
ہم منافق ہیں
جمعرات 1 اپریل 2021

ذیشان یوسفزئی
(جاری ہے)
اب ان کے بعد ایسے لوگ آتے ہیں جو جھوٹے تو ہوتے ہی ہیں لیکن وہ اپنے آپ کو سچا ثابت کرتے ہیں جن کے ظاہر اور باطن میں فرق ہوتا ہے ایسے لوگوں کو منافق کہا جاتا ہے ان کو قرہ ارض میں ہر کوئی برا بھلا کہتا ہے اوران کو سخت سزاؤں کا مرتقب ٹھرایا جاتا ہے۔
دین اسلام میں ان لوگوں کے سخت سزائے ہیں۔ جہنم جہاں پر بڑے بڑے مشرکین، اسلام کے دشمن اور وہ لوگ جنہوں نے خود خدائی کا دعوہ کیا تھا وہ ہونگے۔ لیکن پھر بھی قرآن میں صاف الفاظ میں ان کے لکھا گیا ہے کہ یہ جہنم کے سب سے آخر میں ہونگے۔ یہ لوگ تو آپ کے سامنے آپ کے رفیق ہونگے لیکن دل میں ان کا کچھ اور ہی ہوگا جو کہ زیادہ نقصان دہ ہے۔ اب اتنی سخت سزاؤں کے باوجود اسلام کے پیروکار جن کو پتہ بھی نہیں ہوتا اور وہ اس زمرے میں داخل ہوچکے ہوتے ہیں، اگر ہم اپنے معاشرے پر نظر ڈالے تو ہماری سب سے بڑی منافقت یہ ہے کہ ہم سب مرتے بے حیائی پر ہیں لیکن اپنے لیے پھر حیا پسند کرتے ہیں، رات کو ہم فلم انڈین دیکھ کر اس سے متاثر ہوتے ہیں اور صبح آنکھ کھلتے ہی اپنی بہن یا بیٹی کو سکول، کالج جاتے ہوئے نقاب پر بیس باتے سنا دیتے ہیں رات کو ہم ہالی ووڈ کے اداکاروں سے متاثر ہوکر پھر صبح پارسا بن جاتےہیں، اس بات کو رہنے دے ہم نوکری اپنے لیے سرکاری پسند کرتے ہیں جب کوئی استاد جیسا عظیم پیشہ اپناتا ہے تو سرکاری ادارے میں جانے کے لیے تگ و دو کرتے ہیں لیکن جب بات اپنے اولاد کی تعلیم کی آتی ہیں تو ہم پھر اچھا سا پرائیوٹ سکول ریفر کرتے ہیں، اگر کوئی ڈاکٹر ہوں تو بھی گورنمٹ ہسپتال میں او پی ڈی پسند کرتا ہے لیکن اپنے لئے اور اپنے خاندان کے لیے ملک کا سب سے مہنگا ہسپتال پسند کرتا ہے، بات کرے اگر انجیئنر کی، جرنلسٹ کی یا کوئی بھی بندہ کسی بھی پیشے سے وابستہ ہو تو یہی حال ہے۔ اب اس کی اصل وجہ یہ ہے کہ ان سب کو پتہ ہوتا ہے کہ ہم ملک و وقوم کا جو ادارہ ہے ان میں کیسے خدمات انجام دیتے ہیں وہاں پر صرف تنخواہ اور مراعات لینے جاتے ہیں باقی کرتے کچھ بھی نہیں اور اب یہ سراسر منافقت ہیں لیکن پھر دین کی بات آجائے تو ہم سے بڑا کوئی برزگ، نیک اور دوسروں پر تنقید کرنے والا نہیں ہوتا۔ یہاں پر ہمیں یا تو ہمیں بہت بڑی اصلاح کی ضرورت ہے اور یا پھر ہم سرعام اقرار ہی کرے کہ ہم منافق ہیں اور پھر اس کی رسوائی اور زلت کو لینے کے لیے تیار ہوجائے۔ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ذیشان یوسفزئی کے کالمز
-
بوسیدہ نظام
بدھ 27 اکتوبر 2021
-
آوٹ آف فارم
ہفتہ 14 اگست 2021
-
کچھ نہیں ہوگا
ہفتہ 17 جولائی 2021
-
میں بھی حوا کی بیٹی ہوں
منگل 29 جون 2021
-
حد رفتار
ہفتہ 29 مئی 2021
-
رمضان اور کورونا کے دوران گھروں میں رہ کر کیا کیا جائے
جمعہ 30 اپریل 2021
-
ہم منافق ہیں
جمعرات 1 اپریل 2021
-
اسلام آباد کے ڈھابے
بدھ 17 مارچ 2021
ذیشان یوسفزئی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.