ریاست جموں وکشمیر کے دونوں اطراف میں یوم الحاق پاکستان نظریاتی جوش وخروش وجذبے کے ساتھ منایا گیا

جمعہ 20 جولائی 2018 00:01

مظفرآباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جولائی2018ء) ریاست جموں وکشمیر کے دونوں اطراف میں یوم الحاق پاکستان نظریاتی جوش وخروش وجذبے کے ساتھ منایا گیا ۔آزادکشمیر اور مقبوضہ جموں وکشمیرمیں یوم الحاق پاکستان کی مناسبت سے جلسے ، جلوس ، ریلیاں اور سیمینار منعقد کیے گئے۔ یوم الحاق پاکستان کی مناسبت سے مرکزی تقریب جموں وکشمیر لبریشن سیل کے زیر اہتمام مرکزی ایوان صحافت میں منعقد ہوئی۔

تقریب کی مہمان خصوصی وزیرحکومت محترمہ نورین عارف تھیں ۔ یوم الحاق پاکستان کے جلسہ کی صدارت وزیر اوقاف راجہ محمد عبدالقیوم خان نے کی جبکہ تقریب میں تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین سمیت حریت رہنمائوں نے شرکت کی ۔ تقریب سے وزیر حکومت محترمہ نورین عارف ، وزیراوقاف راجہ عبدالقیوم خان ، سیکرٹری لبریشن سیل ادریس عباسی ، نائب امیر جماعت اسلامی شیخ عقیل الرحمن، رابطہ سیکرٹری پاکستان پیپلز پارٹی آزادکشمیر شوکت جاوید میر، ڈائریکٹر کشمیر لبریشن سیل راجہ سجاد لطیف ،حریت راہنما مشتاق الاسلام، پاسبان حریت کے عزیر احمد غزالی ، جمعیت علماء اسلام کے مولانا محمود الحسن ، ایڈیشنل سیکرٹری تعلیم سلیم گردیزی ،اور دیگر نے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

۔تقریب سے خطاب کے دوران محترمہ نورین عارف نے کہا کہ کشمیری عوام نے قیام پاکستان سے پہلے ہی اپنا مستقبل پاکستان کے ساتھ وابستہ کر لیا تھا اور 19جولائی 1947کو قرارداد الحاق پاکستان منظور کر کے اپنے مستقبل کا واضح تعین کیا۔ کشمیریوں کی مسلمہ قیادت نے کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق پاکستان سے الحاق کا تاریخی اور اصولی فیصلہ کیا۔ مجھے یہ اعزاز حاصل ہے کہ قرارداد الحاق پاکستان کی منظوری کے لیے آل جموںوکشمیر مسلم کانفرنس کے تاریخی اجلاس میں میرے والد گرامی بھی موجود تھے۔

19جولائی 1947میں کے آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کے تاریخی کنونشن میں قرارداد الحاق پاکستان منظور کی گئی اور کشمیریوں نے اس مشن کی تکمیل کے لیے سیاسی جدوجہد کا آغاز کیا۔ ہندوستان نے کشمیر پر جابرانہ قبضہ کیا۔ ہندوستان نے کشمیریوں کی مرضی اور منشاء کے خلاف کشمیر پر فوجی قبضہ کیا لیکن کشمیری بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خلاف مسلسل آواز بلند کر رہے ہیں۔

کشمیریوں نے بے پناہ بھارتی مظالم کے باوجود اپنے عزم میں کمی نہیں آنے دی۔ بھارت سے آزادی کے لیے لاکھوں کشمیریوں نے جانوں کے نذرانے پیش کیے ۔ ہندوستان کی ساڑھے 7لاکھے فوج کشمیریوں کی آواز دبانے کے لیے بے پناہ مظالم ڈھا رہی ہے اور کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی مرتکب ہو رہی ہے۔ اقوام متحدہ کے کمیشن برائے انسانی حقوق نے بھی مقبوضہ کشمیر میںانسانی حقوق کی پامالیوں کو بے نقاب کیا اور اقوام متحدہ نے اس رپورٹ کی تائید کی،ہندوستان کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہوا۔

انہوں نے کہا کہ اہل کشمیر کا پاکستان سے نظریاتی جغرافیائی ، ثقافتی اور مذہبی رشتہ ہے۔ ہمارے سارے راستے پاکستان سے ملتے ہیں۔ ہمارا رہن سہن اورمذہب ایک ہے اس لیے کشمیریوں نے الحاق پاکستان کا اصولی فیصلہ کیا ۔ تقریب سے خطاب کے دوران صدرتقریب راجہ عبدالقیوم خان نے کہا کہ ریاست جموں وکشمیر کا پاکستان کے ساتھ جغرافیائی ،لسانی ، اقتصادی اور مذہبی رشتہ ہے۔

مسلم کانفرنس کے اکابرین نے درست فیصلہ کیا ۔ قرارداد الحاق پاکستان کو وہی اہمیت حاصل ہے جو قیام پاکستان میں قرارداد لاہو ر کو حاصل ہے۔ قرارداد الحاق پاکستان سے کشمیری عوام کے لیے ایک واضح منزل کا تعین ہوا اور کشمیری عوام نے منزل مقصود کے حصول کے لیے جدوجہد کا آغاز کیا۔ کشمیری عوام 19جولائی 1947کی قرارداد کی روشنی میں آج بھی تحریک تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

تقریب سے خطا ب کر دوران مقررین نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ جب تک کشمیر سے بھارت کا غاصبانہ قبضہ ختم نہیں ہو جاتا اورکشمیریوں کی تحریک تکمیل پاکستان کامیابی سے ہمکنار نہیں ہو جاتی ہماری جدوجہد جاری و ساری رہے گی۔تقریب کے اختتام پر مقبوضہ جموں وکشمیر کی آزادی ، پاکستان کی ترقی ، سلامتی و استحکام اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔