پوری قوم الیکشن کے موڈ میں ہے،عوام کی عدالت 25 جولائی کو فیصلہ کرے گی کہ کون ملک کا حکمران ہو گا،سب کو الیکشن میں جانے دیا جائے،جس کے خلاف کوئی ثبوت ہو اس کے خلاف کارروائی الیکشن کے بعد کی جائے، ہم اداروں کا احترام کرتے ہیں، اداروں کا احترام اور مل جل کر کام کرنا ہی ملک کی ترقی کا راز ہے،پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد شہباز شریف کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

ہفتہ 30 جون 2018 23:39

پوری قوم الیکشن کے موڈ میں ہے،عوام کی عدالت 25 جولائی کو فیصلہ کرے گی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 جون2018ء) سابق وزیراعلیٰ پنجاب و پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم وفاق کی گزشتہ 5 سالہ اور صوبہ پنجاب کی 10 سالہ کارکردگی کی بنیاد پر انتخابات لڑنے جا رہے ہیں، الزامات کی سیاست، دھرنوں اور لاک آئوٹ سے ہمارا کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں،نہ ہی ہماری سیاست ایسی ہے،ہماری سیاست تو عوامی خدمت کی سیاست ہے جو ہم جاری رکھے ہوئے ہیں،اسی کی بنیاد پر پھر عوام کے پاس جا رہے ہیں،فیصلہ عوام نے کرنا ہے، پوری قوم الیکشن کے موڈ میں ہے،عوام کی عدالت ہی 25 جولائی کو فیصلہ کرے گی کہ کون ملک کا حکمران ہو گا، ہم اداروں کا احترام کرتے ہیں، اداروں کا احترام اور مل جل کر کام کرنا ہی ملک کی ترقی کا راز ہے، جماعت کی طرف سے مجھے وزارت عظمیٰ کے امیدوار کے لیے چنا گیا ، اگر ہم انتخابات جیت گئے تو میں وزیراعظم بنوں گا، پان کھانے سے متعلق کراچی والوں کے لیے جو کہا پیار میں کہا، بھاشا ڈیم میں ہی ہماری نجات ہے، اگر ہماری حکومت آئی تو پہلے دن ہی سے بھاشا ڈیم کے لیے کام کرائوں گا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں ہمارا سیاسی جماعتوں سے مقابلہ ہے،ان سیاسی جماعتوں میں پی ٹی آئی بھی ایک سیاسی جماعت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ انتخابات صاف اور شفاف ہوں گے۔ ایک سوال کے جواب میںا نہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی انتخابی مہم کا آغاز شہر قائد کراچی سے کیا اور وہاں جلسے بھی کیے جبکہ کراچی کے تاجروں اور صنعتکاروں سے ملاقاتیں بھی کیں۔

انہوں نے کہا کہ انسان غلطی کا پتلا ہے، ہم سے بھی غلطیاں ہوئی ہونگی لیکن ہمیں اپنی کوتاہیوں سے سبق سیکھ کر اپنے ملک کے لیے کچھ کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے گزشتہ دور حکومت میں ہم نے دھرنوں اور لاک آئوٹ سمیت بڑے چیلنجز کا سامنا کیا اور اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ان چیلنجز کو حل کرنے میں کامیاب بھی ہوئے، ہمیں اپنی ایکسپورٹ کو بھی بڑھانا چاہیئے تھا۔

انہوں نے کہا کہ 2013ء میں جب پاکستان مسلم لیگ (ن) نے اقتدار سنبھالا تو ملک کو توانائی بحران سمیت دہشت گردی کا سامنا تھا جس پر قابو پانے کے لیے ہماری حکومت نے موثرو ٹھوس اقدامات اٹھائے جن کی بدولت آج توانائی بحران پر بھی قابو پایا جا چکا ہے اور دہشت گردوں کی بھی کمر توڑ دی گئی ہے جو ہماری حکومت کی بہت بڑی کامیابیاں ہیں۔ سابق وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ کراچی جسے ہماری ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے وہاں بھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ اور اغوا برائے تاوان کا بھی زور تھا لیکن پاکستان مسلم لیگ (ن) نے تمام اسٹیک ہولڈرز کے اتفاق رائے سے اس میگا سٹی کے امن کو بحال کیا۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نندی پور 30 ارب روپے کا منصوبہ تھا جو بغیر ٹینڈر کے کمپنی کو دیا گیا۔ نندی پور منصوبے کی مشنری کتنا عرصہ کراچی میں پڑی رہی جسے ہمارے دور حکومت میں یہاں لایا گیا، نندی پور اور ای او بی آئی کرپشن کیس میں کچھ نہیں کیا جاتا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صاف پانی فراہمی کا اسکینڈل میں نے پکڑا تھا، محکمہ اینٹی کرپشن نے صاف پانی فراہمی اسکینڈل میں تحقیقات کیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اداروں کا احترام کرتے ہیں کیونکہ اداروں کا احترام اور مل جل کر کام کرنا ہی ملک کی ترقی کا راز ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سب کو الیکشن میں جانے دیا جائے، الیکشن کے بعد جس کے خلاف کوئی ثبوت ہو اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک بڑے نازک دور سے گزر رہا ہے، ہمارا ہمسائیہ ملک کافی شعبوں میں آگے بڑھ چکا ہے، آج ہمیں بھارت سے معاشی جنگ بھی جیتنی ہے جس کے لیے مل جل کر آگے بڑھنا ضروری ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت کی طرف سے مجھے وزارت عظمیٰ کے امیدوار کے لیے چنا گیا ہے، اگر ہم انتخابات جیت گئے تو میں وزیراعظم بنوں گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پان کھانے سے متعلق کراچی والوں کے لیے جو کہا پیار میں کہا، کراچی والوں سے مجھے بہت محبت ہے، میں نے لطیف انداز میں بات کی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھاشا ڈیم میں ہی ہماری نجات ہے، اگر ہماری حکومت آئی تو پہلے دن ہی سے بھاشا ڈیم کے لیے کام کرائوں گا۔