
غربت کے خلاف جنگ : 28 ملین دیہی افراد کو روزگار کی فراہمی
جمعہ 14 اگست 2020

زبیر بشیر
چین کی ریاستی کونسل کے دفتر برائے انسداد غربت و ترقی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اس سال کے اختتام تک غربت کے خاتمے کو یقینی بنانے کے لئے دیہی کارکنوں کو روزگار کی فراہمی کو بہت زیادہ اہمیت دی جا رہی ہے۔ چین کے وسطی اور مغربی صوبوں میں روزگار حاصل کرنے والے دیہی کارکنوں کی تعداد ماہ جولائی کے اختتام تک 28 ملین ہوگئی ہے جو گذشتہ سال کے کل سے زیادہ ہے۔
(جاری ہے)
ان میں سے دس ملین کارکن ایسے ہیں جنہوں نے روزگار کے حصول کے لئے دیگر علاقوں میں ہجرت کی۔
اس حوالے سے غربت کی شکار باقی ماندہ 52 کاؤنٹیوں میں بھی صورت حال امید افزا نظر آتی ہے ۔ ریاستی دفتر کے مطابق ان کاؤنٹیوں کے 2.85 ملین کسانوں کو اپنے آبائی شہروں کے باہر ملازمت مل چکی ہے جو پچھلے سال کے کل سے 12 فیصد زیادہ ہے۔
حالیہ رپورٹ نوول کرونا وائرس کی وبا کے بعد بہتر ہونے والی صورت حال کی بھی عکاسی کرتی ہے۔ رواں برس وبا نے کاروبار زندگی کو معطل کر دیا تھا۔ دیہی کارکنوں کی اکثریت فیکٹریوں ، ریستورانوں اور ہوٹلوں میں کام کرتی ہے لیکن یہ تمام جگہیں وبا کی وجہ سے بند تھیں۔ وبا نے دیہی آمدنی میں بڑا حصہ فراہم کرنے والے ان کارکنوں کو فارغ رہنے پر مجبور کر دیا تھا۔ تاہم وبا کے بعد صورت حال معمول پر آرہی ہے۔
چین کی کمیونسٹ پارٹی کی صد سالہ سالگرہ ، 2021 سے پہلے چین میں دیہی غربت کے خاتمے کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات تیز کر دئیے گئے ہیں۔ حالیہ کوششوں سے دیہی غربت کو روکنے میں بہت بڑی پیشرفت ہوئی ہے۔ 2012 کے آخر سے لے کر 2019 تک ، چین میں 90 ملین سے زیادہ دیہی غریب لوگوں کو انتہائی غربت سے نجات دلائی گئی۔
ملک میں روزگار کے چینلز کی توسیع ، مقامی ملازمت کے فروغ ،بلاجواز پابندیوں کے خاتمے اور پالیسی سروس کی مضبوطی سمیت مختلف اعتبار سے نئے اقدامات متعارف کروائے گئے ہیں ، تاکہ ملازمت کے حصول کے لئے تارکین وطن کارکنوں اور لچکدار روزگار سےمتعلق معاونت فراہم کی جا سکے۔ اس حوالے سے تارکین وطن کے روزگار کے لیے چینلز کو وسیع کیا جائے گا ، روزگار کے استحکام اور توسیع پر یکساں توجہ دی جائے گی اور روزگار کے متلاشی تارکین وطن کارکنوں کی مدد کی جائے گی۔ اسی طرح مقامی روزگار کو فروغ دیا جائے گا ، صنعتی ترقی ، منصوبوں کی تعمیر اور کاروبار شروع کرنے کے لئے اپنے آبائی علاقوں میں واپسی کے تحت روزگار کے زیادہ مواقع پیدا کیے جائیں گے۔ روزگار کی مساوی سروسز اور حقوق کے تحفظ کو مضبوط بناتے ہوئے روزگار سروسز ، تعلیم و تربیت ، حقوق کےتحفظ اور زندگی کی سلامتی میں مدد فراہم کی جائے گی۔ غریب کارکنوں کے مستحکم روزگار کو ترجیحی بنیادوں پر یقینی بنایا جائے گا ، بیرونی مقامات پر مستحکم روزگار، مقامی علاقے میں وسیع روزگار اور روزگار کے حوالے سے اعلیٰ معیارات کے تحفظ کے اہداف کو آگے بڑھایا جائے گا۔
رواں برس کے آغاز میں چین کی تمام سطح کی حکومتوں اور انتظامیہ نے اپنی تمام تر باقی رہ جانے والی 52 کاؤنٹیوں پر مرکوز کر دی۔ یہ کاؤنٹیاں ایسی ہیں جہاں اب بھی غربت موجو د ہے۔ لہذا یہاں کے رہائشیوں کو لازمی تعلیم ، صحت کی دیکھ بھال ، محفوظ رہائش اور پینے کے صاف پانی جیسی بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لئےمزید فنڈز اور افرادی قوت لگا دی گئی ہے۔
انسداد غربت کے دفتر کے مطابق ، اب ان کاؤنٹیوں میں رہنے والے تمام باشندوں کو پینے کے صاف پانی تک رسائی حاصل ہے ، اور تقریبا 1.2 ملین کسانوں کو نئے تعمیرشدہ مکانات میں منتقل کردیا گیا ہے جو ان کے کام کی جگہوں اور دیگر عوامی سہولیات والے مقامات جیسے سکول اور ہسپتا ل کے قریب واقع ہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
زبیر بشیر کے کالمز
-
چودہ برس بعد بیجنگ میں اولمپک مشعل کی حرارت
جمعرات 3 فروری 2022
-
چین وبا کے خلاف کیسے کامیاب ہوا؟
بدھ 26 جنوری 2022
-
وبا پر قابو عالمی تعاون کے بغیر ممکن نہیں
جمعہ 21 جنوری 2022
-
ماحول دوست سواری کی حوصلہ افزائی کی ضرورت
ہفتہ 15 جنوری 2022
-
نیا سال نیا عزم
بدھ 5 جنوری 2022
-
سال 2022 میں چین کی معاشی وسماجی پالیسیاں کیا ہوں گی؟
پیر 13 دسمبر 2021
-
دنیا کی مشترکہ ترقی کا راستہ
جمعہ 26 نومبر 2021
-
دو سوسے زائد امریکی کمپنیاں چین میں کیا تلاش کر رہی ہیں؟
ہفتہ 13 نومبر 2021
زبیر بشیر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.