجھے وہ کسی اورکوکیاسمجھیں گے۔۔؟ہم توشروع دن سے کہتے آرہے ہیں کہ لاتوں کے بھوت باتوں سے کبھی نہیں مانتے مگرافسوس اس حقیقت کوجاننے کے باوجودہمارے اپنے ہی لوگ لاتوں کے بھوتوں کولاتیں مارنے کی بجائے امن کی بھاشن دے رہے ہیں ۔دنیامیں امن ہم بھی چاہتے ہیں ۔

(جاری ہے)

اس حقیقت سے ہم بھی واقف کہ جنگیں گھروں کے گھر،شہروں کے شہر،ملکوں کے ملک اجاڑکرعراق ،شام ،فلسطین،لیبیااورافغانستان جیسے شاداورآبادگلستانوں کوبھی لمحوں میں قبرسان بنادیتی ہیں ۔

ہمیں یہ بھی پتہ کہ جنگوں کے باعث پھرنہ صرف مائیں مامتاکوترستی ہیں بلکہ بہنوں اوربیٹیوں کے سہاگ بھی اجڑجاتے ہیں۔جنگوں کی وجہ سے جہاں جوانوں کی جوانیاں داؤپرلگ جاتی ہیں وہاں بوڑھوں کے سہارے اورسپنے بھی چھن وٹوٹ جاتے ہیں ۔اس ملک کی گلیوں اورمحلوں میں بیساکھیوں پر رک رک کرچلنے والے بدقسمت افغانیوں کوروس اورنیٹوجنگ کے ہاتھوں اپاہچ اورمعذوردیکھ کراوروں کی طرح واللہ ہمیں بھی جنگ نہیں امن پرحدسے زیادہ پیارآتاہے لیکن جو71سالوں میں بھی امن کی زبان نہ سمجھیں ایسے لوگوں کے لئے پھرامن نہیں جنگ کے سواکوئی چارہ نہیں ہوتا ۔

71سالوں سے ہم بھارت کوامن کادرس دے رہے ہیں لیکن مودی ،واچپائی،ایڈوانی اوربال ٹھاکرے جیسے عقل کے کورے اور انسانیت سے عاری لوگ آج تک ہماری زبان نہیں سمجھ سکے۔لاتوں کے بھوت باتوں سے کبھی نہیں مانتے۔ایسے میں بھلابھارت کے یہ مودی شودی ہماری زبان کیاسمجھیں گے یاامن کی بھاشاکوکیسے مانیں گے۔۔؟بھارت اورمودی سرکارکوآج نہیں ایک طویل عرصے سے لاتیں کھانے کی عادت اورلت پڑگئی ہے۔

اسی وجہ سے وہ ہزارکوششوں کے باوجودپیار،محبت اورامن کی زبان سمجھنے سے آج بھی قاصرہے۔گائے کوماتاماننے اوربھگوان کوپوجاکرنے والوں کواگرلاتیں اورمکے کھانے کی عادت نہ ہوتی تووہ کیا1965کوبھولتے۔1965جنگ کے دوران کسی لومڑی کی طرح اپنی آنکھوں میں،،لاہورمیں ناشتے،،کے سہانے خواب سجاکرآنے والے جب گیڈروں کی طرح چیخ وپکارکرتے ہوئے بھاگے۔

وہ منظرتودنیااوراہل دنیاآج بھی نہیں بھولی ہوگی۔1965کی جنگ میں بدترین شکست،تاریخی ذلت اوررسوائی میں غیرت مندوں کے لئے نہ صرف ایک بہت بڑاپیغام بلکہ یہ ایک واضح اشارہ بھی موجودتھاکہ شیروں سے اگر ٹکراؤگے یاآگ سے کھیلوگے تواسی طرح نہ صرف ذلیل ورسواہوگے بلکہ ہمیشہ ہمیشہ کے لئے نسیت ونابودبھی ہوجاؤگے مگربات وہی ہے گائے کاپیشاب نوش کرنے والوں میں غیرت وحمیت کہاں ۔

۔؟آج پاکستان کودھمکیاں دینے والے وہ گیدڑجواپنی ٹوپیاں بھی سیدھی نہیں کرسکتے ان میں اگرتھوڑی سی بھی غیرت اورحمیت ہوتی توکیایہ لوگ 1965میں صبح کاناشتہ لاہورمیں کرنے کادعوی کرنے کے بعداپنی ٹیڑھی ٹوپیاں اورجوتے اس طرح پاکستان میں چھوڑکرننگے پاؤں واپس بھاگتے۔۔؟بھارتی وزیراعظم نریندرمودی الیکشن جیتنے کے چکرمیں پاکستان کودھمکیاں دیتے ہوئے غالبانہیں یقینناً1965کے جنگ کوبھول گئے ہیں ۔

لیکن خیرکوئی بات نہیں۔نہ صرف بھارت بلکہ کسی بھی دشمن کوبھولاہواسبق یادکراناتوویسے بھی پاک فوج کی ایک انگلی کاکام ہے۔بھارتی وزیراعظم مودی اگر1965کے بھولے گئے سبق کویادکرنے کے لئے ایک باربھی پاکستان کارخ کرلیں توپاک فوج کاایک ادنیٰ ساسپاہی بھی انہیں ابھی نندن کی طرح دن میں تارے دکھاکر1965کیا1947کاسبق بھی یادکرادے گا۔مونچھوں کوتاؤدینے والے ابھی نندن بھی جہازپرسوارہوکرپاکستان فتح کرنے آرہاتھالیکن جب پاک فوج کے شاہینوں اوربہادرجانبازوں نے انہیں آسمان سے زمین پرپٹخ کے ماراتووہ پھرایک سیکنڈمیں ہی 1965کابھولاہواسبق یادکرگئے۔

بھارت کے سیاہ وسفیدکے مالک بننے والے مودی جیسے خر دماغ اوربے عقل شخص میں ذرہ بھی اگرکوئی غیرت اورعزت ہوتی تووہ 1965کے تاریخی شکست کے بعداس طرح کی ڈھٹائی اوربے غیرتی کاکبھی مظاہرہ نہ کرتے۔غیرت مندلوگ توایک مکاکھانے اورلات پڑنے کے بعدبھی سیدھاہوجاتے ہیں مگرلگتاہے کہ بھارت کے سیاہ وسفیدکے مالک بننے والوں میں غیرت کاکوئی ایک ذرہ بھی نہیں ۔

اسی وجہ سے بھارت عرصہ درازسے پاکستان کی جانب سے امن مذاکرات کی ہرپیشکش کوہماری کمزوری سمجھ کرراہ فراراختیارکرتاہے۔یہ حقیقت جاننے کے باوجودکہ بھارت کے ہاتھوں ہمیں کبھی ایک پھول بھی نہیں مل سکتاکیونکہ کالے ہندوؤں نے بے غیرتی ،مکاری ،جھوٹ،فریب اوردھوکے کے ذریعے زخم ہمیں اتنے دےئے کہ اب ان سے کسی پھول کی توقع کرنابھی فضول ہے۔اس تلخ حقیقت کے باوجودہم نے نہ صرف پاکستان میں قیمتی انسانی جانوں اورامن سے کھیلنے والے کلبھوشن یادیوکوابھی تک نہ صرف زندہ اورسلامت رکھابلکہ اپنے ملک کے قیدیوں کی طرح اس کابھرپورخیال بھی رکھا۔

کلبھوشن یادیوکے ساتھ پاکستان پرحملہ کرنے کے لئے آنے والے ابھی نندن کابھی ہم نے خاص خیال رکھااورپھر عزت کے ساتھ انہیں بھارت کے حوالے کردیا۔ہم نے ابھی تک بھارت کوپھول ہی پھول دےئے لیکن بدلے میں بھارت نے ہمیں کانٹوں اورزخموں کے سواکچھ نہیں دیا۔ابھی نندن سمیت بھارت کے جوبھی آسمان سے گرے وہ ہماری شرافت،غیرت،جرات اوربہادری کی وجہ سے کجھورمیں اٹکے لیکن بھارتی بے غیرتی،وحشیت،ہٹ دھرمی اوردرندگی سے آج تک ہماراکوئی نہیں بچا۔

ہم نے ابھی نندن کوچائے پلاکرصحیح سلامت بھارت کوپیش کیالیکن بھارت نے اگلے دن ہی شاکراللہ کی تشددزدہ نعش ہمارے حوالے کی۔پاکستان کودہشتگردکہنے والے مودی جیسے امن کے دشمن کوچھلوبھرپانی میں ڈبکیاں مارکرمرناچاہئیے۔دہشتگردہم نہیں مودی جیسے اقتدارکے پجاری دنیاکے سب سے بڑے دہشتگرد ہیں جواقتدارتک پہنچنے کے لئے کچھ بھی نہ صرف کرسکتے ہیں بلکہ دنیاکے سامنے آج کررہے ہیں ۔

جوکام بھارت ہمارے شہریوں کے ساتھ کرتاہے اس طرح ہم بھی کرسکتے ہیں ۔ابھی نندن کوصحیح سلامت بھیجنے کی بجائے ان کی ہڈیاں پسلیاں ایک کرکے کسی تابوت میں ہم بھی بھارت کے حوالے کرسکتے تھے لیکن نہیں ہم انسان ہیں وحشی اوردرندے نہیں ۔ہمیں کل بھی امن اورانسانیت سے پیارتھااورہمیں آج بھی امن اورانسانیت جان سے زیادہ عزیزہے۔امن اورانسانیت کواگرتمہاری طرح ہم بھی درمیان سے نکال دیں تواللہ کی قسم ہم ایک دن میں آپ کاکام تمام کردیں ۔

مودی جی اپنی اوقات میں رہوتوبہترہے۔پاکستان پرحملہ یہ آپ اوریہ ٹیڑھی ٹوپیاں پہننے والے آپ کے ان گیدڑوں کے بس کی بات نہیں ۔پاکستان کوفتح کرنے کے خواب دیکھنے والے جولوگ 43سال پہلے اپنی شلواریں سنبھال نہ سکیں وہ اب پاکستان پرحملہ کیاکریں گے۔۔؟اس لئے مودی سرکارکی خدمت میں عرض ہے کہ ہم آزمائے ہوؤں کودوبارہ کبھی آزمایانہیں کرتے بلکہ انہیں پاؤں تلے روندکردنیاکے لئے تماشابنادیتے ہیں ۔تمہیں اگراپنی طاقت اورفوج پرکوئی نازہے تومیدان میں آجا۔لیکن ایک بات یادرکھوکہ اب کی باراس پاک مٹی کی طرف آنے والاآپ کاپالاہواکوئی ایک چیلابھی اپنی ٹانگوں پرصحیح سلامت واپس نہیں جائے گا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :