عظیم چینی دوستوں کو قومی دن مبارک

ہفتہ 2 اکتوبر 2021

Zubair Bashir

زبیر بشیر

یکم اکتوبر پاکستان کے عظیم دوست اور ہمسائیہ ملک عوامی جمہوریہ چین کے قیام کا دن ہے۔ اس موقع پر اہل پاکستان کی جانب سے تمام چینی دوستوں کو دلی مبارک باد۔ آج سے بہتر برس پہلے چینی قوم نے اپنی نشاۃ ثانیہ کے سفر کا آغاز کیا تھا۔ آج ہر چینی کا مسرور چہرہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ اس سفر کے دوران شاندار کامیابیاں ان کے حصے میں آئی ہیں۔

موجود برس اس حوالے سے بھی اہم ہے کہ اس برس کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے قیام کو 100 برس مکمل ہو چکے ہیں۔ اس سال کے آغاز میں چین نے دنیا کو کورونا وائرس ویکسین کا تحفہ دیا۔ چینی کمیونسٹ پارٹی کی رہنمائی میں چینی قوم نے نہ صرف خود اس وبا سے نجات حاصل کی بلکہ دنیا کی بھی وبا کا بھر پور مقابلے کرنے میں مدد کی۔
گزشتہ 72 برسوں میں چین کی جانب سے حاصل کی جانے والی یہ کامیابیاں چینی کمیونسٹ پارٹی کی رہنمائی میں چینی خصوصیات کے حامل سوشلسٹ نظام کی وجہ سے ہیں۔

(جاری ہے)

ان کامیابیوں کو رقم کرنے کے لئے چینی قوم نے نظم و ضبط کے ساتھ سخت جدوجہد کی اور کامیابی کا راستہ ترک نہیں کیا، نہ ہی اپنے ہدف کو آنکھوں سے اوجھل ہونے دیا۔
اس وقت چین دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہے۔ چین اپنے اس مقام کو مستحکم بناتے ہوئے آگے بڑھ رہا ہے۔ ترقی اور جدوجہد کے اس سفر میں چینی قوم کی سخت محنت کے ساتھ ساتھ بہترین منصوبہ بندی بھی شامل ہے۔

اب تک چین کا زیادہ تر انحصار کم درجے کی حامل صنعتوں اور مینو فیکچرنگ کے شعبے پر رہا۔ عہد حاضر میں ایک نئی جہت بھی اس فہرست میں شامل ہو چکی ہے اور وہ ہے انوویشن ،حالیہ دنوں چین کی صف اول کی یونیورسٹی چھن ہواکے ایور گرینڈ ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی جانب سے کی گئی ایک تازہ تحقیق کے مطابق چین کے دس بڑے شہروں کی ترقی کے اہم ترین اہداف میں انوویشن سر فہرست ہے۔

چینی شہر انوویشن کو ترقی کے انجن کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ چین کا کردار اب دنیا کے مینو فیکچرنگ سینٹر سے تبدیل ہو چکا ہے۔ ایشیا کا یہ عظیم ملک دنیا کو جدت کاری کی حامل نئی ترقی سے روشناس کروا نے میں اپنا قائدانہ کردار ادا کر رہا ہے۔
چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے 31 اکتوبر ، 2017 کو ، چینی کمیونسٹ پارٹی کے سیاسی بیورو کی مجلس قائمہ کی سربراہی کرتے ہوئے پارٹی کی پہلی کانگریس کے مقام کا دورہ کرنے کے لئے، شنگھائی اور جیاژنگ، زی جیانگ کا دورہ کیا۔

اس دورے کا مقصد پارٹی کے قیام کے اولین مقام کو خراج عقیدت پیش کرنے کے ساتھ ساتھ اس عہد کی تجدید کرنا تھا جس کے تحت اس پارٹی کا قیام عمل میں آیا تھا۔ اس کے علاوہ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کی نئی قیادت کے سیاسی عزم کو مزید مضبوط بنانا بھی مقصود تھا۔
صدر شی جن پھنگ نے بار ہا لفظ "چھو شن کا استعمال کیا جس کے معنی ہیں ابتدائی مقصد ۔ جیسا کہ انھوں نے انیسویں قومی کانگریس کی رپورٹ میں زور دیا، کہ چینی کمیونسٹ پارٹی کے قیام کی اصل وجہ اور مشن چینی عوام کے لئے دائمی خوشی کا حصول اور چینی قوم کی عظمت رفتہ کی بحالی ہے۔

یہی اصلی وجہ اور مشن چینی کمیونسٹوں کو آگے بڑھنے کے لئے تحریک دیتا ہے اور بنیادی قوت محرکہ فراہم کرتا ہے۔
چینی کمیونسٹ پارٹی کی 18 ویں قومی کانگریس کے بعد سے ، شی جن پھنگ نے چین بھر میں نچلی سطح پر ایک سروے کروایا ۔ انہوں نے نہایت غربت کی وجوہات دریافت کیں، مسلسل چھ سال تک غربت کے خاتمے پر سمپوزیم کا انعقاد کیا ہے۔ مسلسل چھ سال سے نئے سال کے پیغام میں ، انہوں نے غربت کے خاتمے پر زور دیا۔


گزشتہ نو سالوں سے ، چین کے دو اجلاسوں کے دوران غربت کے خاتمے کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے صدر شی جن پھنگ نے مندوبین اور مختلف کمیٹیوں کے ساتھ خود براہ راست تبادلہ خیال کیا۔
چینی کمیونسٹ پارٹی نے پورے ملک کے عوام سے یہ ایک پختہ وعدہ کیا ہے کہ سال 2020 کے اختتام تک تمام دیہی غریب عوام کو غربت سے نکال دیا جائے گا۔ معیشت پر کووڈ-19 کی وبا کے شدید اثرات کے باوجود ، شی جن پھنگ نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا کہ اس مقصد کو "کسی بھی پسپائی اور لچک کے بغیر طے شدہ وقت میں مکمل کیا جانا ضروری ہے۔


کووڈ-19 کی وبا کے سامنے ، چینی کمیونسٹ پارٹی نے شروع سے ہی واضح طور پر کہا تھا کہ لوگوں کی زندگیوں اور جسمانی صحت کے تحفظ کو اولین ترجیح دی جانی چاہئے۔ شی جن پھنگ نے کہا تھا کہ لوگ انمول ہیں ، زندگی قیمتی ہے ، لوگوں کی زندگیوں کی حفاظت اور صحت کا تحفظ ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے گا۔
صدر شی جن پھنگ کا طرز حکمرانی بالکل واضح ہے وہ کہتے ہیں کہ ملک پر حکمرانی کے لئے پہلے پارٹی پر حکومت کرنا ہوگی ، اور پارٹی پر حکومت کرنا سخت ہونا چاہئے۔

چینی کمیونسٹ پارٹی کی 18 ویں قومی کانگریس کے بعد سے ، شی جن پھنگ کے پارٹی پر جامع اور سختی سے حکومت کرنے اور بدعنوانی کے خلاف جنگ کے عزم اور اعتماد نے بیرونی دنیا کو متاثر کیا ہے۔ شی جن پھنگ نے بار ہا اس بات پر زور دیا کہ عوام بدعنوانی سے سب سے زیادہ نفرت کرتے ہیں ، اور بدعنوانی ہی سب سے بڑا خطرہ ہے جو ہماری پارٹی کو درپیش ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :