مسلم لیگ (ن) نے احتساب عدالت کے فیصلے کو مسترد کر دیا ،انصاف کے حصول کیلئے آئینی و قانونی چارہ جوئی کرنے کا اعلان

امیدوار انتخابی مہم کو پر امن احتجاج کا ذریعہ بنائیں گے ،یہ ایسا فیصلہ ہے جو تاریخ میںسیاہ حروف میں یاد رکھا جائے گا ‘ شہباز شریف ایسی کوئی ٹھوس قانونی دستاویز مہیا نہیں کی گئی جس سے نواز شریف کا نام پانامہ یا ایون فیلڈ کی ملکیت ثابت ہوتی ہو ،فیصلہ نا انصافی کی بنیاد پر مبنی ہے ایک نیب عدالت نے فیصلہ دیا ہے مگر 25جولائی کو ایک عوامی عدالت بھی لگنے والی ہے ،ثابت ہو جائیگا عوامی عدالت کا فیصلہ ٹھیک ہے عوامی عدالت کا فیصلہ ووٹوں کے ذریعے بڑے زور سے گونجے گا ، ملک کے کونے کونے میں جا کر عوام کو زیادتی اور نا انصافی سے آگاہ کروں گا عوام اور لیگی کارکن فیصلے سے قطعاً دلبرداشتہ او رمایوس نہ ہوں،فیصلے کی ٹائمنگ انتخابی عمل پر اثر انداز ہونے کی افسوسناک کوشش ہے انتخابات میں حصہ لیں گے ،الیکشن کمیشن ایک سیاسی جماعت کی اشتہاری مہم کا نوٹس لے ،ملک میں آگ نہ لگائیں ،یہ جنگ ہو گی تو تباہی ہو جائیگی مسلم لیگ (ن) کے صدر کی سعد رفیق، مشاہد حسین سید، حمزہ شہباز ، پرویز ملک، خواجہ احمد حسان اور دیگر کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس

جمعہ 6 جولائی 2018 19:00

مسلم لیگ (ن) نے احتساب عدالت کے فیصلے کو مسترد کر دیا ،انصاف کے حصول ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جولائی2018ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے انصاف کے حصول کیلئے آئینی و قانونی چارہ جوئی کرنے اور انتخابی مہم کو پر امن احتجاج کا ذریعہ بنانے کا اعلان کر دیا ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر و سابق وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے احتساب عدالت کے فیصلے کے بعد مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں ہنگامی پریس کی ۔

اس موقع پر مشاہد حسین سید ،خواجہ سعد رفیق ، حمزہ شہباز پرویز ملک ،زاہد حامد ، خواجہ احمد حسان سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ شہباز شریف نے کہا کہ یہ ایسا فیصلہ ہے جو کہ تاریخ میںسیاہ حروف میں یاد رکھا جائے گا ۔ سپریم کورٹ کی سماعت ، جے آئی ٹی کی تحقیقات کے بعد دس جلدوںں پر مشتمل تفتیشی رپورٹ میں ایسی کوئی ٹھوس قانونی دستاویز مہیا نہیں کی گئی کہ جس سے نواز شریف کا نام پانامہ یا ایون فیلڈ کی ملکیت ثابت ہوتی ہو ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ احتساب عدالت نے نا انصافی کی بنیاد پر فیصلہ دیا ہے جبکہ دوسری طرف ایسا فیصلہ بھی ہے کہ ایک سیاسی شخصیت کے حوالے سے جس کے بارے میں خود احتساب عدالت نے فیصلہ دیا کہ چونکہ اصل دستاویزات موجودو نہیں اور فوٹو کاپیز کی بنیاد پر ہم اس کیس کو خارج کرتے ہیں اور اس بڑی سیاسی شخصیت کو ریلیف دیا گیا۔ لاہور ہائیکورٹ نے 2010ء میں نیب کو خط لکھا اور ہدایات دیں کہ چنیوٹ میں لوہے کے ذخائر میںساڑھے چارسو ارب کا فراڈ کرنے والوں کے خلاف تادیبی کاررائی کی جائے او رانہیں قرار واقعی سزا دی جائے لیکن اس واقعہ کو آٹھ سال گزر گئے ہیں جس خائن نے قوم کے ساڑھے چار سو ارب لوٹے اسے کلین چٹ دیدی گئی ۔

سپریم کورٹ کے جج رحمت حسین جعفری کی کمیشن کی رپورٹ میں کہا گیا کہ نندی پور کیس میں بابر اعوان براہ راست ذمہ دار ہیں لیکن نیب نے آج تک ان کے خلاف کارروائی نہیں کی ۔ اس کے علاوہ بہت سے مقدمات سالہا سال سے التواء میں پڑے ہوئے ہیں جن کے ذریعے اس غریب ملک کی ایک نہیں کئی سو اربوں کی جمع پونجی لوٹی گئی اور ان کے بلیک اینڈ وائٹ ثبوت بھی موجود ہیں ۔

نواز شریف او ر ان کی صاحبزادی نے نیب عدالت میں 109پیشیاں بھگتیں حتیٰ کہ چھٹی کے روز بھی کیس چلانے کی بات ہوئی ۔انہوںنے کہا کہ بہت سے کارنامے او رمنصوبے ہیں جن کا کریڈٹ نواز شریف کو جاتا ہے ، نواز شریف نے اس ملک کو ایٹمی قوت بنایا اور قوم کی دعائوں سے خارجی دبائو ، دھمکیوں اور لالچ کو بھی پایہ حقارت سے ٹھکرا دیا اور ملک کے وسیع تر مفاد میں فیصلہ کیا ۔

ملک میں سی پیک کا موجد کون ہے ، چین نے نواز شریف کی وجہ سے سی پیک کا تحفہ دیا ، گوادر کے حوالے سے خوشحالی اور ترقی کا معاشی پروگرام کا موجد کون ہے ،ملک میں موٹرویز کا جال نواز شریف نے بچھایا ، دیا میر بھاشا ڈیم کے منصوبے کو سرد خانے سے نکال کر کس نے عملی طور پر آگے بڑھایا،وہ کون شخص ہے جس نے اقوام متحدہ میں کشمیر کے معاملے میں طاقتور مقدمہ پیش کیا اور وہ نواز شریف ہی ہے ۔

اس قوم کے سپوت او رفرزند کو جو سزا سنائی گئی ہے وہ قطعاً اس کے حقدار نہیں تھے ۔ نواز شریف نے اس ملک کی بے پناہ خدمت کی ہے ۔ جب یورپ او رامریکہ نے ایٹمی دھماکوں کی وجہ سے پاکستان پر پابندیاں لگائیں تو ملک کیلئے تین سال مفت تیل کا تحفہ نواز شریف لے کر آیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے ہمیشہ دبائو کا مقابلہ حوصلے ، خندہ پیشانی اور بہادری سے کیا ہے ۔

انصاف کے حصول میں سخت تحفظات ہونے ، اہلیہ کی شدید علالت کے باوجود 19اکتوبر 2017سے اپنی صاحبزادی کے ہمراہ عدالت میںپیش ہوتے رہے ، کیا پاکستان کی 70سالہ تاریخ میں اس کی کوئی مثال موجود ہے ۔ اور وہ خائن جنہوں نے ملک کی دولت کو لوٹا ، معیشت کو تباہ کیا ، اس کی جڑوں کو کھوکھلا کیا ، ملک کو کنگال کیا ان کے بارے میں اب تک کیا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

انہوںنے کہا کہ ایک احتساب عدالت نے فیصلہ دیا ہے مگر 25جولائی کو ایک عوامی عدالت بھی لگنے والی ہے اور اللہ کے فضل و کرم سے یہ ثابت کرے گا کہ عوامی عدالت کا فیصلہ ٹھیک ہے اور عوامی عدالت کا فیصلہ احتساب عدالت کے بارے میں ووٹوں کے ذریعے بڑے زور سے گونجے گا ۔انہوں نے کہا کہ میں ملک کے کونے کونے میں جائوں گا، گلی کوچے میں جائوں گا اور عوام کو اس زیادتی اور نا انصافی سے آگاہ کروں گا ۔

25جولائی کو فجر کی نماز پڑھ کر نوجوان ، بزرگ ، مائیں ، بہنیں باہر نکلیں گی اور عوامی عدالت میں اپنی مہر سے گواہی دیں گے اور یہی صحیح معنوں میں پورے پاکستان کی گواہی ہو گی۔ شہباز شریف نے کہا کہ عوام کی عدالت کے بعد خدائے بزرگ و برتر کے سامنے بھی ایک عدالت لگنی ہے جہاں سچ اور جھو ٹ کا فیصلہ ہونا ہے وہاںبھی نا انصافی او رانصاف کے درمیان فیصلہ ہونا ہے ، وہاں اس مالک نے فیصلہ کرنا کہ کن لوگوںنے قوم کے اربوں روپے لوٹے اور کن لوگوںنے سر جھکا کر عوام کی خدمت کی اور ملک کو مسائل سے نجات دلائی ،کس نے کراچی سمیت پور ے ملک کا امن بحال کیا ۔

انہوں نے کہا کہ میں ہر روز ایک آیت پڑھتا ہوں کہ کفن کی جیب نہیں ہوتی ۔ ہم اس فیصلے کے خلاف اور انصاف کے حصول کیلئے تمام آئینی اور قانونی راستے اپنائیں گے ۔مسلم لیگ (ن) کے امیدوار بھرپور انتخابی مہم چلا رہے ہیں اور تمام امیدوار اپنی انتخابی جلسوں کو پرا من احتجاج کا ذریعہ بنائیں گے اور اس کے ذریعے پورے ملک کی عوام اور پوری دنیا کو انصاف کے ترازو کی تول کا پتہ چلے گا ۔

انہوں نے کہا کہ انصاف وہی ہوتا ہے جس کی پوری دنیا تائید کرے ، پک اینڈ چوز اور کسی اور چیز کو انصاف کا نام نہیں دیا جا سکتا ۔ میں بطور صدر عوام اور خصوصی طو رپر (ن) لیگ کے ساتھیوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہم عظیم پاکستانی ہیں ، اس فیصلے سے قطعاً دلبرداشتہ او رمایوس نہ ہوں،اللہ تعالیٰ کی رحمت شامل حال ہو گی ، ہمارے بد ترین مخالف بھی اس بات کا الزام نہیںدے سکتے کہ 2013ء میں نواز شریف نے جو وعدے کئے تھے وہ پورے نہیں کئے ،الحمدا للہ خدا کی مدد سے ملک سے لوڈ شیڈنگ کے اندھیرے ختم کئے ، ملک کو سی پیک دیا ،کاشغر سے سلک روڈ بننا ہے جس سے لاکھوں لوگوں کو روزگار ملنا ہے اور اس کا کریڈٹ نواز شریف کو جاتا ہے ۔

انہوںنے کہا کہ جب 25جولائی کو شام کو نتائج آئیں گے تو ثابت کریں گے کہ نوازشریف کی لیڈر شپ میں مسلم لیگ (ن) نے ملک کی بے پناہ اوربے لوث خدمت کی ہے ۔ہم اپنے انتخابی جلسوں میںاس کا اعادہ کریں گے کہ قانون کی حکمرانی لے کر آئیں گے اور اس کے آگے سر جھکائیں گے، انصاف وہ ہو جو یکساں اور شفاف ہو اور کوئی یہ نہ کہے کہ کسی کے لئے انصاف کا پیمانہ اور اور دوسرے کے لئے او ر ہے ،قانون امیر اور غریب ،جابر اور محکوم کے لئے برابر ہوتا ہے ۔

شہباز شریف نے کہا کہ احتساب عدالت کے فیصلے کی ٹائمنگ انتخابی عمل پر اثر انداز ہونے کی افسوسناک کوشش ہے ۔انتخابی عمل میں ڈھائی ہفتے رہ گئے ہیں اور ایسے میں فیصلہ جمہوری ،قانونی تقاضوں او ربنیادی حقوق کے منافی ہے ۔ ایک شخص جس کی اہلیہ زندگی وموت کی کشمکش میںمبتلا ہو اس کا بھی کوئی خیال نہ رکھا گیا یہ انصاف،اخلاقیات اور انسانیت ہے۔

یہ سب پوری قوم کے سامنے ہو رہا ہے ،ہم پورے پاکستان میں پیغام پہنچائیں گے ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہمیں حکومت کی چاہت اور لالچ نہیں صرف ایک ہی چاہت اور لالچ ہے کہ 22کروڑ عوام کا ملک پاکستان عزت اور وقار کے ساتھ کھڑا ہو اور دنیا میں اس کا نام سر بلند ہو ۔ انہوںنے نواز شریف کے لندن میںسیاسی پناہ لینے کے سوال کے جواب میں کہا کہ یہ پراپیگنڈا مخالفوں کی جانب سے کیا گیا ، اس طرح کے لغو الزامات پہلی مرتبہ نہیں لگائے گئے ۔

نواز شریف کی اہلیہ کی بیماری کو بھی سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی گئی ،سب کو خدا سے ڈرنا چاہیے ،کسی نے اس دنیا میں ہمیشہ نہیں رہنا ،سیاسی پناہ کی باتیں قطعاً بے بنیاد ہیں اور ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ قانونی چارہ چوئی کرنا ہماری آئینی و قانون حق ہے کہ ہم یہ راستہ اختیار کریں ،عوامی عدالت بھی موجود ہے جس سے تائید ہوتی ہے اور اس سے اوپر اللہ کی ذات بھی موجود ہے ۔

ہمارے پاس سارے آپشن موجود ہیں ، قریہ قریہ جائوں گا ۔ انہوںنے کہا کہ مسلم لیگ (ن) انتخابات میں حصہ لے گی اور الیکشن کمیشن کا فریض ہے کہ تمام جماعتوںکے امیدواروں کو لیول پلینگ فیلڈ مہیا کرے ۔ مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کو نیب دن رات بلا رہا ہے جبکہ جنہوں نے اس ملک کی دولت لوٹی اس کو کھوکھلا کیا جس کے بلیک اینڈ وائٹ میں ثبوت موجود ہیں انہیں کچھ نہیں کہا جارہا ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ جو بھی زیادتی او رنا انصافی ہو گی وہ انتخابی مہم میں عوام کو بتائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت کی جانب سے دوسروں کو چور کہنے کا جو اشتہار چلایا جارہا ہے کیا الیکشن کمیشن کا قانون اس کی اجازت دیتا ہے ،اس اشتہار کے ذریعے براہ راست فتوی جاری کئے جارہے ہیں ۔ایسی باتوں کے ذریعے ملک میں آگ نہ لگائیں اگر یہ جنگ ہو گی تو تباہی ہو جائے گی ، الیکشن کمیشن اس کا فی الفور نوٹس لے اور لگام دے کیونکہ اگر بات نکلی تو بہت دور تک جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ 25جولائی کو عوام فیصلہ کرے گی اور میں اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھوں گا جب تک دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی نہ ہو جائے ۔