حفاظتی بندوں کی مضبوطی کا کام وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے ،وفاق نے حکومت سندھ کو آٹے میں نمک کے برابر فنڈز دیے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ

اس کے باوجود ہم اپنی ذمہ داری محسوس کرتے ہوئے سندھ کے تمام حفاظتی بندوں کو مضبوط بنا رہے ہیں، قادر پور شینک بند کے دورے کے دوران گفتگو

جمعرات 14 جولائی 2016 21:54

میرپور ماتھیلو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔14 جولائی ۔2016ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ حفاظتی بندوں کی مضبوطی کا کام وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے لیکن وفاق نے حکومت سندھ کو آٹے میں نمک کے برابر فنڈز دیے ہیں اس کے باوجود ہم اپنی ذمہ داری محسوس کرتے ہوئے سندھ کے تمام حفاظتی بندوں کو مضبوط بنا رہے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قادرپور شینک بند کے دورے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر وزیر اعلیٰ کے ہمراہ صوبائی وزیر برائے آبپاشی و فنانس سید مراد علی شاہ اور صوبائی وزیر برائے صحت جام مہتاب حسین ڈہر بھی تھے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ سال قادرپور شینک بند کی صورتحال انتہائی خراب تھی اگر پاک فوج کی مدد حاصل نہ کی جاتی تو شینک بند ٹوٹ جاتا جبکہ اس اب شینک بند کی صورتحال بہتر سے لیکن اسے مزید مضبوط بنایا جائے کیوں کہ گذشتہ پانچ سال سے قادپور شینک بند پر مسئلا ہو رہا ہے اس لیے اس کا مستقل علاج کیا جائے تاکہ مستقبل میں کسی قسم کی پریشانی کا سامنہ نہ کرنا پڑے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کے سندھ حکومت علاقہ مکینوں کے مطالبات کے تحت حفاظتی بندوں پر کام کر رہی ہے ، بندوں کو اسٹون پچنگ کے ذریعے مضبوط بنایا جارہا ہے اور اپران بھی لگائے جارہے ہیں تاکہ بندوں پر سیلابی پانی کا دباؤ کم ہو سکے اس سلسلے میں محکمہ آبپاشی کو ہنگامی بنیادوں پر فنڈز جاری کیے جارہے ہیں تاکہ تمام حفاظتی بندوں کا کام تسلی بخش ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت سندھ کے تمام بندوں پر دن رات کام کر رہی ہے یہی وجہ ہے کہ وہ قادپور شینک بند کی صورتحال کا جائزہ لینے آئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ممکنہ سیلاب اور مون سون کی بارشوں سے نمٹنے کے لیے سندھ کے تمام ڈپٹی کمشنرز اور محکمہ آبپاشی کے عملداروں سخت ہدایات جاری کردی گئی ہیں تاکہ وہ اپنے تمام تر انتظامات مکمل کرلیں اس حوالے سے روزانہ کی بنیادوں پر اجلاس کرکے صورتحال کا جائزہ لیا جارہا ہے ۔

صحافیوں سے گفتگو کے دوران مختلف سوالات کے جوابات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیف آرمی جنرل راحیل شریف کے خصوصی تعاون سے کراچی میں 30 سال بعد امن قائم ہوا ہے ، جرائم پیشہ کسی دوست نہیں جو بھی جرم کرے گا اس کے خلاف سخت کارروائی ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس سندھ کے بیٹے کی بازیابی کے لیے سندھ حکومت بھرپور کوششیں کر رہی ہے اس سلسلے میں رینجرز سمیت مختلف سیکیورٹی اداروں کا تعان حاصل کرکے سندھ سے فاٹا تک کوششیں کر ہے ہیں انشاء اﷲ اویس شاہ کوجلد بازیاب کرایا جائیگا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسد کھرل کا معاملا اتنا بڑا نہیں اس لیے اس معاملے کو اتنا نہ بڑہا جائے۔ قبل ازیں سیکریٹری آبپاشی سید ظہیر حیدر شاہ اور ایم ڈی سیڈا بابر علی آفندی نے وزیر اعلیٰ کو شینک بند کے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ شینک بند کو 4 فرلانگ تک اسٹون پچنگ کی گئی ہے جبکہ مرمتی کام تیز رفتار کے ساتھ جاری ہے انہوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت کی فیڈرل فلڈ کمیشن نے اسکیم منظور ہونے کے باوجود فنڈز جاری نہیں کیے۔ اس موقع پر کمشنر سکھر محمد عباس بلوچ، ڈی آئی جی سکھر فیروز شاہ، ڈپٹی کمشنر گھوٹکی محمد طاہر وٹو اور ایس ایس پی مسعود بنگش بھی موجود تھے۔