کشمیری نوجوانوں کے قتل کے خلاف کولگام میں مکمل ہڑتال، سرینگر سینٹرل جیل میں قیدیوں کی بھوک ہڑتال

پیر 23 جولائی 2018 22:02

سرینگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2018ء) مقبوضہ کشمیر میںگزشتہ روز ضلع کولگام کے علاقے کھڈونی میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں تلاشی اور محاصرے کی کارروائی کے دوران تین نوجوانوں کے قتل کے خلاف ضلع میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تمام دکانیں اورتجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پرٹریفک معطل رہی۔ فوجیوںنے گزشتہ روز کھڈونی کے وانی محلہ میں مدثر احمداور سہیل احمدڈار سمیت تین نوجوانوںکو شہید کردیاتھا ۔

کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگرمیں جاری ایک بیان میں بھارتی حکومت کی طرف سے غیر ملکی صحافیوں کے جموں وکشمیر میںداخلے پر پابندی پر شدید تنقید کی ہے ۔ حریت کانفرنس نے کہاکہ اس فیصلے کامقصد مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم پر پردہ ڈالنا ہے ۔

(جاری ہے)

سرینگر سینٹرل جیل میں قیدیوں نے ساتھی نظربندوںکی جموںکی جیلوں میں بلاجواز منتقلی ، مناسب خوراک اور علاج معالجے کی سہولتوں کی عدم دستیابی اور انکے مقدمات میں تاخیر کے خلاف غیر معینہ مدت کیلئے ہڑتال شروع کر دی ہے ۔

قیدیوں کے اہلخانہ نے سرینگر میں صحافیوں کو بتایا کہ مقبوضہ علاقے میں گورنر راج کے نفاذ کے بعد سے جیل کی صورتحال انتہائی ابترہوگئی ہے۔قابض انتظامیہ نے بانڈی پورہ میں ایک طالب علم اورایک مزدورکو گرفتار کرلیا۔ حراست میںلئے جانیوالے عمرفاروق کنجوال اوردین محمد ملک پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر کے انہیںجموں کی کوٹ بھلوال جیل منتقل کردیا گیا ہے۔

بھارتی پولیس نے سرینگر میں ایک فوٹو جرنلسٹ کو اپنا پیشہ ورانہ فرض انجام دیتے ہوئے تشدد کا نشانہ بنایا۔بھارتی پولیس نے سرینگر کے علاقے برزلہ میں ایک احتجاجی مظاہرے کی تصویر کشی کرنے پر سرینگر سے شائع ہونے والے رائزنگ کشمیر سے وابستہ فاروق شاہ کوتشدد کا نشانہ بناکر زخمی کردیا۔ ایک خبر رساں ادارے نے کشمیرکے پی ایچ ڈی سکالر عبدالمنان وانی کا مضمون شائع کرنے پرقابض حکام کی جانب سے ایجنسی پر مقدمہ درج کرنے کے خلاف لالچوک سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مضمون میں بھارتی قبضے کے خلاف کشمیری عوام کی مزاحمت کی وجوہات بیان کی گئی ہیں۔ شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پرپریس کی آزادی پر پابندیوں کے خلاف نعرے درج تھے۔