بھارتی وزیر اعظم کشمیریوں کے من کی بات سنیں ، میرواعظ

عارضی اقدامات سے مسئلے کا حل تلاش نہیں کیا جا سکتا ، بیان

ہفتہ 19 مئی 2018 16:11

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مئی2018ء) کل جماعتی حریت کانفرنس’’ع‘‘ گروپ کے چیئرمین میرواعظ ڈاکٹر مولوی عمر فاروق نے بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کوئی لا اینڈ آرڈر ، مراعات ، مفادات ، سڑک ، بجلی ، پانی کا مسئلہ نہیں بلکہ یہاں کے عوام کے سیاسی مستقبل کے تعین کا مسئلہ ہے۔ جس کو صرف یہاں کے عوام کی خواہشات اور امنگوں کے مطابق حل کیا جائے ۔

چیئرمین نے کہا کہ بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی سے ہم یہ کہنا چاہتے ہیں کہ آپ ہر ماہ ریڈیو اور ٹی وی کے ذریعے بھارت کے عوام سے ’’ من کی بات ‘‘ پروگرام میں مخاطب ہوتے ہیں آپ کشمیری عوام کے من کی بات سنیں اور کشمیری عوام چاہے وہ جموں ، لداخ، کرگل یا ریاست کے کسی خطے میں رہتے ہوں ان سب کے من کی بات ایک ہی ہے کہ وہ اپنے سیاسی مستقبل کا خود فیصلہ کرنا چاہتے ہیں اور ان وعدوں کی وفا چاہتے ہیں ۔

(جاری ہے)

آپ کے بیشروؤں نے بھارت میں نہیں بلکہ کشمیر آ کر سرینگر کے تاریخی لالچوک میں یہاں کے عوام سے کئے ہیں اور ہم بھارت کے وزیر اعظم سے کہنا چاہتے ہیں کہ اسی لالچوک میں 19 مئی کو جمع ہو کر کشمیری عوام کو اپنے حق کی بات کرنے کا موقع دیجیئے انہوں نے کہا کہ بھارت نے رمضان المبارک کے مہینے میں کشمیریوں کے خلاف گولی نہ چلانے کا فیصلہ کیا ہے ۔کیا اس کا مطلب یہ لیا جائے کہ رمضان کے بعد پھر کشمیریوں کے قتل و غارت کا سلسلہ شروع ہو جائے گا یہ کونسا سی بی ایم ہے اگر آپ واقعی اعتماد سازی کے اقدامات کے حوالے سے سنجیدگی ہیں تو پہلے جموں و کشمیر سے فوجی انخلاء کے ساتھ ساتھ تمام کالے قوانین پی ایس اے ، افسپا وغیرہ کے خاتمے کا عمل شروع کریں اور اس کے ساتھ ساتھ ایسے حالات پیدا کئے جائیں ۔

جہاں کشمیر جڑے سبھی فریقین بھارت ، پاکستان اور کشمیری عوام کے درمیان ایک با معنی پراسیس شروع ہو تب جا کر یہ عمل آگے بڑھے گا۔ انہوں نے کہاکہ وقت آ گیا ہے کہ کشمیر کے حوالے سے عارضی اور مصنوعی نوعیت اقدامات کے بجائے اس مسئلہ کو یہاں کے عوام کے جذبات اور احساسات کے مطابق حل کیا جائے ۔۔