محمد نواز شریف نے جنرل اسمبلی میں خطاب کے دوران مسئلہ کشمیر سمیت دیگر مسائل پر اقوام متحدہ کو آئینہ دکھایا ہے، چودھری طارق فاروق

امن کے قیام ،مسائل کے حل کیلئے وزیر اعظم پاکستان کی تجاویز ہر لحاظ سے قابل عمل ہیں، یہ یکطرفہ نہیں دوطرفہ معاملہ ہے حکومت پاکستان کشمیر پالیسی واضح ہوگئی ہے، کوئی ابہام نہیں،نیشنل ایکشن پلان کے تحت پاکستان میں بیٹھ کر بھارت کی زبان بولنے والے ٹی وی اینکرز، میڈیا ہاؤسز کیخلاف بھی کارروائی کی ضرورت ہے، سینئر نائب صدر ن لیگ آزاد کشمیر

جمعہ 2 اکتوبر 2015 19:11

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 اکتوبر۔2015ء) مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر قانون ساز اسمبلی میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر چوہدری طارق فاروق نے کہا ہیکہ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران مسئلہ کشمیر سمیت دیگر مسا ئل پر اقوام متحدہ کو آئینہ دکھایا ہے۔اقوام متحدہ کی ناکامیوں میں مسئلہ کشمیر کا 68 سال میں حل نہ ہونا بھی شامل ہے۔

امن کے قیام اور مسائل کے حل کے لئے وزیر اعظم پاکستان کی تجاویز ہر لحاظ سے قابل عمل ہیں یہ یکطرفہ نہیں بلکہ دوطرفہ معاملہ ہے ۔بھارتی حکومت کو منفی واویلا کرنے کے بجائے زمینی حقیقتوں کو مدنظر رکھ عملی قدم اٹھانا چائیے۔حکومت پاکستان کی کشمیر پالیسی واضح ہو گئی ہے اب اس میں کوئی ابہام باقی نہیں رہا ۔

(جاری ہے)

ناقدین کے منہ بند ہو گئے ہیں ۔وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف کے جنرل اسمبلی میں خطاب پر بھارتی میڈیا کا واویلا تو قابل فہم ہے مگر پاکستان کے بعض میڈیا ہاوسز کی چیخ و پکار کی سمجھ نہیں آئی۔

نیشنل ایکشن پلان کے تحت ان ٹی وی اینکرز اور میڈیا ہاؤسز کے بارے میں بھی کاروائی کی ضرورت ہے جو پاکستان میں بیٹھ کر بھارت کی زبان بولتے ہیں جنہیں بھارت اور وہاں کی مودی سرکار پسند ہے وہ وہاں چلے جائیں۔ میڈیا کے ساتھ بات چیت کے دوران چوہدری طارق فاروق نے کہا ہیکہ وزیر اعظم پاکستان نے اقوام متحدہ میں بیٹھ کر اس ادارہ کی ناکامیوں کے حوالے سے اقوام عالم کو آئینہ دکھایا ہے یہ جرات مندانہ اقدام ہے اور کسی بھی پاکستانی وزیر اعظم کی جانب سے اقوام متحدہ میں بہترین خطاب قرار دیا جا سکتا ہے۔

میاں نواز شریف نے امن کے قیام اور مسائل کے حل کے لئے جو تجاویز دی ہیں وہ بھی قابل عمل ہیں۔سیز فائر لائن کی پابندی ،فوجیں واپس بلانے اور دھمکیاں نہ دینے کی بات قوم کے جذبات اور احساسات کی عکاسی ہے ۔مسئلہ کشمیرکے حل کے لئے اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے عین مطابق حل کی تجویز نے ناقدین کے منہ بند کر دئیے ہیں وہ لوگ جوامید لگائے بیٹھے تھے کہ میاں نواز شریف بھارت کے لئے نرم گوشہ کا مظاہرہ کریں گے ان کے منہ بند ہو گئے ہیں۔

حکومت پاکستان کی کشمیر پالیسی بالکل واضح ہو گئی ہے ۔ میاں نواز شریف کی تمام تجاویز مثبت اور قابل عمل ہیں مگر یہ یکطرفہ عمل نہیں ہے صرف پاکستان سے ان تجاویز پر عمل کے ذریعہ امن ممکن نہیں بلکہ بھارت کو اس سلسلہ میں دوقدم آگئے بڑھ کر عملی قدم اٹھانا ہوگا۔ ہندوستان کی قیادت کو ان تجاویز پر تنگ نظری کا مظاہرہ کرنے کے بجائے مثبت طرز عمل اپنانا چاہیے اور ہٹ دھرمی کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے ۔

واویلا مچانے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا ۔وزیر اعظم کی جنرل اسمبلی کی تقریر نے پاکستان کے اندر کی سوچ کو بھی واضح کیا ہے کہ پوری قوم اورتمام ادارے اس سلسلہ میں ایک نقطہ پر متفق ہیں۔پاکستانی وزیر اعظم نے مسلم امہ کی بات کر کے ملت اسلامیہ کی نما ئندگی بھی کی۔ اب دیگر امت مسلمہ کو پاکستانی قیادت کی تقلید کرنے چائیے ۔ وزیر اعظم پاکستان نے تو اقوام متحدہ کو ملت الاسلامیہ کی نمائندگی کے حوالے سے اہم پیغام دے دیا ہے۔

وزیر اعظم پاکستان کی سوچ پوری قوم کی سوچ ہے ۔البتہ کچھ عناصر کو مایوسی ضرور ہوئی ہے کیونکہ حکومت اور دیگر تمام اداروں کی سوچ بالکل یکساں ہو گئی ہے۔ ایسی صورت حال پر ہندوستان کی حکومت اور وہاں کے میڈیا کا واویلا تو قابل فہم ہے مگر پاکستان کے بعض میڈیا ہاوسسز اور اینکرز کا طرز عمل ناقابل فہم ہے ۔ وہ اینکرز جو ہندوستان کی زبان بولتے ہیں وہ اپنے طرز عمل پر نظر ثانی کریں۔

جنہیں بھارت اور وہاں کی مودی سرکار پسند ہے وہ وہاں چلے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت ٹی وی پر بیٹھ کر نظر یاتی دہشت گردی کرنے والوں کے خلاف بھی کاروائی کی ضرورت ہے ۔چوہدری طارق فاروق نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب نے کشمیر کی تحریک آزادی کو نئی جہت اور تازہ روح فراہم کی ہے آر پار کی تمام کشمیری قیادت وزیر اعظم پاکستان کے خطاب پر نہ صرف خوش بلکہ مطمئن ہے ۔

کشمیریوں کو قائداعظم کے بعد میاں نواز شریف کی ذات پر اعتمادہے اور میاں نواز شریف نے اقوام متحدہ میں اپنے خطاب کے ذریعہ اس اعتماد کا عملی ثبوت بھی فراہم کردیا ہے ۔ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے سفارتی سطح پر کی جانے والی حالیہ کاوشیں اور اور کوششیں دوررس اثرات کی حامل ہیں ۔ معاملہ اب بھارتی حکمرانوں اور پالیسی سازوں کی کورٹ میں ہے ۔ پاکستان مسائل کا پرامن حل چاہتا ہے ۔ دنیا کی سلامتی اور امن کے قیام کے لئے پاکستان نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں ۔ آج بھی آپریشن ضرب عضب کے ذریعہ دہشتگردوں کے خلاف فیصلہ کن جنگ لڑی جارہی ہے ۔ جس کے ثمرات اور نتائج آئندہ نسلوں کے لئے ہیں ۔