
سوات کے زمرد چین میں
منگل 27 اکتوبر 2020

زبیر بشیر
چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک کی مصنوعات کو چین اور دنیا بھر میں متعارف کروانے میں بھی اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
(جاری ہے)
پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کی وادی سوات میں پچاس کی دہائی میں دریافت ہونے والی قیمتی پتھر زمرد کی کانوں کا شمار دنیا کی بڑی کانوں میں ہوتا ہے۔ بین الاقوامی معیار کے قیمتی پتھروں کی یہ کانیں سوات کے صدر مقام مینگورہ کے مشہور اور سیاحتی مقام فضا گٹ کے قریب واقع ہیں۔ تقریباً چھ کلومیٹر رقبے پر پھیلی ہوئی ان کانوں کی دریافت سابق حاکم سوات کے دور میں سن 1958 میں ہوئی تھی۔ یہ معدنیات فضا گٹ کے علاوہ سوات کے ایک اور علاقے شموزئی اور ضلع شانگلہ میں بھی پائی جاتی ہیں تاہم مینگورہ میں بھی زمرد کی کچھ کانیں موجود ہیں۔
تیسری چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو کے دوران سوات کے زمرد نمائش کے لئے پیش کرنے کا اعزاز پاکستان سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر عقیل کو حاصل ہو رہا ہے۔ ڈاکٹر عقیل اپنی حس جمال کی وجہ سے ان پتھروں کو اس طرح تراشتے ہیں کہ یہ زندگی کے قریب معلوم ہونے لگتے ہیں۔ چائنا میڈیا گروپ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے تصدیق کی ہے کہ موجودہ ایکسپو میں سوات کے زمرد ان ہی کی کمپنی ونزا نمائش کے لئے پیش کررہی ہے۔ سوات کے زمرد کی خوبیاں بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا سوات کے زمرد قدیم دریافت شدہ زمردوں میں سے ایک ہیں ، اور ان کی تاریخ قدیم شاہراہ ریشم سے جڑی ہوئی ہے۔ یہ اپنے منفرد رنگ اور خوبیوں کی وجہ سے لوگوں میں بہت مقبول ہے۔ یہ اپنی خوبیوں کی وجہ سے بہت زیادہ بیش قیمتی ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ یہ جواہرات کی دنیا کا ایک چمکتا ہوا ستارہ ہیں۔
واضح رہے کہ زمرد سبز رنگ کا قیمتی پتھر ہے جو عام طور پر زیورات میں استعمال ہوتا ہے۔ قیمتی پتھروں کے ماہرین کے مطابق زیادہ تر زمرد کے پتھر ایک سے پانچ قیراط کے ہوتے ہیں جس کی قیمت مارکیٹ میں پچاس ہزار روپے سے لے کر لاکھوں روپے تک ہوتی ہے تاہم قیمت کا دارومدار پتھر کی کٹائی اور کوالٹی پر ہوتا ہے۔
تیسری چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو نہ صرف بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ معیشتوں بلکہ عالمی تجارت کے لئے بھی امید کی ایک کرن ہے۔ یہ معاشی تعاون اور تجارت کو مستحکم کرنے اور عالمی تجارت اور عالمی معاشی نمو کو فروغ دینے کے لئے پوری دنیا کے ممالک اور خطوں کو سہولت فراہم کرتی ہے تاکہ عالمی معیشت کو مزید کھلا بنایا جاسکے۔ چینی حکومت پوری دنیا میں سرکاری عہدیداروں ، کاروباری برادریوں ، نمائش کنندگان اور پیشہ ور خریداروں کو اس میں حصہ لینے اور چینی منڈی کو تلاش کرنے کے لئے ان کا خیرمقدم کرتی ہے۔
موجودہ ایکسپو میں پاکستان سے اور بھی مصنوعات نمائش کے لئے پیش کی جائیں گی۔ مجھے دوسری چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو میں شرکت کا موقع ملا ہے۔ یہاں دنیا بھر سے خریدار بھی آتے ہیں۔ اگر یہاں پاکستانی مصنوعات بہتر انداز میں پیش کی جائیں تو انہیں اس پلیٹ فارم کی مدد سے دنیا بھر میں متعارف کروایا جا سکتا ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
زبیر بشیر کے کالمز
-
چودہ برس بعد بیجنگ میں اولمپک مشعل کی حرارت
جمعرات 3 فروری 2022
-
چین وبا کے خلاف کیسے کامیاب ہوا؟
بدھ 26 جنوری 2022
-
وبا پر قابو عالمی تعاون کے بغیر ممکن نہیں
جمعہ 21 جنوری 2022
-
ماحول دوست سواری کی حوصلہ افزائی کی ضرورت
ہفتہ 15 جنوری 2022
-
نیا سال نیا عزم
بدھ 5 جنوری 2022
-
سال 2022 میں چین کی معاشی وسماجی پالیسیاں کیا ہوں گی؟
پیر 13 دسمبر 2021
-
دنیا کی مشترکہ ترقی کا راستہ
جمعہ 26 نومبر 2021
-
دو سوسے زائد امریکی کمپنیاں چین میں کیا تلاش کر رہی ہیں؟
ہفتہ 13 نومبر 2021
زبیر بشیر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.