تمہیں وطن کی ہوائیں سلام کہتی ہیں

جمعرات 9 ستمبر 2021

Zubair Bashir

زبیر بشیر

چھ ستمبر کا دن ان عظیم لمحات کی یادگار ہے جب پوری پاکستانی قوم اپنی آزادی ،وطن عزیز کی سا لمیت اور دفاع کیلئے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر دشمن کی راہ میں ڈٹ گئی تھی اور ثابت کر دیا تھا کہ فوجی ہو یا شہری،بوڑھا ہو یا جوان،عورت ہو یا مرد،بلا کسی تفریق کے وطن کی حفاظت کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ذاتی حفاظت  انسان کی ایک جبلت ہے جو ازل سے  موجود رہی ہے۔

جوں جوں وقت گزرتا گیا ذاتی تحفظ کے احساسات خاندانوں،گروہوں،قوموں اور ملکوں کے تحفظ کے احساسات میں تبدیل ہوتے گئے۔ دفاعی جنگوں کیلئے فوجوں کی تشکیل ہوئی اور سائنس کی ترقی نے جنگی تدبیروں کیلئے جدید جنگی ہتھیار تیار کر لئے۔ یقیناً ہتھیار، ٹیکنالوجی اور جنگی مہارتیں ضروری ہیں لیکن اصل چیز جذبہ ایمانی ہے جس کا مظاہرہ سنہ 1965 میں پوری پاکستانی قوم نے کیا اور کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا۔

(جاری ہے)

ان عظیم قربانیوں کی یاد  ہر سال یوم دفاع پاکستان منایا جاتا ہے۔ اب اس دن کو یوم دفاع پاکستان اور یوم شہدا کے طور پرمنایا جاتا ہے۔
چھ ستمبر کو بیجنگ میں پاکستان کے سفارت خانے کے زیر اہتمام پاکستان کے یوم دفاع اور یوم شہدا کی پروقار تقریب منعقد ہوئی ۔ یہ دن ہرسال پاکستان کی مسلح افواج کی جانب سے دفاع پاکستان کے لئے پیش کی گئی عظیم قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے منایا جاتاہے۔


اس دن کی مناسبت سے  بیجنگ میں پاکستانی سفارت خانے میں ایک استقبالیہ منعقد کیا گیا جس میں چین کے اعلیٰ سول اور فوجی حکام نے شرکت کی۔ تقریب میں مختلف ممالک کی ممتاز سفارتی شخصیات، عسکری اہلکاروں اور پاکستانی کمیونٹی کے نمائندوں نے شرکت کی ۔
تقریب کے مہمان خصوصی چین مرکزی فوجی کمیشن کے جوائنٹ سٹاف ڈیپارٹمنٹ کے ڈپٹی چیف لیفٹیننٹ جنرل شاؤ یوان منگ تھے۔

اپنے خطاب میں سفیر پاکستان محترم جناب معین الحق نے قیام امن اور دفاع پاکستان کے لئے پاکستان کی مسلح افواج کی شاندار قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔  
دہشت گردی کے خاتمے کے خلاف پاکستان کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔  بین الاقوامی سطح پر ان قربانیوں کی تحسین  اور اعتراف کیا گیا ہے۔

جناب معین الحق  نے اس بات پر زور دیا کہ ایک ذمہ دار ملک کی حیثیت سے پاکستان اپنی قیادت کے وژن اور پاکستانی قوم کی امنگوں کے مطابق ایک پرامن ، ترقی پسند اور خوشحال خطے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔
حناب معین الحق نے  مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم برداشت کرنے والے پاکستانیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور ان کی آزادی کی جدوجہد کی اخلاقی ، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھنے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔


پاک چین دوستی اور دونوں ممالک کے علاقائی استحکام اور خوشحالی کے لیے کردار کو سراہتے ہوئے سفیر محترم نے کہا کہ سات دہائیوں کے دوطرفہ تعلقات کے دوران ، پاکستان اور چین کے تعلقات چاروں موسموں کی اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ' میں تبدیل ہوچکے ہیں۔
سفیر پاکستان نے چینی حکومت اور پی ایل اے کی دوستی اور پاکستان چین دوطرفہ تعلقات کی مستحکم ترقی میں شراکت کا شکریہ ادا کیا اور خطے میں امن اور استحکام کے ایک عنصر کے طور پر اس کی اہمیت پر زور دیا۔


پانچ سے زائد دہائیاں گزرنے  کے باوجود 6ستمبر1965ء کی یادیں تازہ پھولوں کی طرح مہک رہی ہیں۔یہ یادیں اسلئے شاداب ہیں کہ اس میں شہیدوں کے لہو کی مہکار شامل ہیں۔ 6ستمبر 1965ء کا دن آج بھی افواج پاکستان کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہے۔یہ دن ملک کے جیالوں کو دفاع پاکستان کی بھاری ذمہ داری کی یاد دلاتا ہے تاکہ وہ پہلے کی طرح جذبہ شہادت سے لیس ہوکر ہر وقت تیار رہیں۔

یہ دن ہمیں ترقی اور خوشحالی کی خوشخبری بھی دیتا ہے۔
جنگ ستمبر کے دوران نہ تو جوانوں کی نظریں دشمن کی نفری اور عسکری طاقت پر تھیں اور نہ ہی پاکستانی عوام کا مخالف کو شکست دینے کے سوا کوئی اور مقصد تھا۔ تمام پاکستانی میدان جنگ میں کود پڑے تھے حتیٰ کے پاکستانی فوج کے ساتھ ساتھ ملک کے اساتذہ، طلبہ، شاعر، ادیب، فنکار، گلوکار، ڈاکٹرز، سول ڈیفنس کے رضاکار، مزدور، کسان اور ذرائع ابلاغ سب کے سب یک زبان ہو کر یہ نعرہ لگا رہے تھے ”اے مرد مجاہد جاگ ذرا اب وقت شہادت ہے آیا،اللہ اکبر”۔

آج کئی دہائیاں گزرنے کے باوجود بھارت پاکستان کے مسلمانوں کے جذبہ ایمانی کو فراموش نہیں کرسکا وہ جانتا ہے کہ اگر آئندہ اس نے کسی بھی قسم کی جارحیت کا مظاہرہ کیا تو ملک کی حفاظت و دفاع کی خاطر پاک فوج اور غیور قوم اپنا تن من دھن قربان کرنے سے دریغ نہیں کرے گی۔
پاک افواج نے ملکی سرحدوں کا دفاع جس جوانمردی سے کیا وہ کسی تعارف کا محتاج نہیں لہٰذا ملک دشمن عناصر کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانے کیلئے محب وطن سیاستدانوں کو چاہئے کہ وہ قوم کی طرح سنگین حالات کی اہمیت،حساسیت اور نزاکت کا ادراک کرتے ہوئے اشتعال انگیز بیانات دینے کے بجائے حکومت اور پاک افواج کی پشت پر کھڑے ہوں۔

وطن عزیز کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت ہی ہمارا مطمع نظر ہونا چاہئے کیونکہ یہی حب الوطنی کا تقاضا ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :